عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
محترم! ایک ہوتی ہے کسی کی اصلاح کرنا اس کے لئے احسن طریقہ استعمال کیا جائے کہ جس کی اصلاح کی کوشش کی جارہی ہو وہ آپ کو اپنا خیر خواہ سمجھے نہ کہ دشمن۔آپ نے اوپر میرے ہائیلائٹ کیے الفاظ کا جواب نہیں دیا کہ کیا جو قبروالے سے مانگتا ہے تو یہ شرکیہ اعمال ہے تو کیا اس سے منع کرنے کے لئے بھی کوئی کتاب لکھنی چاہئے اور اس اختلاف کو دعوت کا پوائنٹ بنانا چاہئے یا یہ بھی اتنا کم تر عمل ہے کہ اسکو اتحاد امت پہ قربان کر دینا چاہئے شکریہ
بعض اوقات صحیح بات کہنے کا انداز صحیح نہیں ہوتا اور وہ بجائے سودمند ہونے کے نقصان کا باعث بنتی ہے۔
اس کی مثال حق نواز جھنگوی رحمۃ اللہ علیہ کی ہے کہ جو کچھ وہ کہتے تھے وہ سو فی صد صحیح تھا مگر (میرے خیال میں) انداز صحیح نہ تھا جس کا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے۔