محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
میری دولت میری دولت !!!
صحيح بخارى حديث نمبر ( 1330 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1713 )" تم تندرستى اور مال كى حرص ركھتے ہوئےاور صحت كى حالت ميں صدقہ كرو اور تمہيں فقر كا ڈر ہو اور مالدارى كا طمع ہو، اور تم دير نہ كرو حتى كہ جب جان حلق ميں اٹك جائے تو كہنے لگو: اتنا فلاں كو اور اتنا فلاں كو اور اتنا فلاں كو دے دو"
كيونكہ صحت اور تندرستى كى حالت ميں مال نكالنا غالبا مشكل ہوتا ہے، كيونكہ اسے شيطان ڈراتا اور لمبى عمر كے امكان كو مزين كرتا ہے، اور اسے باور كراتا ہے كہ اسے مال كى ضرورت ہے." اور تو صحيح اور حريص ہو اور مالدارى كى خواہش كرتے ہو" الخ
اور يہ بھى ہے كہ بعض اوقات شيطان اس كے ليے وصيت ميں ظلم كرنا، يا وصيت كر كے وصيت كو ختم كرنے كو مزين كر ديتا ہے، تو وہ صرف كمى اور قليل كو ہى ترجيح ديتا ہے.﴿ شيطان تمہيں فقر سے ڈراتا ہے ﴾. الآيۃ
اور يہ باب كى حديث كے معنى طرف پلٹتا ہے." جو اپنى موت كے وقت صدقہ اور ( غلام ) آزاد كرتا ہے اس كى مثال اس شخص جيسى ہے جو سير ہو جانے كے بعد ہديہ كردے "
واللہ اعلم ." آدمى كا اپنى زندگى اور صحت كى حالت ميں ايك درہم صدقہ كرنا موت كے وقت سو درہم كرنے سے بہتر ہے" اھـ