• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میٹھی چیز کھانا

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,392
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
متعدد احادیث سے ثابت ہے کہ نبی ﷺ میٹھی چیز پسند کرتے تھے جیساکہ بخاری ومسلم کی روایت ہے ۔
عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه وسلم يُحِبُّ الْحَلْوَاءَ وَالْعَسَلَ۔(رواه البخاري:5431ومسلم :1474).
ترجمہ :حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میٹھی چیز اور شہد پسند کرتے تھے۔
اس حدیث میں حلواء سے تمام میٹھی چیز مراد ہے پھر بھی حلواء کے ساتھ عسل کا ذکرہے ۔
حافظ ابن حجرلکھتے ہیں کہ حلواء سے مراد پکائی جانے والی (میٹھی) چیز ہے اور عسل سے مراد نچوڑنے والی (میٹھی ) چیزہے۔ (الفتح 66/10)
امام نووی لکھتے ہیں کہ علماء نے کہا حلواء میں ہرمیٹھی چیز داخل ہے اور عسل کا ذکر اس کی خصوصیت کی بناپر ہے یعنی عام کے ذکر کے بعد خاص کا ذکر۔(المنہاج: 77/10)
بخاری میں اسی معنی کی دوسری روایت اس طرح سے ہے ۔
كان النبيُّ صلى الله عليه وسلم يُعْجِبُه الحَلْواءَ والعسلَ .(صحیح البخاری : 5614)
ترجمہ : نبی صلی اللہ علیہ وسلم میٹھی چیز اور شہد پسند کرتے تھے۔
میٹھے مشروب سے متعلق ایک روایت اس طرح سے ہے :
كانَ أحبَّ الشَّرابِ إلى رسولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الحلوُ الباردُ(صحیح الترمذی: 1895)
ترجمہ : نبی کو ٹھنڈی میٹھی چیززیادہ پسند تھی۔
اس میں میٹھے چشمے کا پانی، زمزم، دودھ، شہد اور کجھوروکشمکش وغیرہ کا تیار شدہ مشروب سب داخل ہے۔
یہاں ایک بات اور جان لیں کہ میٹھی چیز کھانے سے متعلق مذکورہ روایات کے علاوہ بھی بہت ساری روایات میں ان میں بعض صحیح ہیں اور بعض ضعیف۔اس لئے کسی روایت سے متعلق پہلے اس کی صحت کی جانکاری لے لیں۔
میٹھی اشیاء کھانے سے متعلق قرآنی آیات وصحیح احادیث پہ غور کرنے پتہ چلتا ہے کہ میٹھی چیز کھانے کاکوئی وقت متعین نہیں ہے جیساکہ بعض لوگوں کے یہاں شب برات میں، ہر جمعرات کو، ہرعرس پہ ، ہرخوشی کے موقع پہ، کھانے سے پہلے، کھانے کے بعد اور ہرفنکشن کی مناسبت سے میٹھی چیز کااستعمال کیاجاتاہے اور اسے سنت بتلایا جاتاہے جبکہ میٹھی چیز بھی عام کھانے کی طرح ہے، یہ کبھی بھی اور کسی وقت بھی کھاسکتے ہیں ، اسے کسی وقت سے خاص کرکےسنت کا نام دینا دین میں نئی ایجاد مانی جائے گی ۔

اللہ تعالی ہمیں دین میں غلوکرنے،بدعت ایجاد کرنے اور اس پہ عمل کرنے سے بچائے ۔ آمین

 
Top