محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
بعض ایسے امور ہیں جن کا ذکر قرآن و حدیث میں نہیں ہے لیکن انسانی فطرت اور ضمیر انہیں برا سمجھتی ہے جیسے خواتین کی ہم جنس پرستی کے بارے میں قرآن و حدیث میں کوئی ضابطہ نہیں ملتا لیکن ہر وہ شخص جس کا ضمیر زندہ ہے، اسے غلط ہی کہے گا۔ یہی معاملہ اورل سیکس کا ہے۔ چونکہ انسانی کام لامحدود ہیں، اس لیے اللہ تعالی نے بعض چیزوں کی حلت و حرمت کو بیان کر دیا ہے اور بقیہ امور کا فیصلہ انسان کی عقل پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ اپنی فطری رہنمائی کے مطابق ان کا فیصلہ کرے- ایسے ہی فطری معاملات میں سے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آ گئے، آپ نے ان سے منع فرما دیا اور وہاں واضح رہنمائی فرما دی۔ باقی وہ معاملات جن میں واضح حکم موجود نہیں اس میں اجتہاد کا دروازہ کھلا ہے -(واللہ عالم )