محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
٭ میں اکیلے پن/ کنوارے پن سے تنگ آچکا ہوں۔میں شادی کیوں کروں؟
٭ اگلا آپ کو اپنی جنسی خواہش کا رونا روتا ہوا نظر آئے گا۔
٭ تیسرا کہے گا میرے والدین میری شادی کرانا چاہتے ہیں
٭ اور چوتھا کہے گا، کیونکہ میں بڑا ہوچکا ہوں اور پورا مرد ہوگیا ہوں اور اسی طرح کے دیگر جملے آپ دوسروں سے سنیں گے۔
اب ذرا لڑکیوں کے جوابات بھی سن لیجیے:
٭ کیونکہ میری ساری سہلیاں شادی کر چکی ہیں۔
٭ لڑکی کو ہر حال میں شادی کرنی چاہیے۔
٭ میری عمر اب ڈھل رہی ہے کہیں ریل گاڑی فوت ہی نہ ہوجائے۔
٭ کیونکہ مجھے بچے بہت اچھے لگتے ہیں۔
بعض لڑکیاں شادی میں رغبت کی وجہ یہ بتاتی ہیں کہ انہی سفر کرنا / گھومنا پھرنا بہت اچھا لگتا ہے جبکہ بعض کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے گھر سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے شادی کی۔
ان سارے جوابات کے یہ واضح طور پے سامنے آچکا ہے کہ نوجوان نسل کی ایک بڑی تعداد شادی کے مفہوم سے ہی نابلد ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ ان غلط مفاہیم و مصنوعی تصورات کے ساتھ اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کرتے ہیں جس کے بعد میں سلبی نتائج سامنے آتے ہیں۔
شادی سے پہلے ہونے والے میاں اور بیوی کو یہ اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ ازدواجی زندگی ایک نئی زندگی ہے جو ان کی قبل از نکاح کی زندگی سے یکسر مختلف ہے اور یہاں اختیار کا حق اسی شخص کو حاصل ہوتا ہے جو اپنے ساتھی تا حیات کے ساتھ دینے کے لیے تیار ہو۔ کیونکہ وہ بازار سے کوئی چیز نہیں خرید رہا کہ اگر اسے پسند آئی تو خریدلی ورنہ پھینک دی اور دوسری لے لی۔
شادی ایک بھاری ذمے داری اور ڈیوٹی ہے۔ یہاں پے کرنے کے لیے کام بھی ہیں اور سرانجام دینے کے لیے مہابھی (م۔ مہم) جب ہم شادی یا زواج کی تعریف کے لیے کتب کی طرف رجوع کرتے ہیں تو زواج یا شادی کی تعریف یوں ملتی ہے۔
مرد اور عورت کے درمیان باہمی رضا مندی اور شرعی طریقے سے ہمیشہ کے لیے ساتھ رہنے کا معاہدہ جس کا مقصد عفت و پاکیزگی کا حصول اور ایک مضبوط و پائیدار فیملی قیام ہوتا ہے جو میاں بیوی کے باہمی تعاون و پیار و محبت سے وجود میں آتی ہے۔
تو پتہ چلا کہ شادی کا مقصد محض جنسی خواہش کی تسکین فہمی ہے اور نہ ہی اس کا مقصد ایک رسم کو پورا کرنا ہے۔ جو برسوں سے چلی آرہی ہے بلکہ شادی کا مقصد ایک نیک اور پائیدار فیملی کا قیام ہے اور یہ فیملی اتنی آسانی سے وجود میں نہیں آتی بلکہ اس کے بنائے میں کافی وقت اور محنت صرف ہوتی ہے اور کافی مال، حکمت اور سوچ و فکر اس کے لئے خرچ کرنی پڑتی ہے۔ جس انسان کو شادی کے اس مفہوم کی حقیقت سمجھ میں آجائے تو وہ اپنے گھرکے ہر کام کرنے میں لذت و راحت محسوس کرتا ہے۔