• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ ۔۔!!

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
حنیفوں کو نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنا کر کیوں اتنی الرجی ہوتی ہے کیوں سنت سے اتنا چڑھتے ہیں اور کیوں نماز میں سورہ فاتحہ پڑنے سے روکتے ہیں اور کیوں اونچا آمیں کہنے سے لوگوں کو روکتے ہیں پھر میں نے سورہ فاتحہ کے ترجمے کو غور سے پڑا تو سمجھ آگئی کہ عبداللہ وہ اپنی جگہ صحیح ہیں اگر وہ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑیں تو اللہ کی تعریف کرنی پڑے گی اور اِن کے پاس اتنا وقت نہیں کیونکہ یہ اپنے بزرگوں کی تعریفوں میں سارا وقت گزاردیتے ہیں فاتحہ پڑیں گے تو وعدہ کرنا پڑے گا کہ اللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں اور انہوں نے مسجد سے نکل کر اپنے بزرگوں کو مدد کیلئے پکارنا ہوتا ہے تو ایسے وعدہ ٹوٹ جائے گا اور اگر اللہ سے سیدھی راہ مانگے گے تو پھر امام کی تقلید چھوڈنی پڑے گی اور جب امام کے پیچھے فاتحہ پڑی ہی نہیں تو اونچی آواز میں آمین کہنے کا کیا فائدہ کیونکہ جب کچھ مانگا ہی نہیں تو قبولیت کیسی؟​
اللہ تعالی ہدایت نصیب فرمائے​
آپ صرف غلط نہیں انتہائی غلط سوچتے ہیں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
مقتدی کے لئے قرات خلف الامام نہ کرنے کا حکم
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں ۔
حدیث نمبر 1 : عن ابی موسی ؓ الا شعری قال (فی حدیث) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاذاکبر الامام فکبر وا واذا قرافانصتوا۔ مسلم ج1 ص 174 ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ فرماتے ہیں کہ نبی علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا جب امام تکبیر کہے تم بھی تکبر کہو جب امام قرات کرے تم خاموش رہو۔
حدیث نمبر 2 :عن ابی موسیٰ الاشعریؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا قرا الامام فانصتوا واذا قال غیر المغضوب علیہم ولا الضالین فقولوا آمین ۔ مسند ابی عوانہ ج 2 ص 133 مکہ المکرمہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو موسی اشعریؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو اور جب امام غیر المغضوب علیہم ولا الضالینکہے تو تم آمین کہو۔
حدیث نمبر 3 : عن ابی ہریرہؓ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انما جعل الامام لیو تم بہ فاذا اکبر فکبر وا واذا قراءفانصتوا الخ۔ نسائی ج1 ص146 قدیمی کتب خانہ ۔
ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا امام اس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی اقتداءکی جائے سو جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو جب امام قرات کرے تو تم خاموش رہو۔
حضرت شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کا قول
وکذلک ان کان مامو ما ینصت الی قراة الامام ویفھمھا۔ غنیہ الطالبین مترجم ص 592
ترجمہ :ایسے ہی اگر نماز پڑھنے والا مقتدی ہے تو اس کو امام کی قرات کے لئے خاموش رہنا چاہئے اور قرات کو سمجھنے کی کوشش کرے
علامہ شعرانی نے لکھاہے کہ امام ابوحنیفہ اور امام محمد رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ مقتدی کو الحمد نہیں پڑھنا چاہئیے ان کا پرانا قول ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پرانے قول سے رجوع کرلیا ہے اورمقتدی کے لیے الحمد پڑھنے کو سری نماز میں مستحسن اورمستحب بتایاہے۔ چنانچہ علامہ موصوف لکھتے ہیں:

لابی حنیفۃ ومحمد قولان احدھما عدم وجوبہا علی الماموم بل ولاتسن وہذا قولہما القدیم وادخلہ محمد فی تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ الی الاطراف وثانیہا استحسانہا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراہتہا عندالمخالفۃ الحدیث المرفوع لاتفعلوا الابام القرآن وفی روایۃ لاتقروا بشئی اذا جہرت الابام القرآن وقال عطاءکانوا یرون علی الماموم القراۃ فی ما یجہر فیہ الامام وفی مایسرفرجعا من قولہما الاول الی الثانی احتیاطا انتہیٰ کذا فی غیث الغمام، ص: 156 حاشیۃ امام الکلام۔

خلاصہ ترجمہ: اس عبارت کا یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمد رحمۃ اللہ علیہ کے دوقول ہیں۔ ایک یہ کہ مقتدی کوالحمد پڑھنا نہ واجب ہے اورنہ سنت اوران دونوں اماموں کا یہ قول پرانا ہے اورامام محمد رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی قدیم تصنیفات میں اسی قول کو درج کیا ہے اور ان کے نسخے اطراف وجوانب میں منتشر ہوگئے اور دوسرا قول یہ ہے کہ مقتدی کو نماز سری میں الحمد پڑھنا مستحسن ہے علی سبیل الاحتیاط۔ اس واسطے کہ حدیث مرفوع میں وارد ہواہے کہ نہ پڑھو مگر سورۃ فاتحہ اور ایک روایت میں ہے کہ جب میں باآواز بلند قرات کروں توتم لوگ کچھ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور عطاء رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ لوگ ( یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم وتابعین رحمۃ اللہ علیہم ) کہتے تھے کہ نماز سری و جہری دونوں میں مقتدی کو پڑھنا چاہئیے۔

پس امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے احتیاطاً اپنے پہلے قول سے دوسرے قول کی طرف رجوع کیا۔


کیا کہیں گے جناب یوسف صاحب - آپ کے پیارے امام تو فاتحہ خلف امام کے قائل ہو گئے اور آپ ابھی تک ایک ہی راگ الاپ رہے ہیں کہ فاتحہ خلف امام جائز نہیں - صحیح احادیث نبوی آپ کے سامنے پیش کرنا تو ایسے ہی ہے جیسے بھینس کے آگے بین بجانا- اسی لئے آپ کے امام کا طرز عمل پیش کیا ہے -کیا کہتے ہیں؟؟؟ -
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
علامہ شعرانی نے لکھاہے کہ امام ابوحنیفہ اور امام محمد رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ مقتدی کو الحمد نہیں پڑھنا چاہئیے ان کا پرانا قول ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پرانے قول سے رجوع کرلیا ہے اورمقتدی کے لیے الحمد پڑھنے کو سری نماز میں مستحسن اورمستحب بتایاہے۔ چنانچہ علامہ موصوف لکھتے ہیں:

لابی حنیفۃ ومحمد قولان احدھما عدم وجوبہا علی الماموم بل ولاتسن وہذا قولہما القدیم وادخلہ محمد فی تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ الی الاطراف وثانیہا استحسانہا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراہتہا عندالمخالفۃ الحدیث المرفوع لاتفعلوا الابام القرآن وفی روایۃ لاتقروا بشئی اذا جہرت الابام القرآن وقال عطاءکانوا یرون علی الماموم القراۃ فی ما یجہر فیہ الامام وفی مایسرفرجعا من قولہما الاول الی الثانی احتیاطا انتہیٰ کذا فی غیث الغمام، ص: 156 حاشیۃ امام الکلام۔
علامہ شعرانی کی تو یہ کتاب ہو نہیں سکتی۔
براہ کرم اس کتاب کا کوئی لنک دیدیجئے۔ مجھے انٹر نیٹ پر نہیں ملی۔ یا پھر وہاں سے علامہ شعرانی کا اصل حوالہ دیدیجیئے۔ میں تحقیق کرنا چاہتا ہوں۔
 
شمولیت
نومبر 14، 2013
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
43
یہ تھریڈ کوئی علمی تھریڈ نہیں ہے ایک آدمی کی غلط سوچ ہے بس
جب کوئی اپنےموقف پر دلائل رکھتا ہے اور وہ دلائل آپ کےنزدیک کمزور ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے آپ اس کو ایک مذاق کے طور پر پیش کریں۔
انتظامیہ سے گزارش ہے کہ وہ اس تھریڈیہیں ختم کردیں
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
میری لکھی بات ہر کوئی سمجھ نہیں سکتا کیونکہ میں احساس لکھتا ہوں لوگ الفاظ پڑھتے ہیں ۔۔!!
ماشاء اللہ۔۔۔بہت خوب بھائی۔
اللہ تعالی استقامت دیتا رہے ۔آمین
 
Top