عجیب ہی تماشا ہے۔
علی الصدر کی روایت کو صحیح قرار دیا گیا ہے۔ ہوگی خیر۔
لیکن ابن حبان کہتے ہیں: بسا اوقات غلطی کر جاتے تھے۔ یعقوب کہتے ہیں: مناکیر روایت کرتے تھے۔ ابن سعد کہتے ہیں: کثیر الغلط۔ دار قطنی کہتے ہیں: کثیر الخطا۔ ابن حجر کہتے ہیں: حافظہ درست نہیں تھا۔ ہیثمی کہتے ہیں: ان میں ضعف تھا۔ (میں نے صرف وہ ذکر کیے ہیں جنہیں آپ نے تسلیم کیا ہے۔)
کیا یہ جرح مفسر نہیں ہیں اور انہیں تعدیل (اور وہ بھی تعدیل مبہم) پر ترجیح نہیں ہوگی؟ کیا ان کی اس جرح کے مقابلے میں بعض کا ان سے روایت کرنا بھی توثیق سمجھا جائے گا؟
امام عجلی کو معتدل لکھا ہے لیکن ایک تو ان کا کوئی حوالہ اوپر ذکر نہیں کیا گیا تعدیل میں اور دوسرا انہیں خضر بھائی متساہل کہتے ہیں۔ کیا درست ہے؟
ابن حبان نے ثقات میں ذکر کے ساتھ ہی غلطیاں کرنے والا بھی کہا ہے اس کا کوئی ذکر نہیں۔
پھر بھی یہ حدیث صحیح ہے تو پھر ہوگی واللہ اعلم۔ ہم تو کم علم لوگ ہیں۔