محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
نام نہاد جماعت المسلمین بھی ایک نیا فرقہ ہے اور کچھ نہیں !!!
نام نہاد جماعت المسلمین بھی ایک نیا فرقہ ہے اور کچھ نہیں ۔
مسعود صاحب ایک طرف اپنی جماعت کی کڑیاں بخاری و مسلم کی حدیث سے ملا کر اس کو قدیم ترین ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف اپنے رسالے" جماعت المسلمین کا پس منظر" میں لکھتے ہیں ۔ چند درد مند حضرات نے اہل حق کی اصلاح کے لیے 1385ھ میں جماعت المسلمین کی بنیاد ڈالی، میں پوچھتا ہوں جب جماعت المسلمین کی بنیاد1385ھ میں رکھی گئی تو کیا اس سے پہلے اس نام کی کوئی جماعت نہ تھی ؟ اگر کوئی جماعت نہ تھی تو وہ اہل حق کون تھے جن کی اصلاح کے لیے اس جماعت کی بنیاد رکھی گئی؟ اور کس جماعت سے وہ تعلق رکھتے تھے؟ کیا آج بھی وہ اہل حق ہیں یا نہیں؟ اگر آج بھی اہل حق ہیں تو وہ کون ہیں اور اگر آج ان میں سے کوئی اہل حق نہیں رہا، سب گمراہ ہوگئے تو جماعت المسلمین نے اچھی اصلاح کی کہ سارے اہل حق گمراہ ہوگئے ۔ اور اگر 1385ھ سے پہلے بھی جماعت المسلمین نام کی کوئی جماعت تھی تو پھر 1385ھ میں بنیاد ڈالنے کے کیا معنی؟ اگر مسعود صاحب یہ کہیں کہ اور جگہ تو یہ جماعت اس سے پہلے بھی تھی لیکن کراچی میں اس کی بنیاد 1385ھ میں رکھی گئی تو میں پوچھتا ہوں دوسری جگہ دنیا میں کہاں کہاں یہ جماعت تھی؟ کون کون اس کے امیر تھے؟ آج تک اس جماعت کے بڑے بڑے علماء کون کون ہوئے ہیں؟ انھوں نے کون کون سی کتابیں لکھی ہیں؟ جن پر جماعت المسلمین کا مرغوب ٹھپہ ایسے ہی ہو جیسے آج کل مسعود اور مرغوب صاحبان لگاتے ہیں۔
اگر مسعود صاحب ماضی میں اس جماعت کا کوئی اتا پتانہ بتا سکیں تو انھیں تسلیم کرلینا چاہیے کہ یہ ایک نئی جماعت ہے جو بیسویں صدی کے آخر میں معرض وجود میں آئی ہے۔ جس کا بخاری و مسلم میں مذکور جماعت المسلمین سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہو جماعت المسلمین اور اس کی بنیاد بیسویں صدی میں رکھی جائے۔ کیا رسول اللہ ﷺ کی امت اتنی صدیاں بغیر جماعت المسلمین کے ہی رہی؟
رسول کریم نے اس جماعت المسلمین کےبارے میں تو فرمایا تھا
((لاَتَزَالُ طَائِفَۃ مَّن اُمَّتِی))
[بخاری ، کتاب العتصام، باب قول النبی ص609، رقم:7311)
کہ وہ ہمیشہ رہے گی۔
آپ ﷺ نے اس کے مذہب کے بارے میں فرمایا تھا:
(مَا أنَا عَلَیہِ وَ اّصحَابِی))
[مشکٰوۃ، کتاب الایمان، باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ، رقم:171)
کہ ان کا مذہب اہل سنت والجماعت والا ہوگا۔ مسعود صاحب یا تو اپنی جماعت کا اس نام کے ساتھ ہر زمانہ میں موجود ہونا ثابت کریں، ورنہ تسلیم کریں کہ "جماعت المسلمین" آپ والی جماعت نہیں ہے۔
مسعود صاحب کہتے ہیں اصل جماعت المسلمین ہم ہیں جس کا خیر القرون کی جماعت المسلمین کی طرح کوئی فرقہ ورانہ نام نہیں۔ ہمارا ایک ہی نام"مسلم" ہے جو اللہ نے رکھا ہے۔ میں کہتا ہوں مسعود صاحب آپ کی جماعت المسلمین وہ نہیں جو رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں تھی، کیوں کہ آپ کی جماعت المسلمین کی بنیاد 1385ھ میں رکھی گئی ۔ اگر یہ پہلے والی جماعت المسلمین ہوتی تو 1385ھ میں اس کی بنیاد رکھنے کی کیا ضرورت تھی؟ وہ توپہلے سے ہی چلی آرہی تھی ۔ جب آپ نے 1385ھ میں بنیاد رکھی تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ یہ جماعت المسلمین ہے۔
مسعود صاحب! آپ کی جماعت المسلمین اس لیے بھی خیر القرون والی جماعت المسلمین نہیں کہ آپ کے عقائد و مسمات وہ نہیں جو پہلے کی جماعت المسلمین کے تھے۔ اُس جماعت المسلمین کا یہ دعویٰ ہر گز نہیں تھا کہ"مسلم" کے سوا کوئی اور نام رکھنا جائز نہیں۔ جو کوئی اسلام کا مترادف لقب رکھے وہ بھی فرقہ پرست ہے۔ مسعود صاحب! اگر پہلی جماعت المسلمین کا بھی یہی دعویٰ تھا جو آپ کا ہے تو اس کا ثبوت کسی کتاب سے دیں ۔ بلکہ رسول کریمﷺ نے جہاں گمراہ فرقوں کا ذکر کرکے ایک ناجی فرقے کا ذکر کیا ہے وہاں انھوں نے جماعت المسلمین کا نام نہیں لیا۔ اگر مسعود صاحب کا مذہب صحیح ہوتا کہ اہل حق کا جماعت المسلمین کے سوا کوئی دوسرا نام ہی نہیں تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ضرور جماعت المسلمین کا نام لیتے۔ جب آپ ﷺ نے جماعت المسلمین کا نام نہیں بلکہ((مَااَنَا عَلَیہِ وَاَصحَابیِ)) کہا تو اس کا صاف مطلب یہ ہوا کہ مسعود صاحب والی جماعت المسلمین غلط ہے جو کہتی ہے کہ جماعت المسلمین کے سوا تمام نام فرقہ پرستی اور گمراہی کے نام ہیں۔ حالانکہ آج تک کوئی اہل حق ایسا نہیں گزرا جس نے کہا ہو جماعت المسلمین کے سوا کوئی اچھا لقب رکھنا بھی گمراہی ہے ۔ مسعود صاحب پہلے"مسلمینی" ہیں جنھوں نے یہ دعویٰ کیا ہے۔
مسعود صاحب! اگر آپ یہ کہیں کہ نام تو ہمارا وہی "جماعت المسلمین" ہے جو بخاری و مسلم میں ہے تو میں کہتا ہوں فقط نام سے کیا ہوتا ہے، نام تو جعلی چیزوں کا بھی وہی ہوتا ہے جو اصلی چیزوں کا ہوتا ہے۔ نام سے ہی تو لوگوں کو دھوکا دیا جاتا ہے۔ اس لیے فقط نام نہیں دیکھا جاتا، خصوصیات بھی دیکھی جاتی ہیں۔ جن سے پتا چل جاتا ہے کہ یہ چیز جعلی ہے یا اصلی، احادیث کو دیکھ کر ہی تو مرزا قادیانی نے مسیح موعود نام رکھا تھا۔ مہدی نام کو دیکھ کر ہی تو جھوٹےء اور نقلی مہدی بنے۔ مسعود صاحب! بے شک نام آپ کا وہی ہے جو بخاری و مسلم میں ہے،لیکن آپ کی جماعت وہ نہیں کیوں کہ یہ تو پیدا کہیں 1385ھ میں ہوئی ہے ۔ اگر وہ ہوتی تو مسلسل چلی آتی۔ 1385ھ میں بنیاد رکھنے کی کیا ضرورت تھی
مسعود صاحب! آپ نے 1385ھ میں جماعت المسلمین کی بنیاد رکھی تو کیا آپ کو معلوم نہیں کہ جماعت المسلمین کی بنیاد نہیں رکھی جاتی۔ جب لوگ مسلمان بنتے جاتے ہیں تو جماعت المسلمین خود بخود بن جاتی ہے۔ جماعت المسلمین کی بنیاد رکھناتو ایسے ہی ہےجیسے اسلام کی بنیاد رکھنا۔ اس لیے احیاء اسلام یا تجدید اسلام کی تحریکیں تو دنیا میں بہت اٹھیں۔ یہ تو مسعود صاحب ! ماشاء اللہ آپ ہی ہیں جنھوں نے جماعت المسلمین کی بنیاد رکھی ہے۔ بعید نہیں کہ آپ کا کوئی بھائی اسلام کی بنیاد رکھنے والا بھی اٹھ کھڑا ہو۔
جماعت المسلمین کا نام رکھا تو آپ نے نادانی میں ہے، لیکن اب قرآن و حدیث کا سہارا لے کر اس کو (Justify) کرتے ہیں۔ قرآن و حدیث میں وہ وہ تاویلیں کرتے ہیں کہ مرزا قادیان کو بھی باوجود اس کی کمال تاویل بازی کے مات کردیتے ہیں اور آیات و احادیث کے غلط ترجمے کرتے ہیں۔ عبارتوں کا مطلب بگاڑتے ہیں۔ غرض یہ کہ اپنی جماعت المسلمین کو بچانے کے لئے الٹے سیدھے استدلال کو دیکھ کر بسوں اور گاڑیوں مین فولاد کا کشتہ بیچنے والوں کا طرز استدلال یاد آجاتا ہے کہ بیچنا تو ہوتا ہے ان کو اپنا کشتہ فولاد، لیکن پڑھتے ہیں آیت:
وَأَنزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ[57:الحدید:25]
تاکہ لوگ یہ سمجھیں کہ ان کا کشتہ فولاد اللہ تعالیٰ کا تیار کیا ہوا ہے۔ اور اس کا نسخہ قرآن مجید میں موجود ہے اور اس کشتے میں ان کی تمام بیماریوں کا علاج ہے۔ مسعود صاحب! آپ بھی اپنی جماعت المسلمین کا تاثر کچھ اسی قسم کا دیتے ہیں کہ جیسے یہ جماعت خود اللہ نے بنائی ہے، اللہ نے ہی اس کا نام رکھا ہے اور اللہ نے ی مسعود بی ۔ ایس سی صاحب کو اس کا امیر مبعوث کیا ہے۔ کیوں کہ ایک مسعود صاحب کی ذات ہی دنیا میں ایسی رہ گئی تھی جو زہن پرستی سے محفوظ تھی، باقی ساری دنیا ذہن پرست ہوگئی تھی۔ اس لیے اب جماعت المسلمین ہی دنیا میں ایک ایسی جماعت ہے جو ضلالت کے سمندر سفینہ نجات ہے جو اس میں سوار ہوگا گمراہی سے بچ جائے گا ورنہ گمراہی کے سمند میں غرق ہوجائے گا۔
مسعود صاحب! اپنی جماعت المسلمین کے دفاع کے لیے جو کچھ جائز، ناجائز آپ کرسکتے تھے آپ نے کیا، لیکن بات وہی رہی کہ باطل خواہ کتنی بھی ملمع سازی کر لے باطل ہی رہتا ہے ۔ جھوٹ کتنا بھی سچا بنے جھوٹ ہی رہتا ہے۔ آپ کی جماعت المسلمین 1385ھ میں بنی ہے، پہلے نہیں تھی حالانکہ اسلام اور مسلمین پہلے سے چلے آرہے ہیں۔ اگر آپ کی جماعت المسلمین اصلی ہوتی، نقلی نہ ہوتی تو آپ کو 1385ھ میں اس کی بنیاد رکھنے کی کیا ضرورت تھی؟ جس جماعت المسلمین کی بنیاد آپ نے 1385ھ میں رکھی ہے وہ ایک نیا فرقہ ہے اور نیا فرقہ سوائے گمراہی کے اور کچھ نہیں ہوسکتا۔
مسعود صاحب سب کو معلوم ہے کہ آپ نے جماعت المسلمین اب بنائی ہے اور یہ بالکل جعلی ہے۔ یہ وہ نہیں جو"خر القرون" میں تھی۔
اللہ ھم سب کے ایمان کی اصلاح فرمائے آمین