• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور تھے یا بشر؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور تھے یا بشر؟

سوال: کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور تھے یا بشر؟ اور کیا یہ درست ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں تھا، چاہے آپ روشنی ہی میں کیوں نہ ہوں؟

الحمد للہ:

ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سیدِ اولاد آدم ہیں، آپ آدم علیہ السلام کی نسل میں سے بشر ہیں، اور ماں باپ سے پیدا ہوئے، آپ کھاتے پیتے بھی تھے، اور آپ نے شادیاں بھی کیں، آپ بھوکے بھی رہے، اور بیمار بھی ہوئے، آپکو بھی خوشی و غمی کا احساس ہوتا تھا، اور آپکے بشر ہونے کی سب سے بڑی دلیل یہی ہے کہ آپکو بھی اللہ تعالی نے اسی طرح وفات دی جیسے وہ دیگر لوگوں کو موت دی، لیکن جس چیز سے آپ کو امتیاز حاصل ہے وہ نبوت، رسالت، اور وحی ہے۔

جیسے کہ فرمانِ باری تعالی ہے:

( قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ )

ترجمہ:آپ کہہ دیں: میں یقینا تمہارے جیسا ہی بشر ہوں، میری طرف وحی کی جاتی ہےکہ بیشک تمہارا الہ ایک ہی ہے۔ الكهف/110
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بشری حالت بالکل ایسے ہی تھی جیسے دیگر انبیاء اور رسولوں کی تھی۔

ایک مقام پر اللہ تعالی نے [انبیاء کی بشریت کے متعلق ] فرمایا:

( وَمَا جَعَلْنَاهُمْ جَسَداً لا يَأْكُلُونَ الطَّعَامَ وَمَا كَانُوا خَالِدِينَ )

ترجمہ:اور ہم نے ان[انبیاء] کو ایسی جان نہیں بنایا کہ وہ کھانا نہ کھاتے ہوں، اور نہ ہی انہیں ہمیشہ رہنے والا بنایا۔ الأنبياء/8
جبکہ اللہ تعالی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشریت پر تعجب کرنے والوں کی تردید بھی کی اور فرمایا:

( وَقَالُوا مَالِ هَذَا الرَّسُولِ يَأْكُلُ الطَّعَامَ وَيَمْشِي فِي الأَسْوَاقِ )

ترجمہ:[ان کفار نے رسول کی تردید کیلئے کہاکہ ] یہ کیسا رسول ہے جو کھانا بھی کھاتا ہے، اور بازاروں میں بھی چلتا پھرتا ہے۔ الفرقان/7
چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اور بشریت کے بارے میں جو قرآن نے کہہ دیا ہے اس سے تجاوز کرنا درست نہیں ہے، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نور کہنا، یا آپکے بارے میں عدم سایہ کا دعوی کرنا ، یا یہ کہنا کہ آپکو نور سے پیدا کیا گیا ، یہ سب کچھ اس غلو میں شامل ہے-

جس کے بارے میں خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا:

(مجھے ایسے بڑھا چڑھا کر بیان نہ کرو جیسے عیسی بن مریم کو نصاری نے بڑھایا، بلکہ [میرے بارے میں]کہو: اللہ کا بندہ اور اسکا رسول)
بخاری (6830)

اور یہ بات بھی ثابت ہوچکی ہے کہ صرف فرشتے نور سے پیدا ہوئے ہیں، آدم علیہ السلام کی نسل میں سے کوئی بھی نور سے پیدا نہیں ہوا -

چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

(فرشتوں کو نور سے پیدا کیا گیا، اور ابلیس کو دہکتی ہو آگ سے، اور آدم علیہ السلام کو اس چیز سے پیدا کیا گیا جو تمہیں بتلادی گئی ہے)

مسلم (2996)

شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلہ صحیحہ (458)میں کہا:

"اس حدیث میں لوگوں کی زبان زد عام ایک حدیث کا رد ہے، وہ ہے: (اے جابر! سب سے پہلے جس چیز کو اللہ تعالی نے پیدا کیا وہ تیرے نبی کا نور ہے)!اور اسکے علاوہ ان تمام احادیث کا بھی رد ہے جس میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور سے پیدا ہوئے، کیونکہ اس حدیث میں واضح صراحت موجود ہے کہ جنہیں نور سے پیدا کیا گیا ہے وہ صرف فرشتے ہیں، آدم اور آدم کی نسل اس میں شامل نہیں ہیں، اس لئے خبردار رہو، غافل نہ بنو" انتہی۔

دائمی فتوی کمیٹی سے مندرجہ ذیل سوال پوچھا گیا:

"ہمارے ہاں پاکستان میں بریلوی فرقہ کے علماء کا نظریہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں تھا، اور اس سے آپکے بشر نہ ہونی کی دلیل ملتی ہے، تو کیا یہ بات درست ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں تھا؟

تو انہوں نے جواب دیا:

یہ باطل قول ہے، جو کہ قرآن وسنت کی صریح نصوص کے خلاف ہے، جن میں صراحت کے ساتھ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بشر تھے، اور بشر ہونے کے ناطے آپ لوگوں سے کسی بھی انداز میں مختلف نہیں تھے، اور آپکا سایہ بھی تھا جیسے ہر انسان کا ہوتا ہے، اور اللہ تعالی نے آپ کو رسالت دے کر جو کرم نوازی فرمائی اسکی بنا پر آپ کی والدین ذریعے پیدائش اور بشریت سے باہر نہیں ہوجاتے، اسی لئے تو اللہ تعالی نے فرمایا: ( قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوْحَى إِلَيَّ ) کہہ دیں : کہ میں تو تمہارے جیسا ہی بشر ہوں، میری طرف وحی کی جاتی ہے۔ اسی طرح ایک اور مقام پر رسولوں کا قول قرآن مجید میں ذکر کیا: ( قَالَتْ لَهُمْ رُسُلُهُمْ إِنْ نَحْنُ إِلاْ بَشَرٌ مِثْلُكُمْ ) انہیں رسولوں نے کہابھی: ہم تو تمہارے جیسے ہی بشر ہیں۔

جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بیان کی جانے والی روایت کہ آپکو اللہ کے نور سے پیدا کیا گیا، یہ حدیث موضوع ہے"

اقتباس از: "فتاوى اللجنة الدائمة" (1/464)
اسلام سوال وجواب
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور سے پیداکۓ گۓ ہیں ۔

میں نے دو کتابوں میں یہ پڑھا ہے کہ نبی مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے نور سے پیداکیا اورآپ کوسب مخلوقات سے پہلے پیدا کیا گیاہے اورآپ کی وجہ سے ہی باقی ساری مخلوقات کوپیدا کیا ، لیکن مجھے اس کا یقین نہیں آتا آپ سے گذارش ہے کہ آپ اس کی وضاحت فرماديں آپ کا شکریہ ۔

اسی طرح کا ایک سوال مستقل فتوی کمیٹی کے سامنے پیش کیاگیا جس کی نص ذیل میں دی جاتی ہے :

سوال ؟ :
اکثر لوگوں کا یہ اعتقاد ہے کہ سب اشیاء محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نور سے پیدا کی گئيں ہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نور اللہ تعالی کے نور سے پیدا کیا گیاہے ۔ اوریہ روایت بھی پیش کرتے ہیں ( میں اللہ تعالی کا نور ہوں اور ہر چیز میرے نور سے ہے )

اور یہ بھی روایت کرتے ہیں کہ ( سب سے پہلے اللہ تعالی نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نور پیدافرمایا )

تو کیا ان روایات کی کو‎ئ اصل ہے ؟ اور یہ بھی روایت کرتے ہیں کہ ( میں عرب ہوں لیکن بغیر عین کے ، یعنی رب ، اور میں احمد ہوں لیکن میم کے بغیر ، یعنی احد ) توکیا اس روایت کی بھی کوئ اصل ہے ؟

الحمد للہ:

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نور من نوراللہ کہنے سے اگر تو یہ مراد ہے کہ ان کانور اللہ تعالی کے نورسے نور ذاتی ہے تو یہ قران وسنت کے مخالف ہے جوکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوبشر ثابت کرتے ہیں ، اوراگراس سے یہ مراد ہو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس لحاظ و اعتبار سے نور ہیں کہ ان کے پاس جو وحی آئ وہ مخلوق میں سے جسے اللہ تعالی نے چاہا اس کی رشدو ھدایت کا سبب بنی تواس لحاظ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور ہیں ۔

تو اس کے متعلق مستقل فتوی کمیٹی کا فتوی جاری ہوا ہے جس کی نص ذیل میں پیش کی جاتی ہے :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نور نور ھدایت و رسالت ہے جس کے ساتھ اللہ تعالی نے اپنے بندوں میں سے بصیرت والوں کو جسے چاہا ھدایت عطا فرمائ ، اور اس بات می کو‏ئ شک نہیں کہ نور رسا لت اور نور ھدایت اللہ ہی کی جانب سے ہے ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

{ کسی انسان کے لۓ یہ ناممکن ہے کہ اللہ تعالی اس سے کلام کرے مگر یہ کہ اس پر وحی کرے ، یاپھر پرد ہ کے پیچھے سے یا کسی رسول کوبھیج کر ، اور رہ اللہ تعالی کے حکم سے جووہ چاہے وحی کرے ، بیشک وہ بلند و برتر اور حکمت والا ہے ۔
اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنے حکم سے روح کو اتارا ہے ، آپ اس سے پہلے بھی یہ نہیں جانتے تھے کہ کتاب اورایمان کیا چیز ہے ؟ لکین ہم نے اسے نور بنایا ، اس کے ذریعہ سے اپنے بندوں میں سے جسے چاہتے ہیں ھدایت دیتے ہیں ، بیشک آپ صراط مستقیم کی راہنما‏ئ کررہے ہیں ۔

اس اللہ تعالی کے راہ کی راہنمائ جس کی ملکیت میں سب آسمانوں اور زمین کی ہر چیز ہے ، جان لو! سب کام اللہ تعالی ہی کی طرف لوٹتے ہیں } الشوری / 51 – 53
اور یہ نور خاتم الاولیاء سے نہیں لیا گیا جیسا کہ کچھ ملحد لوگو ں کا یہ عقیدہ ہے اوروہ یہ گمان رکھتے ہیں کہ یہ نورخاتم الاولیاء سے ہے ، اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم تو گوشت اورھڈیوں وغیرہ سے ہے ۔۔۔الخ ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ماں اور باپ سے ہوئ ہے ، اور ان کی ولادت سے پہلے کوئ مخلوق پیدا نہیں ہوئ اور اسی طرح جو یہ روایت کیا جاتا ہے کہ اللہ تعالی نے سب سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نورکوپیدا فرمایا ، یا یہ کہ اللہ تعالی نے اپنے چہرے کے نور سے ایک مٹھی لی تویہ مٹھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ، تو اللہ تعالی نے اس کی طرف دیکھا تو اس میں سے کچھ قطرے گرے تو ان میں سے ہرقطرے سے نبی پیداکیا ، یا پھر یہ روایت کہ ساری مخلوق کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نور سے پیدا کیاگیا ہے ، تو یہ اس طرح کی جتنی بھی روایات ہیں ان کی کوئ اصل نہیں اور نہ ہی ان میں سے کوئ ایک بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔

تو مندرجہ بالا فتوی کی روشنی میں یہ ظاہر ہوتاہے کہ یہ اعتقاد رکھنا باطل ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور من نور اللہ ہیں ۔

اورجو یہ روایات آپ نے سوال میں ذکر کی ہیں کہ میں عین کے بغیر عرب ہوں یعنی رب ، تو اس کی کوئ اصل نہیں اور نہ ہی صحیح ہے اور اسی طرح یہ روایت کہ میں بغیرمیم کے احمد ہوں یعنی احد ۔ اس کی بھی کوئ اصل نہیں ہے ، صفت ربوبیت اور اللہ تعالی کی خاص صفات سے متصف ہونا تو اللہ عزوجل کا خاصہ ہے ان کے ساتھ کوئ اور متصف نہیں ہوسکتا تومطلقا یہ جائز نہیں ہے کہ مخلوق میں سے کسی کو یہ کہا جاۓ کہ وہ رب ہے اور یا یہ کہ وہ احد ہے ، تو یہ ایسی صفات ہیں جو کہ اللہ سبحانہ وتعالی کے ساتھ خاص ہیں لھذا کسی رسول اوریاکسی اور بشر کے ساتھ ان صفات کو متصف کرنا جائز نہیں ہے ۔

اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ پر رحمتیں نازل فرماۓ ، آمین ۔

اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ۔ فتاوی اللجنۃ الدائمۃ 1/ 310

سوال ؟

کیایہ کہا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالی نے آسمان وزمین کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے لۓ پیدا فرمایا ؟ اور اس کا کیا معنی ہے کہ ( اگر آپ نہ ہوتے تو میں افلاک (آسمان وزمین ) کو نہ پیدا کرتا ) کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ نہیں ؟ ہمیں اس کی حقیقت بتائيں ؟

آسمان وزمین کو اللہ تعالی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لۓ پیدا نہیں فرمایا بلکہ اس کا مقصد اللہ تعالی نے اس آیت میں ذکر فرمایا ہے :

ارشاد باری تعالی ہے :

{ اللہ وہ ذات ہے جس نے ساتوں آسمانوں اوراسی طرح اتنی ہی زمینوں کو پیدا فرمایا ان کے درمیان اس کا حکم نازل ہوتا ہے تا کہ تمہیں اس کا علم ہوجاۓ کہ اللہ تبارک وتعالی ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ تعالی نے علم کے ساتھ ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے }
اور جو حدیث سوال میں ذکر کی گئ ہے وہ موضوع اوربناوٹی ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ اور افتراء ہے اس کی صحت کی کوئ اسا س نہیں ملتی ۔

اور اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور انکی آل اور صحابہ پر رحمتیں نازل فرماۓ ۔ آمین ۔ اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ۔ .

فتاوی اللجنۃ الدائمۃ / 312

http://islamqa.info/ur/4509
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
جزاک اللہ خیرا ۔
بیشک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بشر ہی تھے اور فرشتوں کی طرح نورانی مخلوق نہیں تھے، لیکن دوسری طرف یہ قَدْ جَآءَکُمْ مِّنَ الله نُوْرٌ وَّ کِتٰبٌ مُّبِيْنٌ. (مائدہ 5: 15) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نور بمعنی ہدایت اور روشنی کے تھے ۔
(یا ایھاالنبی انا ارسلنک شاھد او مبشر اونذیر اوداعیا الی اللہ باذنہ وسرا جامنیرا)(الاحزاب ع۲)
اے نبی! ہم نے تجھ کو رسول بنا کر بھیجا ہے۔اس شان کا رسول کہ قیات میں اپنی امت کے شاہد اس دنیا میں اہل صلاح و تقویٰ کو بشارت دینے والے غافلوں اور سرکشوں کو ڈرانے والے اللہ کی طرف اس کے حکم سے دعوت دینے والے اور روشن چراغ۔
(قلبی نورا وفی بصری نورا وفی سمعی نورا وعن یمینی نورا وعن شمالی نورا وخلفی نور واجعل لی نورا) (صحیحین)
یا اللہ، میرے دل کو سراپا نور کر میری آنکھوں میرے کانوں کو نورانی کر میرے دائیں بائیں اور پیچھے نور ہو اور مجھے نور عظیم عطا فرما۔
 
شمولیت
جون 09، 2014
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
22
میرا آپ سے سوال ہے کہ جو حضورکو نور مجسم کہے یا یہ کہے کہ وہ اللہ کے پیدا کیے ہوئے نور تھے یا ذات کے اعتبار سے نور تھے تو اس پر کیا فتویٰٰ
لگے گا؟براہ مہربانی جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
میرا آپ سے سوال ہے کہ جو حضورکو نور مجسم کہے یا یہ کہے کہ وہ اللہ کے پیدا کیے ہوئے نور تھے یا ذات کے اعتبار سے نور تھے تو اس پر کیا فتویٰٰ
لگے گا؟براہ مہربانی جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں
آپ نے فتویٰ لے کر کیا کرنا ہے۔ اصل عقیدہ پر اپنے دلائل ذکر کر دیجئے۔ ہمارے دلائل اوپر ذکر ہو چکے ان پر کچھ اعتراض ہو تو پیش فرمائیں۔
 
شمولیت
جون 09، 2014
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
22
وہ تو میں آپ کو بعد میں بتاو گی کی میں نے کیا کرنا ہے آپ بس براہ مہربانی فتوی عنایت فرمائیں
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
وہ تو میں آپ کو بعد میں بتاو گی کی میں نے کیا کرنا ہے آپ بس براہ مہربانی فتوی عنایت فرمائیں
کسی مفتی صاحب سے فتویٰ لے لیجئے۔ ہمارے خیال میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشریت کا انکار کر کے ان کو ذات کے اعتبار سے نور سمجھنا صریح قرآنی آیات کے خلاف جانا ہے اور ایسا عقیدہ رکھنے والا گمراہ ہے۔ لیکن اوپر پوسٹ نمبر 5 ملاحظہ کر لیجئے، نور بمعنی ہدایت کا نور میں کوئی اختلاف نہیں۔ انہیں ذات اور جسم کے حوالے سے نور سمجھنا ہی اصل اختلافی عقیدہ ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم!
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
وَجَعَلُوا لَهُ مِنْ عِبَادِهِ جُزْءًا ۚ إِنَّ الْإِنسَانَ لَكَفُورٌ مُّبِينٌ [٤٣:١٥]

اور انہوں نے اللہ کے بعض بندوں کو اس کا جز قرار دے دیا حقیقت یہ ہے کہ انسان کھلا کافر ہے

سورۃ الزخرف 15
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top