محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی امت سے کتنی محبت (آپ اس حدیث سے اندازہ لگائیں) !!
!
لیکن جومشرک ہوں گےانہیں سفارش کوئی فائدہ نہیں دےگی ۔ابو سعیدخدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نےکہا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہم قیامت کےدن اپنے رب کو دیکھیں گے ؟
تورسول صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : جب مطلع صاف ہوتو کیاتمہیں سورج اورچاندکودیکھنےمیں کوئی مشکل پیش آتی ہے ؟ ہم نےکہانہیں ،
تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : بیشک تمہیں اپنےرب کودیکھنےمیں کوئی مشکل پیش نہیں آئےگی جس طرح کہ تمہیں سورج اور چاند کودیکھنےمیں کوئی مشکل نہیں ہوتی ۔
پھرفرمایا : پل صراط کولاکر جہنم کے او پررکھ دیاجائےگاتوہم نےکہااےاللہ تعالی کےرسول وہ پل کیساہوگا۔
تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : وہ پھسلادینےوالاہے جس سےبندہ پھسل جائے گااس پرکنڈےاورکنڈیاں ہوں گی اورچوڑے سے پھالے پرزہریلےکانٹےلگےہوں گےجوکہ نجدمیں پائےجاتے اوراسےسعدان کہا جاتاہے (کانٹےدارگھاس ہے جسےبکریاں کھا کرمرجاتی ہیں ) اس پرسےمومن کوئی توبجلی کی تیزی سے اورکوئی آندھی کی تیزی اورکوئی تیز رفتارگھوڑے کی طرح اورکوئی اس سےکم رفتارکے ساتھ گزرےگا ۔
توکوئی مسلمان صحیح سالم نجات پاجائےگااورکوئی زخمی ہوکرنجات پائےگااورکو ئی جہنم کی آگ میں گرتاپڑتانجات پائےگاحتی کہ ان میں سےآخری کھنچتاہواجائےگاتوتم مجھ سےزیادہ حق کوتلاش کرنےوالےنہیں تمہارےلئےاس دن اللہ جبارکے لئےمومن جب وہ یہ دیکھیں گےکہ انہیں نجات مل گئی ہے تووہ اپنے بھائیوں کےمتعلق کہیں گے ۔
اے ہمارے رب ہمارے بھائی ہمارےساتھ نماز یں پڑھتےاورہمارے ساتھ روزے رکھتے اورہمارے ساتھ عمل کرتے تھے ، تواللہ تعالی انہیں فرمائےگا: جاؤجس کےدل میں تمہیں دینارکے وزن برابر بھی ایمان ملےاسےجہنم سےنکال لواوراللہ تعالی آگ پران کی صورتوں کوحرام کردےگا، جب وہ ان کے پاس آئیں گےتوان میں سے بعض قدموں تک اوربعض نصف پنڈلیوں تک آگ میں غائب ہوچکے ہوں گے۔ جنہیں وہ جانتے ہوں گےانہیں وہ آگ سے نکال کرلےآئیں گے ۔
تواللہ تعالی انہیں فرمائےگاجاؤجس کےدل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہے اسے بھی جہنم سےنکال لاؤتوجنہیں وہ جانتے ہوں گےانہیں نکال لائیں گے ۔
ابوسعیدخدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں اگرنہیں مانتے تواللہ تعالی کایہ فرمان پڑھ لو:
{ بیشک اللہ تعالی ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتااگرایک نیکی بھی ہوگی تواللہ تعالی اسےزیادہ کردےگا }۔
تو انبیاء اور فرشتے اور مومن سفارش کریں گےتو اللہ تعالی فرمائےگا میری شفاعت باقی ہے تو اللہ تعالی ایک مٹھی بھرکر لوگوں کو آگ سےنکالےگا تو ایسی قوم نکلےگی جن کی کھال جل چکی ہوگی انہیں جنت کے سامنےایک نہرمیں ڈالاجائےگاجسےآب حیات کہاجاتاہے تووہ نہرکےکنارے ایسےاگ آئیں گےجس طرح کہ سیلاب کےاوپردانےاگ آتےہیں ۔۔۔حديث ۔
اورآپ کویہ علم چاہئےکہ شفاعت اورسفارش کی دوقسمیں ہیں :{ بیشک اللہ تعالی قطعی طورپرنہیں بخشےگا کہ اس کےساتھ شریک مقررکیاجائے اووشرک کےعلاوہ باقی گناہ جسےچاہے بخش دے }
النساء ۔/(116)
یہ وہ سفارش ہے جوکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کےدن اہل موقف کےکرب وتکلیف میں کمی کےلئےکریں گے ۔{ رات کے کچھ حصہ میں تہجد کی نماز میں قرآن کی تلاوت کریں یہ زیادتی آپ کے لئے ہے عنقریب آپ کارب آپ کومقام محمود میں کھڑا کرےگا } الاسراء ۔/(79)
دوسری قسم : ان کےمتعلق جوکہ آگ میں داخل ہوچکےہوں انہیں نکالنےکی شفاعت ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ( کوئی مسلمان مرےتواس کےجنازہ میں شرک نہ کرنےوالےآدمی شریک ہوں تواللہ تعالی اس کےمتعلق ان کی شفاعت وسفارش قبول کرتاہے)۔
صحیح مسلم ( 2 /655 )
تیسری قسم : مومنوں کےدرجات بلندکرنےکی شفاعت وسفارش ، تویہ مومنوں کی ایک دوسرےکےمتعلق دعاسےلی جائےگی جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کاابوسلمہ رضی اللہ تعالی عنہ کوفرمان ہے :( اس ذات کی قسم جس کےہاتھ میں میری جان ہے تم میں سےکوئی بھی مومنوں سے زیادہ اپنےان بھائیوں کےمتعلق جوکہ آگ میں ہوں گےقیامت کےدن اللہ تعالی سےحق طلب کرنےوالانہیں ، اے ہمارے رب ہمارے بھائی ہمارےساتھ نمازیں پڑھتےاورہمارے ساتھ روزے رکھتے اورہمارے ساتھ حج کرتے تھے ، تواللہ تعالی انہیں فرمائےگا: جاؤجنہیں تم جانتے ہونکال لاؤ توان کی صورتیں آگ پرحرام کردیں جائیں گی تووہ بہت سی خلقت کونکال لائیں گے جس کےگھٹنوں اورپنڈلیوں تک آگ پہنچ چکی ہوگی۔) صحیح مسلم حدیث نمبر۔( 269 )
اوردعاکرناشفاعت ہےجیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :( اےاللہ ابوطلحہ (رضی اللہ تعالی عنہ) کوبخش دے اوراس کےدرجات بلندکر کے اسے مہدیین میں کردےاوران کی قبرمیں وسعت اور نور بھر دے اور اس کےبعد اس کاخلیفہ بن )۔
سبحان اللہ ۔۔۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی امت سے کتنی محبت (آپ اس حدیث سے اندازہ لگائیں) !!!
قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌہمارے نبی کو اپنی امت سے اتنی محبت ہے تو ہم امتیوں کی بھی آپ سے محبت کرنے کی ضرورت ہے تبھی ہم سچے اور پکے مسلمان بن سکتے ہیں