• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے جادو کیا گیا؟

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
علی بہرام
''اور یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں اس پر صبر کر اور ان کوبہتر طور سے نظر انداز کر''۔[ المزمل : 10 ]
جب امام حسین نے صبر کیا تو اللہ تعالیٰ نے اس طرح انعام فرمایا۔
ارے امام حسین؟؟؟ حیرت ہے علیہ السلام نہیں لگایا؟؟؟۔۔۔
کیونکہ علیہ السلام کی تو اللہ رب العزت براہ راست رہنمائی فرما رہے تھے۔۔۔
قُلْنَا اُن کو ثابت قدم اور مطمئن رکھنے کے لئے ہم نے کہا۔۔۔
لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنتَ الْأَعْلَىٰ
ڈرو نہیں تم ہی غالب رہو گے۔۔۔
چوں چوں کا مرتبان!۔ ایک موضوع مکمل نہیں ہوتاہے۔۔۔
اور دوسرا شروع کردیتے ہیں۔۔۔
ویسے بھی ماقبل کے مراسلات بتاتے ہیں کہ افہام وتفہیم آپ کا مقصد نہیں ہے۔۔۔
حضرت امام حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں
اس کی کوئی دلیل پیش کیجئے۔۔۔
اور یادہانی کے لئے بتاتا چلوں کے ترجمہ ساتھ میں ہو۔۔۔
بارک اللہ فیک

وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَاهْجُرْهُمْ هَجْرًا جَمِيلًا
اور جو کچھ وه کہیں تو سہتا ره اور وضعداری کے ساتھ ان سے الگ تھلگ ره (ربط
اس آیت کی تفسیر میں ابن کثیر کیا کہتے ہیں؟؟؟۔۔۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ [81:22]
كَذَلِكَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا قَالُوا سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ [51:52]
جزاک اللہ خیرا
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
یہ تو آپ کی کتابوں میں بھی لکھا ہے ، ہم نے لکھ دیا تو کیا غضب ہو گیا ہے؟
امیر المؤمنین علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ آپ نے فرمایا :
" لبید بن اعصم یہودی اور ام عبداللہ یہودی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر جادو کیا "( بحارالانوار ج 63 ص22 )
تم لکھو تو ٹھیک ہے اور ہم وہی بات لکھ دیدیں وہ غلط ہو جاتی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
تیری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میر ے نامہ سیاہ ہے
بہرام صاحب اس کاجواب تو دے دیں ؟؟؟؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اس روایت میں یہ کہاں ہے کہ جادو کی وجہ سے بھول گئے تھے؟ کہیں کی اینٹ کو کہیں جوڑ کر بھان متی کا کنبہ بنانا چاہیں تو قرآنی آیات کے ساتھ یہی کھیل مستشرقین عرصے سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔
بہرام صاحب اس کا جواب دے دیں؟؟؟؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
بغیر جادو کے ہی جب قرآن کہ جس کی تبلیغ کا مکلف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنا گیا ہے نعوذباللہ بھول گئے تو پھر آپ یہ کس بناء پر کہہ رہیں ہیں کہ جادو کا اثر ہونے کے بعد دینی امر میں سے کوئی چیز نہیں بھولے
یہ ہے وہ بھان متی کا کنبہ جیسے آپ اکھٹا کررہے ہیں اور امام بخاری کے دفاع میں آپ یہ بھول رہے ہیں آپ جادو زدہ ہونے کی تہمت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دھر رہے ہیں جن کا آپ کلمہ پڑھتے ہیں کئے جائے آپ امام بخاری کا دفاع ہم تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہی دفاع اللہ کی دی ہوئی توفیق سے کئے جائیں گے ان شاء اللہ
تم نے تو انبیا کو کافر بنا دیا تم کیا ان کا دفاع کرو گے کتنی پوسٹوں کو تم چھوڑ کر بھاگے ہو ؟؟؟؟؟؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
علی بہرام
ارے امام حسین؟؟؟ حیرت ہے علیہ السلام نہیں لگایا؟؟؟۔۔۔
کیونکہ علیہ السلام کی تو اللہ رب العزت براہ راست رہنمائی فرما رہے تھے۔۔۔
قُلْنَا اُن کو ثابت قدم اور مطمئن رکھنے کے لئے ہم نے کہا۔۔۔
لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنتَ الْأَعْلَىٰ
ڈرو نہیں تم ہی غالب رہو گے۔۔۔
چوں چوں کا مرتبان!۔ ایک موضوع مکمل نہیں ہوتاہے۔۔۔
اور دوسرا شروع کردیتے ہیں۔۔۔
ویسے بھی ماقبل کے مراسلات بتاتے ہیں کہ افہام وتفہیم آپ کا مقصد نہیں ہے۔۔۔

حضرت امام حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں
اس کی کوئی دلیل پیش کیجئے۔۔۔
اور یادہانی کے لئے بتاتا چلوں کے ترجمہ ساتھ میں ہو۔۔۔
بارک اللہ فیک

وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَاهْجُرْهُمْ هَجْرًا جَمِيلًا
اور جو کچھ وه کہیں تو سہتا ره اور وضعداری کے ساتھ ان سے الگ تھلگ ره (ربط
اس آیت کی تفسیر میں ابن کثیر کیا کہتے ہیں؟؟؟۔۔۔
اگرچہ یہ ہمارا موضوع نہیں لیکن اس روایت کہ نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم نے فرمایا "قال الإمام الحسن و الحسین سيّد شباب أهل الجنّه" میں کچھ تردود ہے - کچھ کے نزدیک یہ حسن کے درجے پر ہے تو کچھ کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے -

مولانا حبیب الرحمن کاندھلوی نے اپنی کتاب "مذہبی داستانیں اور ان کی حقیقت" میں اس حدیث پر پر تحقیق کی ہے اور درایت اور روایت کی رو سے ضعیف قرار دیا ہے -

مثال کے طور پر وہ فرماتے ہیں:

اعتراض ١):
حضرت امام حسن و حسین رضی اللہ عنہ جنّت کے نوجوانوں کے سردار ہیں. سرداری نظام قبائلی علاقوں میں ہوتا ہے - کیا جنّت میں بھی ایسا کوئی قبائلی نظام ہو گا ؟؟

اعتراض ٢):
حضرت امام حسن و حسین رضی اللہ عنہ جنّت کے نوجوانوں کے سردار ہیں- کیا جنّت میں بوڑھے بھی ہونگے اور ان بوڑھے لوگوں کا سردار کون ہوگا ؟؟ کیوں کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی ایک دوسری حدیث میں یہ بھی ہے کہ:
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ''پکارنے والا پکار کر کہے گا (اے جنت والو!) تم تندرست رہو گے کبھی بیمار نہ ہو گے، تم زندہ رہو گے کبھی نہ مرو گے، تم جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہ ہو گے اور تم آرام سے رہو گے کبھی محنت و مشقت نہ اٹھاؤ گے۔'' مسلم، الصحيح، 4 : 2182، کتاب الجنة و صفة نعمها، رقم : 2837
جب سب جوان ہونگے تو اس کا مطلب ہے کہ حضرت امام حسن و حسین رضی الله عنہ تمام جنّتیوں کے سردار ہیں- لیکن حدیث میں ہے وہ صرف نوجوانوں کے سردار ہیں -

اعتراض ٣):
.یہ حدیث حضرت حذیفہ ابن یمان رضی الله عنہ سے بھی مروی ہے - جس میں ہے کہ "نبی کرم صل الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج الله کے فرشتوں میں سے ایک فرشتہ میرے پاس آیا اور مجھے اس بات کی خوشخبری دی کہ آپ کی بیٹی حضرت فاطمہ رضی الله عنہ جنّت میں عورتوں کی سردار ہونگی اور آپ کے نواسے حضرت حسن و حسین رضی الله عنہ جنّت میں نوجوانوں کے سردار ہونگے-

اس حدیث سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ حضرت جبریل امین کے علاوہ بھی آپ کے پاس کوئی اور فرشتہ آتا تھا - جب کہ وحی پہچانے کی ذمّہ داری تو صرف حضرت جبریل امین کی تھی - سوال ہے کہ آخر وہ کون سا فرشتہ تھا ؟؟ حدیث میں اس کی صراحت نہیں -

اعتراض ٤):

جنّت میں تو اور بہت سے انبیاء بھی ہونگے - اگر جنّت میں سرداری کی کوئی فضیلت ہے - تو انبیاء اس سے کیوں نہیں مستفید ہونگے-

نوٹ : میں مصنف کی ہر بات سے متفق نہیں ہوں -لیکن پھر بھی ان ا عتراضات پر اگر کوئی بھائی (جن کا احادیث نبوی کے بارے میں کافی علم ہو) جیسے کفایت اللہ بھائی حرب بن شداد بھائی، عبدہ بھائی ، یا بہرام بھائی (تعصب کے بغیر) اس معاملے میں میری رہنمائی کرنا چاہیں تو خوشی ہو گی.
والسلام -
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
السلام و علیکم -

اگر آپ غور سے میرا مراسلہ پڑھتے تو آپ کو یہ باتیں متضاد نہ لگتی -

میں نے یہ کہا تھا - کہ شیطان انسان کو نقصان پہنچانے کو کوشش کرتا ہے اور اس کوشش میں وہ آزاد ہے- لیکن الله رب العزت شیطان کے داؤ اپنے مقرب بندوں پر نہیں چلنے دیتا - یعنی شیطان کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو پاتا -جیسے ایک انسان دوسرے کو قتل کرنے کے لئے گولی چلاتا ہے- گولی اس کو لگتی ہے لیکن وہ صرف زخمی ہوتا ہے مرتا نہیں- یعنی قاتل نے کوشش تو کی لیکن وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکا - لبید بن اعصم نے جادو کے ذریے اس بات کی کوشش کی تھی کہ الله کے نبی صل الله علیہ و آ لہ وسلم جو الله کا کلام لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں وہ آپ کے زہن سے محو ہو جائے- وہ اپنے اس مقصد میں تو کامیاب نہ ہوسکا لیکن اس جادو کے اثر سے آپ صل الله علیہ و آ لہ وسلم کو دنیاوی معاملات میں نسیان ہونے لگا جو کچھ دن تک جاری رہا - پھر الله نے معوزوتین نازل کیں جس کے ذریے آپ صل الله علیہ و آ لہ وسلم پر جادو کا اثر کا خاتمہ ہوا -

آپ فرما رہے ہیں کہ نسیان جادو کے بغیر بھی ہو سکتا ہے - تو میں نے کب کہا کہ نہیں ہو سکتا- لیکن یہ بھی ضروری نہیں ایک چیز بغیر وجہ کے ہی ظھور پذیر ہو- کبھی اس کے پیچھے کوئی وجہ بھی کار فرما ہوتی ہے - جیسے ایک انسان کو کبھی بغیر وجہ کے کمزوری محسوس ہوتی ہے اور وہ غذا کے ذریے اس کو دور کر لیتا ہے یا تھوڑی دیر بعد خودبخود صحیح ہو جاتا ہے - لیکن اکثر یہی کمزوری بخار کی وجہ سے ہوتی ہے - ظاہر ہے اس صورت میں اسے معالج کے پاس جانا پڑتا ہے اور یہ کمزوری ایک یا دو دن میں نہیں بلکہ ہفتہ یا دس دن میں جا کر ٹھیک ہو تی ہے - نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم پر جادو کی یہی نوعیت تھی- اور آپ صل الله علیہ و آ لہ وسلم کو اس حالت سے باہر آنے میں کچھ وقت لگا - اس واقعہ میں الله کا منشاء یہی تھا کہ لوگ یہ جن لیں کہ آپ صل الله علیہ و آ لہ وسلم نبی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بشر بھی ہیں - اور دنیاوی معملات میں آپ کو بھی اسی طرح تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑا جسے دوسرے انسانوں کو کرنا پڑتا ہے-

جہاں تک امام بخاری رح کا تعلق ہے تو وہ بھی ایک انسان تھے اور نسیان ان سے بھی ممکن ہے- لیکن ہمارے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں کہ ان سے کب اور کس روایت کے معاملے میں نسیان ہوا- ان کی حثیت ایک وکیل کی تھی - جسے ایک وکیل کسی مقدمے کی پیروی کرتا ہے اسی طرح انہوں نے بھی احادیث کی صحت کے معاملے میں مقدمے کی پیروی کی کہ کون سی روایت صحیح ہے وغیرہ پھر ان احادیث کی خطابت کی اور ان روایات کی صحت کو پرکھا اور جانچا - ممکن ہے ان سے کبھی نسیان یا غلطی بھی ہوئی ہو لیکن ہم تو ان کے احادیث کے جانچنے کے سخت قوائد کو سامنے رکھتے ہوے ہی ان روایات پر حکم لگاتے ہیں کہ یہ امام بخاری کی بیان کردہ صحیح حدیث ہے- بلکل ایسے ہی جیسے ایک جج وکیل کے دلائل کی روشنی میں ہی فیصلہ کرتا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط- وہ اس بحث میں نہیں پڑتا کہ وکیل تو ایک انسان ہے اور اس سے نسیان بھی ہو سکتا ہے اس لئے اس کی گواہی پر اعتماد کیا جائے یا نہ کیا جائے وغیرہ - جج صرف حقائق کی روشنی میں فیصلہ کرتا ہے-

امید کرتا ہوں آپ کو میری بات سمجھ آ گئی ہو گی.

والسلام -
وعلیکم السلام
آپ پھر وہی متضاد بات پھر دھرارہے ہیں کہ لبید بن اعصم کامیاب نہیں ہوا ! لیکن جزوی طور سے کامیاب ہوا
لبید بن اعصم نے جادو کے ذریے اس بات کی کوشش کی تھی کہ الله کے نبی صل الله علیہ و آ لہ وسلم جو الله کا کلام لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں وہ آپ کے زہن سے محو ہو جائے-
اس کی دلیل عنایت فرمادیں

جج صرف حقائق کی روشنی میں فیصلہ کرتا ہے-
بلکل فیئر بات ہے
والسلام
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
میں اس اللہ کے خطاب کی نسبت امت سے ثابت کرچکا وہ بھی آپ کی معتبر ترین تفسیر ابن کثیر سے اگر آپ نہیں مانتے تو کوئی بات نہیں

اور بندھنا کس چڑیا کا نام ہے یہی نا کہ بندہ اپنی ہی کسی معتبر کتاب میں لکھے ہوئے کو نہ مانے

آپ سے گذارش ہے کہ اس دھاگہ میں میری تمام پوسٹوں کو بغور پڑھ کر مجھے بتائیں کہ میں نے ایک بھی دلیل اہل سنت یا وہابیوں کے علاوہ کسی کی دی ہو جب آپ یہ ثابت کردیں تو پھر اس طرح کے مطالبہ کرنے میں آپ حق بجانب ہیں ورنہ میں تو نہیں مگر اس دھاگے کے قائرین ایسے جان چھڑانے کا ایک بہانہ ہی سمجھے گے
مجھے کسی بھائی نے کہا ہے کہ ادھر فضول میں ٹائم ضائع نہ کریں اس لئے معذرت
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
مجھے کسی بھائی نے کہا ہے کہ ادھر فضول میں ٹائم ضائع نہ کریں اس لئے معذرت

تیری وفا سے کیا ہو تلافی، کہ دہر میں
تیرے سِوا بھی، ہم پہ بہت سے سِتم ہوئے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اگرچہ یہ ہمارا موضوع نہیں لیکن اس روایت کہ نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم نے فرمایا "قال الإمام الحسن و الحسین سيّد شباب أهل الجنّه" میں کچھ تردود ہے - کچھ کے نزدیک یہ حسن کے درجے پر ہے تو کچھ کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے -

مولانا حبیب الرحمن کاندھلوی نے اپنی کتاب "مذہبی داستانیں اور ان کی حقیقت" میں اس حدیث پر پر تحقیق کی ہے اور درایت اور روایت کی رو سے ضعیف قرار دیا ہے -

مثال کے طور پر وہ فرماتے ہیں:

اعتراض ١):
حضرت امام حسن و حسین رضی اللہ عنہ جنّت کے نوجوانوں کے سردار ہیں. سرداری نظام قبائلی علاقوں میں ہوتا ہے - کیا جنّت میں بھی ایسا کوئی قبائلی نظام ہو گا ؟؟

اعتراض ٢):
حضرت امام حسن و حسین رضی اللہ عنہ جنّت کے نوجوانوں کے سردار ہیں- کیا جنّت میں بوڑھے بھی ہونگے اور ان بوڑھے لوگوں کا سردار کون ہوگا ؟؟ کیوں کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی ایک دوسری حدیث میں یہ بھی ہے کہ:
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ''پکارنے والا پکار کر کہے گا (اے جنت والو!) تم تندرست رہو گے کبھی بیمار نہ ہو گے، تم زندہ رہو گے کبھی نہ مرو گے، تم جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہ ہو گے اور تم آرام سے رہو گے کبھی محنت و مشقت نہ اٹھاؤ گے۔'' مسلم، الصحيح، 4 : 2182، کتاب الجنة و صفة نعمها، رقم : 2837
جب سب جوان ہونگے تو اس کا مطلب ہے کہ حضرت امام حسن و حسین رضی الله عنہ تمام جنّتیوں کے سردار ہیں- لیکن حدیث میں ہے وہ صرف نوجوانوں کے سردار ہیں -

اعتراض ٣):
.یہ حدیث حضرت حذیفہ ابن یمان رضی الله عنہ سے بھی مروی ہے - جس میں ہے کہ "نبی کرم صل الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج الله کے فرشتوں میں سے ایک فرشتہ میرے پاس آیا اور مجھے اس بات کی خوشخبری دی کہ آپ کی بیٹی حضرت فاطمہ رضی الله عنہ جنّت میں عورتوں کی سردار ہونگی اور آپ کے نواسے حضرت حسن و حسین رضی الله عنہ جنّت میں نوجوانوں کے سردار ہونگے-

اس حدیث سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ حضرت جبریل امین کے علاوہ بھی آپ کے پاس کوئی اور فرشتہ آتا تھا - جب کہ وحی پہچانے کی ذمّہ داری تو صرف حضرت جبریل امین کی تھی - سوال ہے کہ آخر وہ کون سا فرشتہ تھا ؟؟ حدیث میں اس کی صراحت نہیں -

اعتراض ٤):

جنّت میں تو اور بہت سے انبیاء بھی ہونگے - اگر جنّت میں سرداری کی کوئی فضیلت ہے - تو انبیاء اس سے کیوں نہیں مستفید ہونگے-

نوٹ : میں مصنف کی ہر بات سے متفق نہیں ہوں -لیکن پھر بھی ان ا عتراضات پر اگر کوئی بھائی (جن کا احادیث نبوی کے بارے میں کافی علم ہو) جیسے کفایت اللہ بھائی حرب بن شداد بھائی، عبدہ بھائی ، یا بہرام بھائی (تعصب کے بغیر) اس معاملے میں میری رہنمائی کرنا چاہیں تو خوشی ہو گی.
والسلام -
مناسب ہوگا کہ اس کے لئے الگ سے دھاگہ بنا لیا جائے شکریہ
 
Top