محترموعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
دیکھئے حدیث شریف میں ہے کہ :
نبی کریمﷺ کا فرمان ہے:
من أتى كاهناً فصدقه بما يقول فقد كفر بما أنزل على محمد ۔۔۔ أبو داؤد ،سنن الترمذی
کہ جو کسی کاہن کے پاس جائے اور اس کی باتوں کی تصدیق کر دے تو نبی کریمﷺ پر اترنے والے دین (قرآن وسنت) کا منکر ہے۔"
کاہن کی بات کی جو بھی تصدیق کرے یعنی اسے سچا سمجھے ،اس پر یقین کرے وہ اس حدیث میں موجود حکم کی زد میں آئے گا ،خواہ وہ کاہن کے پاس جاکر ایسا کرے یا اخبار وغیرہ میں کاہن کی تحریر پڑھ کر اسے سچا مانے ،اس کا یہ عمل کفریہ ہی ہوگا ۔
آپ کا بہت شکریہ
میں صرف یہ سمجھنا چاہ رہا تھا کہانت اور علوم نجوم میں فرق ہے تو دونوں کو حکم یکساں ہوگا۔