عمران اسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 333
- ری ایکشن اسکور
- 1,609
- پوائنٹ
- 204
فوائد حدیث:مِخْمَرِ بْنِ مُعَاوِيَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ شُؤْمَ وَقَدْ يَكُونُ الْيُمْنُ فِى ثَلاَثَةٍ فِى الْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ وَالدَّارِ » (سنن ابن ماجہ۔رقم الحدیث 1993،سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ :1930)
مخمر بن معاویہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا کہ آپ فرما رہے تھے:
’’نحوست کچھ نہیں ہے۔ اور برکت (بسا اوقات) تین چیزوں میں ہوتی ہے : عورت، گھوڑے اور مکان میں۔‘‘
1۔نحوست سے مراد کسی چیز کے بارے میں یہ تصور کرنا ہے کہ اس سے فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا۔ بلکہ صرف اور صرف نقصان کا اندیشہ ہے۔ بہت سے لوگوں سے اس طرح کے اقوال شنیع سننے میں ملتے رہتے ہیں کہ جب سے اس عورت سے شادی کی ہے کاروبار میں نقصان ہو رہا ہے۔ یا جب سے یہ گھر خریدا ہے مصیبتوں اور بیماریوں کا ہی تانتا بندھا ہوا ہے۔ اسلا م نے اس تصور کی سرے سے نفی کی ہے۔
2۔اللہ تعالیٰ کسی شخص یا چیز میں انسان کے لیے فوائد رکھ دے تو یہ برکت اور اللہ کی رحمت ہے۔
3۔نحوست یا برکت سے مراد کسی چیز یا شخص سے حاصل ہونے والی تکلیف یا راحت بھی ہوسکتی ہے۔ مثلاً عورت اگر نیک سیرت، اطاعت گزار اور تمیز والی ہو تو یہ رحمت اور برکت ہے۔ اگر بدزبان، نافرمان اور بدسلیقہ ہو تو نحوست ہے۔ اسی طرح گھوڑا اگر تندرست، تیز رفتار اور مالک کا حکم ماننے والا ہو تو یہ بابرکت ہے۔ اگر اڑیل اور ضدی ہو تو یہ مصیبت ہے۔ گھر کشادہ ہو، ہمسائے اچھے ہوں تو بابرکت ہے ورنہ تکلیف کا باعث ہے۔ اس انداز سے راحت یا تکلیف کسی بھی چیز میں ہو سکتی ہےلیکن ان تین چیزوں سے چونکہ زیادہ کام پڑتا ہے لہٰذا ان کی خوبی اور خامی انسان کی راحت اور پریشانی کا سبب بنتی ہے۔