- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,351
- پوائنٹ
- 800
اگر نذر کو کسی کام کے ہونے یا نہ ہونے پر معلّق کیا جائے تو ایسی نذر مکروہ ہے۔ لیکن اگر معلق نہ کیا جائے بلکہ یہ نذر مانی جائے کہ میں اگلے سال سے یا امتحان کے بعد فلاں نیک کام کی نذر مانتا ہوں تو یہ مشروع ہے۔جزاک اللہ برادر!
(×) "مشروط نذر" ماننا "پسندیدہ" نہیں لیکن اگر مان لی گئی تو پورا کرنا لازم ہے۔
١۔ "پسندیدہ نہیں " کا مطلب تو یہ ہوا "ایسا کیا بھی جا سکتا ہے، گو کہ پسندیدہ نہیں" ۔ یعنی یہ حرام یا مکروہ کے درجہ میں نہیں آتا ؟ اس قسم کی مشروط نذر کا "فقہی درجہ" کیا ہے؟
٢۔ یہ سمجھنا یقینا" غلط ہوگا کہ نذر یا منت ماننے کی وجہ سے یہ کام ہوگا یا ہوا ہے (کیونکہ ایسا سوچنا تقدیر کی نفی ہے ) لیکن اگر۔۔۔
٣۔ اگر میں یہ نیت کروں کہ "ان شاء اللہ فلاں کام ہونے کے بعد یا فلاں امتحان میں کامیاب ہونے کے بعد یا فلاں اولاد کی شادی ہونے کے بعد (وغیرہ وغیرہ) عمرہ ادا کرنے جاؤں گا " تو کیا یہ نذر بھی "غیر پسندیدہ" ہوگی ؟؟؟ یا اس قسم کی نذر ٹھیک ، مناسب ہے؟
واللہ اعلم!
نذر کے تفصیلی احکامات (ممنوع نذر کا فقہی حکم وغیرہ وغیر) کیلئے یہ لنک ملاحظہ فرمائیں!
Islam Question and Answer - نذر كى اقسام اور اس كے حكم كا خلاصہ