ترجمہ بالکل غلط کیا گیا ہے ،
یہاں عربی زبان کے لفظ "عورۃ " کو اردو کی "عورت " سمجھ لیا گیا ہے ، جو مضحکہ خیز ہے ،
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کے کلام میں
"عورة مسلم " سے مراد " مسلمان مرد کا ستریعنی شرم گاہ ہے ،
عربی ڈکشنری میں "عورۃ " کا معنی لکھا ہے :
و العَوْرَةُ كلُّ ما يَسْتُرُهُ الإنسانُ استنكافًا أو حياءً
"جسم کا ہر وہ حصہ جسے انسان کراہت یا شرم کی وجہ سے چھپاتا ہے "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
درست ترجمہ کے ساتھ :
عن قيس إبن الحارث قال : قال سلمان الفارسي –رضي الله عنه لأن أموت ثم أنشر ثم أموت ثم أنشر ثم أموت ثم أنشر أحب إلي من أن أرى عورة مسلم أو أن يراها مني .
(الزهد لأحمد /192 ) ومصنف ابن ابی شیبہ
قیس ابن الحارث سے مروی ہے فرماتے ہیں، جناب سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے، "مجھے یہ زیادہ پسند ہے کہ میں مرجاؤں پھرزندہ کیا جاؤں اور پھر موت آ جائے پھر زندہ کیا جاؤں پھر موت آ جائے پھر زندہ کیا جاؤں ،بجائے اس کے کہ میں کسی مسلمان کی شرمگاہ دیکھوں یا وہ میری پردے والی جگہ دیکھے"
مطلب یہ کہ مجھے کسی کی شرمگاہ دیکھنے کی بجائے کئی بار موت کے شدید تکلیف دہ عمل سے گزرنا پسند ہے ۔