• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نصیحتیں میرے اسلاف کی 12

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
نصیحتیں میرے اسلاف کی 12ہماری ویب سائیٹ

نصیحتیں میرے اسلاف کی 12
اساتذہ کا جوتا اٹھانا

ایک دفعہ استاد محترم حافظ شریف حفظہ اللہ(مدیر مرکزالتربیۃ الاسلامیۃ فیصل آباد ) کو اطلاع ملی کہ آپ کے استاد محترم مولا نا عبد الحمید ہزاروی حفظہ اللہ مرکز کے باہر تشریف لے آئے ہیں تو استاد محترم حافظ شریف صاحب جلدی سے دفتر سے نکلے اور باہر کی طرف گئے اس حال میں کہ آپ نے جوتا بھی نہیں پہنا انھیں ملے مسجد میں جب ہزاروی صاحب نے جوتا اتارا تو استاد محترم شریف صاحب نے وہ جوتا خود اٹھا یا اور آگے دفتر کے پاس رکھدیا ۔
راقم الحروف کا تجربہ ہے کہ اساتذہ کے جو توں کو غائبانہ صاف کرنے سے خوشی اور راحت ملتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہر طالب علم کو اپنے اساتذہ کی خدمت کرنے کی توفےق عطاء فرمائے۔
مطالعہ اور مذاکرے کا فقدان:

طلباء مطالعہ اور مذاکرہ سے دور بھاگتے ہیں جبکہ مطالعہ اور مذا کرہ ہی وہ ہتھیار ہیں جن کے ذریعے علم وسیع اور پختہ ہوتا ہے ۔
مطالعہ :

مطالعہ تو کل کو پڑھنے والے سبق کا ہوتا ہے یعنی جو سبق استاد محترم نے کل کو کلاس میں پڑھانا ہے شاگرد پر لازم ہے کہ اس کا اچھی طرح مطالعہ کرکے جائے اور مطالعہ میں درج ذیل امور حل کرے مثلاََ ؛
١۔ صیغے ۔
٢۔ لغت۔
٣۔ اعراب۔
٤۔ ترکیب۔
٥۔ سبق کے مالہ و وما علیہ بحوث۔
ان چیزوں میں جس کی سمجھ نہیں آرہی اس کو نوٹ کرے پھر کلاس میں استاد محترم سے وہ عقدہ حل کر وائے ۔ مطالعہ میں یہ بات قابلِ غور ہے کہ آج کا مروج طریقہ یہ ہے کہ ایک طالب علم عبارت وغیرہ پڑھ رہا ہے دوسرے سن رہے ہیں یہ طریقہ کبھی طلبہ میں تعلیمی استعداد پیدا نہیں کر سکتا ۔بلکہ طلباء تو مطالعہ سے جان چھوڑانے کے لئے اس طریقے کو بہت پسند کرتے ہیں جبکہ اس میں سراسر نقصان ہے۔
ہر طالب علم بذاتِ خود خاموشی سے مطالعہ کرے ڈکشنری زیادہ سے زیادہ استعمال کرے ، نحو اور صرف کی کتب اپنے پاس رکھے جو قاعدہ اور بحث زیر مطالعہ سبق میں آئے وہ ساری بحث از بر کرے پھر اس کا خود ہی استعمال کرے ۔
ان شا ء اللہ بہت ہی جلد عربی زبان حل ہو جائے گی ۔
مگر افسوس ہے ان طلباء پر جو دورانِ طالب علمی اپنا بہت زیادہ وقت کھیلنے ، ٹیوشن پڑھانے ،جماعتی اور تحریکی مصروفیات سیر و سیاحت میں گزار دیتے ہیں ۔وہ مطالعہ کب کریں گے مطالعہ نہ کرنے کی وجہ سے کلاس میں استاد کا پڑھایا ہوا سبق سمجھ بھی نہیں آئے گا ، پھر سات آٹھ سال کے بعد علم سے خالی ہونے کی وجہ سے پچھتاوا کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا ۔طالب علم کو ہر اس کام سے پر ہیز کرنا چاہئے جو تعلیم کے حصول میں رکاوٹ یا نقص کا باعث بنے۔
مذکراہ :

مذاکرے کا کچھ نہ کچھ تصور باقی ہے طلباء اس کو کرتے بھی ہیں اللہ تعالیٰ ان کی محنت اور کاوش کو قبول فرمائے ۔لیکن مذاکرہ میں کچھ اصلاح طلب باتیں درج ذیل ہیں۔
استاد محترم نے جو بحثیں کلاس میں کی ہیں ان تمام کو زیر ِ بحث لایا جائے ایک بھائی بحث بیان کرے دوسرے اس پر اعتراض کریں پھر وہ ان میں سے جس کو اس سوال کا جواب آتا ہو وہ اسے تفصیل سے بیان کرے ، اگر اس کے جواب میں تشنگی رہ گئی ہے تو دوسرا بھائی وہ کمی پوری کرے ۔اگر اس طرح مذاکرہ کیا جائے گا تو استاد محترم کی بتائی ہوئی ہر ہر چیز یاد ہوجائے گی۔
آج کا طالب علم مذاکرے کو اتنی اہمیت نہیں دیتا اگر کوئی کرتا بھی ہے تو برائے نام وہ مذاکرہ صرف ترجمہ کرنے تک محدود ہوتا ہے ۔
جس کا فائدہ بالکل تھوڑا ہوتا ہے۔
سید نا علی بن ابی طالب فرماتے ہےں :'' تذاکروا ھذا الحدیث أِن لا تفعلو ا یدرس ،
'' تم اس حدیث کا مذاکرہ کرو ورنہ وہ مٹ جائے گی۔(یعنی بھول جائے گی)
سید نا ابن مسعود فرماتے ہیں :'' تذاکرو االحدیث فأِ ن حیاتہ مذاکر تہ '' تم حدیث کا مذاکرہ کیا کرو بے شک حدیث کا باقی رہنا مذاکرے سے ہی ممکن ہے ۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :''مذاکرۃ الحدیث أ فضل من قرأۃ القرآن '' حدیث کا آپس میں مذاکرہ کرنا قرآن پڑھنے سے افضل ہے ۔
امام زہری فرماتے ہیں :'' آفۃ العلم النسیان و قلۃ المذاکرۃ '' علم کی آفت بھول جانا اور مذاکرے کا تھوڑا ہونا ۔
(المدخل للبیہقی بحوالہ تحفۃ الاحوزی: ٤ / ٤٠٢)
[[LINK=http://albisharah.com/index.php?option=com_content&view=article&id=65:2011-08-30-13-07-31&catid=8:ahlehadi]ARB][/ARB]http://albisharah.com/index.php?option=com_content&view=article&id=65:2011-08-30-13-07-31&catid=8:ahlehadi[/LINK]
 
Top