عبدالرحیم رحمانی
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2012
- پیغامات
- 1,129
- ری ایکشن اسکور
- 1,053
- پوائنٹ
- 234
جور وستم کا دور بھلایا نہ جائے گا
اہل جفا سے ہاتھ ملایا نہ جائے گا
گر میر کارواں تری غفلت یہی رہی
لٹنے سے قافلہ کو بچایا نہ جائے گا
ہم نے فریب کھائے ہیں تم سے ہزار بار
اب دوستی کا ہاتھ بڑھایا نہ جائے گا
دستور عدل ہے نہیں کچھ تیری بزم میں
ساقی ترے میخانہ میں آیا نہ جائے گا
تم بار بار کرتے ہو کیوں وعدۂ وفا
تم سے تمہارا وعدہ نبھایا نہ جائے گا
بے تاب ہورہے ہو قیادت کے واسطے
بار گراں یہ تم سے اٹھایا نہ جائے گا
اسلام اپنا نور بکھیرے گا چار سو ''
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا''
قرآں کے مٹانے پہ بضد ہو تو یہ سن لو
اک حرف بھی قرآں کا مٹایا نہ جائے گا
یوپی میں چل سکے گی نہ گجرات کی ہوا
اب ایسا خواب تم کو دکھایا نہ جائے گا
کیوں گلستاں میں آگ لگانے پہ تلے ہو
شعلہ جو جل اٹھا تو بجھایا نہ جائے جگا
دل میں تمہارے کیا ہے اسے جانتے ہے ہم
ماہر مگر یہ راز بتایا نہ جائے گا