• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نعمتوں کی ناقدری سے بچنے کا شرعی حل

فاروق رفیع

مبتدی
شمولیت
اپریل 18، 2011
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
0
نعمتوں کی ناقدری سے بچنے کا شرعی حل

اللہ تعالیٰ کی ہر انسان پر بے پایاں رحمتیں، لامحدود نوازشیں اور اَن گنت احسانات ہیں۔ جن کا حق ادا کرنا اور شکر سپاسی انسان کے بس سے باہر ہے۔ البتہ اپنی استعداد کے مطابق نعمتوں کا شکریہ ادا کرنا اور احسان مندی کا اظہار ہر انسان پر لازم ہے۔ اس سے انسان حسد و بغض سے بھی محفوظ رہتا ہے اور نعمتوں کی قدر دانی کے باعث مزید انعامات سمیٹنا اور تقرب الٰہی کے زینے طے کرتا ہے۔ نعمتوں کی قدر دانی انسان کی دنیوی و اخروی ترقی کا شاندار محرک ہے ‘ جسے اختیار کرنے کی خوب تاکید کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ وہ عناصر جو نعمتوں کی ناشکری، باہمی حسد و بغض اور منافرت کا باعث ہیں۔ احادیث نبویہ میں ان سے بچاؤ کی بہترین راہنمائی موجود ہے اور ایسے مفاسد سے بچنے کا یہ حل بیان ہوا ہے کہ دنیاوی معاملات مثلاً شکل و صورت، مال و ثروت، جائیداد و پراپرٹی وغیرہ میں ہمیشہ اپنے سے کم تر کو دیکھا جائے اور جو شکل و صورت، مال و دولت، جاہ و حشمت اور دنیاوی سہولتوں میں تم سے فائق و بالاتر اور معیارِ زندگی میں بلند تر ہیں، ان سے صرفِ نظر کیا جائے، ان کی طرف للچائی نظروں سے نہ دیکھا جائے اور اپنی تقدیر پر رضا مندی کا اظہار کیا جائے۔ یہ اوصاف پیدا کرنے سے آپ نعمتوں کی قدر دانی کر سکیں گے۔ حسد، بغض اور احساس کم تری سے بھی محفوظ رہیں گے اور نعمتوں سے صحیح طرحفیض یاب بھی ہوں گے۔ یہ راہنمائی آئندہ احادیث نبویہ سے ماخوذ ہے۔
1. ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: إِذَا نَظَرَ أَحَدُکُمْ إلَی مَنْ فُضِّلَ عَلَیْہِ فِی الْمَالِ وَالْخَلْقِ، فَلْیَنْظُرْ إِلَی مَنْ ھُوَ أَسْفَلَ مِنْہُ مِمَّنْ فُضِّلَ عَلَیْہِ (صحیح مسلم: ۲۹۶۳)
جب تم میں سے کوئی شخص ایسے انسان کو دیکھے جو مال اور شکل و صورت میں اس سے افضل ہے تو وہ اس شخص کی طرف دیکھے جو فاضل سے (مال و شکل صورت میں) کم تر ہے۔
(اس سے نعمتوں کی ناشکری اور احساس کمتری کے مفاسد اپنی موت آپ مر جائیں گے۔)
2. ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: أُنْظُرُوْا إِلَی مَنْ ھُوَ أَسْفَلَ مِنْکُمْ، وَلَا تَنْظُرُوْا إِلَیْ مَنْ ھُوَ فَوْقَکُمْ، فَھُوَ أَجْدَرُ، أَنْ لَا تَزْدَرُوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ (صحیح مسلم: ۲۹۶۳)
تم اس شخص کی طرف دیکھو جو تم سے کم تر ہے اور اس شخص کی طرف نہ دیکھو جو تم سے فائق ہے۔
یہ (طریقہ) زیادہ لائق ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی ناقدری نہ کرو۔
فقہ الحدیث:
دنیاوی معاملات میں اپنے سے فائق لوگوں کی طرف للچائی نظروں سے دیکھنے سے دنیا طلبی کی حرص زور پکڑتی ہے۔ انسان حسد و بغض کا شکار ہوتا ہے اور اپنے اوپر احسانات کو کم سمجھتے ہوئے نعمتوں کی ناقدری کرتا ہے۔ اس بیماری کا علاج نبی ﷺ نے یہ فرمایا کہ دنیاوی معاملات میں اپنے سے کم تر افراد کو دیکھا جائے۔ اس سے نعمتوں کی قدر معلوم ہوتی ہے اور انسان اللہ تعالیٰ کی عطاء کردہ نعمتوں کا شکر ادا کرتا ہے۔ اس لئے دنیاوی معاملات میں ہمیشہ اپنے سے حقیر لوگوں کی طرف دیکھنا چاہئے۔ اس سے دنیاوی دوڑ، معاشرے میں اپنی دھاک بٹھانے کے اوچھے ہتھکنڈے، مالی بے ضابطگیاں، اہل دنیا پر مالی رعب ڈالنے اور دنیا کو مسخر کرنے جیسی منہ زور خواہشات معدوم ہوتی ہیں اور انسان پرسکون اور پرلطف زندگی گزار سکتا ہے۔ لہٰذا اِن احادیث سے راہنمائی لیتے ہوئے اپنی زندگی کا رُخ بدلیں اور مستقبل کی پیش بندیوں کے منصوبے مرتب کرنے کے لئے شریعت سے راہنمائی لیں۔ یوں آپ دنیا کی زندگی پرسکون گزاریں گے اور اخروی زندگی میں ضرورسرخرو ہوں گے۔
البتہ دینی و اخروی معاملات میں مقابلہ بازی اور آگے بڑھنے کی دوڑ میں شامل ہونا مستحب عمل ہے۔ اس بارے میں قرآن حکیم میں خوب ترغیب دلائی گئی ہے۔
1. فَإسْتَبِقُوْا الْخَیْرَاتِ (البقرہ: ۱۴۸)
تم نیکیوں میں سبقت حاصل کرو۔
2. اللہ تعالیٰ نے خالص مومنوں کا ایک وصف یہ بیان فرمایا ہے:
اُوْلٰٓئِکَ یُسَارِعُوْنَ فِی الْخَیْرَاتِ وَھُمْ لَھَا سٰبِقُوْنَ (المؤمنون: ۶۱)
یہ لوگ نیکیوں میں جلدی کرنے والے اور ان میں آگے بڑھنے والے ہیں
3. وَفِی ْ ذٰلِکَ فَلْیَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَ (المطفّفین: ۲۶)
اور اسی (اخروی دوڑ) میں رغبت کرنے والوں کو رغبت کرنی چاہئے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جزاک اللہ فاروق بھائی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نعمتوں کی ناقدری سے محفوظ رکھے اور نیکیوں میں پہل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
 
Top