عامر عدنان
مشہور رکن
- شمولیت
- جون 22، 2015
- پیغامات
- 921
- ری ایکشن اسکور
- 264
- پوائنٹ
- 142
بھائ جان شیخ زبیر علی زئ رحہ ہاتھ اٹھا کر وتر پڑھنے کے قائل نہیں تھے؟ ؟؟فتاویٰ جات: تہجد
فتویٰ نمبر : 12283
قنوت وتر میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا
شروع از عبد الوحید ساجد بتاریخ : 04 June 2014 09:29 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا نماز وتر میں ہاتھ اٹھا کر دعاء قنوت کر سکتے ہیں۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمہور اہل علم کے نزدیک دعاء قنوت میں ہاتھ اٹھانا ایک مستحب عمل ہے،خواہ وہ قنوت نازلہ ہو یا قنوت وتر ہو ۔کیونکہ نبی کریم سے صحیح ثابت ہے کہ آپ نے بئر معونہ پر صحابہ کرام کو شہید کرنے والے کفارکے خلاف ہاتھ اٹھا کر دعا کروائی تھی۔
سیدنا انس فرماتے ہیں۔
فلقد رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في صلاة الغداة رفع يديه فدعا عليهم ( رواه أحمد والطبراني في الصغير. )
میں نے نبی کریم کو نماز صبح میں ان کے خلاف ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
نیزسیدنا عمر سمیت بعض صحابہ کرام سے بھی یہ ثابت ہے کہ وہ قنوت وتر میں ہاتھ اٹھا کر دعا کیا کرتے تھے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی
شاید انہوں نے اپنے فتاوی علمیہ میں اس پر تبصرہ کیا ہے
ذرا اس پر بھی روشنی ڈال دیں
جزاک اللہ خیربھائ جان