• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز عصر کا آخری وقت کیا ہے؟

شمولیت
اپریل 03، 2011
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
661
پوائنٹ
0
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ:
نماز عصر پڑھنے کا انتہائی آخری وقت کب تک ہے اگر کسی مصروفیت کی وجہ سے کبھی دیر ہو جائے تو اذآن مغرب سے کتنے منٹ پہلے تک نماز عصر پڑھی جاسکتی ہے؟
جزاک اللہ
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
اذان مغرب کوئی معیار نہیں ہے بلکہ غروب آفتاب کو بنیاد بنا نا چاہیے اور اگر کسی شخص کو یہ امید ہو کہ وہ غروب آفتاب سے پہلے ایک رکعت نماز عصر بھی پا لے گاتو اسے اپنی نماز مکمل کر لینی چاہیے۔ غروب آفتاب کا وقت نمازوں کے اوقات کے کیلنڈر سے معلوم کیا جا سکتا ہے۔ شیخ صالح المنجد اس بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
دوم:
عصر كا وقت:
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" اور عصر كا وقت اس وقت تك ہے جب تك سورج زرد نہ ہو "
عصر كا ابتدائى وقت ہم معلوم كر چكے ہيں كہ ظہر كا وقت ختم ہونے ( يعنى ہر چيز كا سايہ اس كے برابر ہونے كے وقت ) سے شروع ہوتا ہے، اور عصر كى انتہاء كے دو وقت ہيں:
( 1 ) اختيارى وقت:
يہ عصر كے ابتدائى وقت سے ليكر سورج زرد ہونے تك ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" عصر كا وقت جب تك سورج زرد نہ ہو جائے "
يعنى جب تك سورج پيلا نہ ہو جائے، اس كا گھڑى كے حساب سے موسم مختلف ہونے كى بنا پر وقت بھى مختلف ہو گا.
( 2 ) اضطرارى وقت:
يہ سورج زرد ہونے سے ليكر غروب آفتاب تك ہے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جس نے سورج غروب ہونے سے قبل عصر كى ايك ركعت پا لى اس نے عصر كى نماز پالى "
صحيح بخارى حديث نمبر ( 579 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 608 ).
مسئلہ:
ضرورت اور اضطرارى وقت كا كيا معنى ہے ؟
ضرروت كا معنى يہ ہے كہ اگر كوئى شخص ايسے كام ميں مشغول ہو جس كے بغير چارہ كار نہيں مثلا كسى زخم كى مرہم پٹى كر رہا ہو اور وہ سورج زرد ہونے سے قبل مشقت كے بغير نماز ادا نہ كر سكتا ہو تو وہ غروب آفتاب سے قبل نماز ادا كر لے تو اس نے وقت ميں نماز ادا كى ہے؛ اس پر وہ گنہگار نہيں ہو گا؛ كيونكہ يہ ضرورت كا وقت تھا، اور اگر انسان تاخير كرنے پر مجبور ہو تو سورج غروب ہونے سے پہلے نماز ادا كر لے.
 
Top