فجر کی نماز بہت قیمتی ہے ، وہ شکوہ کرتی ہے کہ بہت سے مسلمانوں نےاُسے چھوڑ دیا ہے
نماز فجر جماعت کے ساتھ پڑھنے سے قیامت کے دن نور ملے گا
رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے
بشر المشائين في الظلم إلى المساجد بالنور التام يوم القيامة
اندھیروں میں (نماز کے لیے) مسجد کی طرف چل کر آنے والوں کو
قیامت کے دن پورے نور کی خوشخبری سنا دو (ابن ماجہ کتاب الصلا ة)
میرے آقا علیہ الصلا ة و السلام کا فرمان ہے
ركعتا الفجر خير من الدنيا وما فيها
سیدہ کہتی ہیں رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز فجر کی دو رکعات پڑھنا دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے ان تمام سے بہتر ہے۔)صحیح مسلم باب مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان)
}فجر کی دو رکعتوں سے مراد فجر کی سنتیں ہیں{
مدینے والے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے
تم لوگوں کے پاس مسلسل فرشتے آتے جاتے ہیں۔ بعض فرشتے رات میں آتے جاتے ہیں اور بعض فرشتے دن میں آتے جاتے اور تمام فرشتے نماز فجر میں جمع ہوتے ہیں اور نماز عصر میں جمع ہوتے ہیں پھر فرشتے تمہارے پاس جو کہ رات کے وقت رہے تھے وہ فرشتے اور زیادہ بلندی کی طرف چڑھ جاتے ہیں جس وقت اللہ تعالیٰ ان سے سوال کرتا ہے حالانکہ کہ وہ بہت بہتر طریقہ سے واقف ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کون سی حالت میں اور دنیا میں کس کیفیت میں چھوڑا تو وہ فرشتے جواب دیتے ہیں کہ جس وقت ہم نے ان لوگوں کو دنیا میں چھوڑا تو وہ اس وقت نماز ادا کر رہے تھے اور جس وقت ہم ان کے پاس پہنچے جب بھی وہ لوگ نماز (عصر) ادا کرنے میں مشغول تھے۔(سنن نسائی کتاب الصلاة)
اے اللہ کے بندے اے فجر کی نماز کی پابندی کرنے والے
تمہارا نام اللہ بلند وبرتر کے سامنے بلند ہوتا ہے
کیا یہ فخر اور شرف تمہارے لیے کم ہے