@انا مسلم جزاک اللہ خیرا
لیکن آپ کا یہ دھاگہ کسی ”اسکالر“ کے لئے تو مفید ہوسکتا ہے، کسی عام آدمی کے لئے نہیں ۔ لمحہ فکریہ
کیا آپ ایسا کرسکتے ہیں کہ ان صحیح احادیث کی روشنی میں دو یا چار رکعت نماز ادا کرنے کا سیدھا سادہ ”طریقہ“ ترتیب وار لکھ کر مختصراً پیش کرسکتے ہیں، جسے سوشیل میڈیا میں دیگر مقامات پر بھی کاپی کی جاسکے۔ ورنہ کسی علمی کتاب کے اوراق کو پیش کرنے سے عوام الناس کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ وہ مزید کنفیوز ہوجاتے ہیں، جب انہیں ”اپنے طریقے“ جدا باتیں کی جائیں