• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز مین سینے پر ہاتھ باندھنے کی احادیث پر کیا کچھ کلام ہے؟

عامر

رکن
شمولیت
مئی 31، 2011
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
827
پوائنٹ
86
السلام علیکم،

نماز مین سینے پر ہاتھ باندھنے کی احادیث پر کیا کچھ کلام ہے؟

ایک ساتھی نے شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ اور ثنا اللہ مدنی حفظہ اللہ کی کتاب نماز مین ہاتھ سینے پر باندھنے کے دلائل پر یہ میل کیا ہے۔

the problem is why did imam ahmed and others call these reports munkar? just because the isnad is sahih, does it automatically mean the hadith itself is sahih too? and why on earth did imam tirmithi say that the sahabah had no problem where to place the hands. Here are his exact words from sunan al-tirmithi (remember he was a student of imam bukhari):

وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ يَرَوْنَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ يَمِينَهُ عَلَى شِمَالِهِ فِى
الصَّلاَةِ. وَرَأَى بَعْضُهُمْ أَنْ يَضَعَهُمَا فَوْقَ السُّرَّةِ. وَرَأَى بَعْضُهُمْ أَنْ يَضَعَهُمَا تَحْتَ السُّرَّةِ. وَكُلُّ ذَلِكَ وَاسِعٌ عِنْدَهُمْ.
that is why the salafi/ahle hadith scholar abdurRahman mubarakpuri said in sharah of tirmithi:

وَكُلُّ ذَلِكَ وَاسِعٌ عِنْدَهُمْ أَنَّ الِاخْتِلَافَ بَيْنَهُمْ فِي الْوَضْعِ فَوْقَ السُّرَّةِ وَتَحْتَ السُّرَّةِ إِنَّمَا هُوَ فِي الِاخْتِيَارِ وَالْأَفْضَلِيَّةُ . وَاعْلَمْ أَنَّ الْأَحَادِيثَ
وَالْآثَارَ قَدْ وَرَدَتْ مُخْتَلِفَةً فِي هَذَا الْبَابِ وَلِأَجْلِ ذَلِكَ وَقَعَ الِاخْتِلَافُ بَيْنَ الْأَئِمَّةِ رَحِمَهُمْ اللَّهُ تَعَالَى

To understand the point i was making about authenticity of sanad and hadith, please do read the following post i made on my blog:
Misunderstanding of Some Terminologies

امید ہے اس پر مدلل جواب دیا جائیگا۔

جزاک اللہ خیرا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام
جی ہاں! بعض اہل علم نے ان روایات پر کلام کیا ہے۔ خلاصہ کلام کے طور پر مختصر طور یہی بات کہی جا سکتی ہے کہ ناف سے نیچے ہاتھ رکھنے والی روایات کا ضعف زیادہ ہے اور وہ بالاتفاق ضعیف ہیں جبکہ ناف سے اوپر سینے پر ہاتھ رکھنے والی روایات کو بعض اہل علم نے صحیح یا حسن یا قابل احتجاج قرار دیا ہے اور بعض نے ان پر بھی کلام کیا ہے۔ لہذا بالاتفاق ضعیف پر اس روایت کو ترجیح حاصل ہوتی ہے کہ جس کو بعض محدثین نے صحیح قرار دیا ہو۔
 
Top