السلام علیکم،
میرا ایک سوال تھا۔ مسند احمد میں سینے پر ہاتھ باندھنے کی جو حدیث ہے اس کے الفاظ "یضع ھذہ علی صدر" پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ یہ شاذ ہے اور امام نیموی حنفی رح کا قول نقل کیا جاتا ہے جس میں انہوں نے نے اشکال کیا ہے کہ شاید یہ "یضع ھذہ علی ھذہ" تھا اور غلطی سے "یضع ھذہ علی صدر" ہوگیا ۔ اس پر میں سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ اشکال درست ہے اور حدیث میں صرف ایک ہاتھ کو سینے پر رکھنے کا ذکر کیوں ہے یہ جملہ "اس ہاتھ کو سینے پر رکھتے تھے" عجیب سا ہی معلوم ہوتا ہے۔ اس سے متعلق راہنمائی چاہیے۔
میرا ایک سوال تھا۔ مسند احمد میں سینے پر ہاتھ باندھنے کی جو حدیث ہے اس کے الفاظ "یضع ھذہ علی صدر" پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ یہ شاذ ہے اور امام نیموی حنفی رح کا قول نقل کیا جاتا ہے جس میں انہوں نے نے اشکال کیا ہے کہ شاید یہ "یضع ھذہ علی ھذہ" تھا اور غلطی سے "یضع ھذہ علی صدر" ہوگیا ۔ اس پر میں سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ اشکال درست ہے اور حدیث میں صرف ایک ہاتھ کو سینے پر رکھنے کا ذکر کیوں ہے یہ جملہ "اس ہاتھ کو سینے پر رکھتے تھے" عجیب سا ہی معلوم ہوتا ہے۔ اس سے متعلق راہنمائی چاہیے۔