پہلا راوی: وائل بن حجر رضی اللہ عنہ
آپ مشہور صحابی رسول ہیں۔ آپ کسی تعارف کے محتاج نہیں۔
دوسرا راوی: کلیب بن شہاب الجرمی
کلیب بن شہاب رحمہ اللہ ثقہ راوی ہیں
(1) امام ابو ذرعہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
کوفی ثقة
[ دیکھیے الجرح والتعدیل لابن حاتم 167/7 ]
(2) امام ابن حبان رحمہ اللہ نے انہیں الثقات میں ذکر کیا
[دیکھیے الثقات 356/3 ]
(3) امام عجلی رحمہ اللہ ان کے متعلق فرماتے ہیں کہ:
تابعی ثقة
[دیکھیے تاريخ الثقات للعجلي صفحہ 398]
(4) امام ابن سعد رحمہ اللہ ان کے متعلق کہتے ہیں کہ:
كان ثقة كثير الحديث
آپ ثقہ تھے زیادہ احادیث والے تھے۔
[ دیکھیے طبقات ابن سعد ط مکتبہ الخانجی 243/8]
(5) امام ترمذی رحمہ اللہ ان کی ایک حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں کہ:
ھذا حدیث حسن صحيح
یہ حدیث حسن صحیح ہے
[دیکھیے سنن ترمذی 85/2 حدیث 292]
(6) امام حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے ان کے متعلق فرمایا کہ:
صدوق
[دیکھیے تقریب التہذیب صفحہ 813 رقم 5696]
تیسرا راوی: عاصم بن کلیب بن شہاب الجرمی
عاصم بن کلیب ثقہ راوی ہیں۔
(1) امام ابن سعد رحمہ اللہ ان کے متعلق فرماتے ہیں کہ:
"کان ثقة يحتج به"
آپ ثقہ تھے اور آپ سے حجت لی جائے گی
[ دیکھیے طبقات الکبری لابن سعد ط مکتبہ الخانجی 460/8]
(2) امام عجلی رحمہ اللہ ان کے متعلق فرماتے ہیں کہ:
ثقة
[دیکھیے تاریخ الثقات للعجلی صفحہ 242 ]
(3) امام یحیی بن معین رحمہ اللہ ان کے متعلق فرماتے ہیں کہ:
ثقة مامون
یہ ثقہ مامون ہیں۔
[دیکھیے من کلام أبی زکریا یحیی بن معین فی الرجال صفحہ 46 ]
(4) امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
ثقة
[ دیکھیے العلل معرفة والرجال رواية المروذي صفحہ 201، دوسرا نسخہ صفحہ 161]
(5) امام یعقوب بن سفیان الفسوی رحمہ اللہ ان کے متعلق کہتے ہیں کہ:
کوفی ثقة
[دیکھیے کتاب المعرفة والتاريخ 85/3 ]
(6) امام ابن شاہین رحمہ اللہ نے انہیں ثقات میں ذکر کیا اور کہا کہ:
ثقة
[دیکھیے تاریخ اسماء الثقات صفحہ 150]
اور بہت سارے محدثین نے ان کی توثیق کی ہے۔ اور آپ بخاری تعلیقا، صحیح مسلم اور سنن اربعہ کے رواۃ میں سے ہیں۔
چوتھا راوی: مؤمل بن اسماعیل البصری المکی رحمہ اللہ
مؤمل بن اسماعیل رحمہ اللہ عند الجمہور ثقہ راوی ہیں۔ ان کے متعلق تفصیلی بحث اپنے مقام پر آئے گی
پانچواں راوی: سفیان بن سعید ثوری رحمہ اللہ
امام سفیان ثوری رحمہ اللہ صحیح بخاری اور مسلم کے رجال میں سے ہیں۔ اور بہت بڑے ثقہ امام ہیں بلکہ آپ امیرالمؤمنین فی الحدیث ہیں
(1) امام یحیی بن معین ان کے متعلق فرماتے ہیں کہ:
سفیان امیر المؤمنین فی الحدیث
سفیان (ثوری) امیر المؤمنین فی الحدیث تھے
[دیکھیے الجرح والتعدیل 119/1 ]
(2) امام شعبہ رحمہ اللہ نے بھی امیر المؤمنین فی الحدیث کہا
[دیکھیے الجرح والتعدیل 118/1]
(3) امام عبد الرحمن بن مہدی رحمہ اللہ ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ:
فاما من هو امام فى السنة و امام فى الحديث فسفيان الثوري
جو سنت میں امام تھے اور حدیث میں بھی وہ سفیان ثوری تھے۔
[دیکھیے الجرح والتعدیل 118/1]
پانچواں راوی: ابو موسی محمد بن المثنی رحمہ اللہ
آپ بہت بڑے ثقہ راوی ہیں
ان کے متعلق حافظ ابن حجر کہتے ہیں کہ
" ثقہ ثبت "
[ دیکھیے تقریب التہذیب صفحہ 892 ]
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔