عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
بسم اللہ الرحمن الرحیم
نماز کی آمین اور یہود
جب نماز پڑھی جاتی ہے تو اس میں ثنا کے بعد سورۃ الفاتحہ پڑھی جاتی ہے پھر کوئی اور سورت یا کچھ آیات۔ سورہ فاتحہ کے اختتام پر آمین کہی جاتی ہے۔ یہ آمین امام اور مقتدی دونوں کہتے ہیں اور مشروع ہے۔ آمین بلند آواز سے کہنی چاہیئے یا کہ آہستہ اس تھریڈ میں اس پر بات نہیں کی جائیگی بلکہ آمین اور یہود کا حسد پر بات ہوگی انشاء اللہ۔
سب سے پہلی بات تو یہ کہ عبادت صرف اللہ تعالیٰ ہی کی اخلاص کے ساتھ کرنی چاہئے۔ اخلاص میں نیت پہلی اینٹ ہے کہ اگر کج ہوگئی تو پوری عمارت ہی ٹیڑھی ہوجائے گی۔ ہمارا ایمان اور یقین ہے کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوئی کام اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے سوا نہیں کرتے تھے خصوصا عبادات۔
آمین چونکہ دعاء ہے اور دعاء عبادت ہے لہٰذا یہ گمان رکھنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آمین یہود کو جلانے کے لئے کہتے تھے سراسر غلط اور بہتانِ عظیم کہلائے گا۔ ہاں جب آمین بلند آواز سے کہی جاتی تو یہود اس سے حسد کرتے تھے۔
برصغیر میں ایک طبقہ ایسا پیدا ہوگیا ہے جو آمین زور سے کہتے ہیں کہ اس سے حنفی چڑتے ہیں۔ یہ ایک الگ مسئلہ ہے کہ اگر کوئی عبادت کسی کو چڑانے کے لئے کی جائے تو کیا وہ عند اللہ مقبول ہوگی؟ ہرگز ہرگز نہیں کہ اللہ تعالیٰ تمام شرکتوں سے پاک ہیں۔
ہمارے بعض مسلم بھائی کم سمجھی کی بنا پر اکثر فتنہ پروروں کے ہتھے چڑ جاتے ہیں اور خواہ مخواہ کی بحث شروع ہو جاتی ہے۔ انہی میں سے نماز کے مسائل ہیں۔ میں عام فہم طریقہ سے ای بات سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں اللہ تعالیٰ میری مدد فرمائے اور خواہ مخواہ کی بحث سے بچائے(آمین)۔