• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز کے دوران موبائل فون بج جائے تو کیا کیا جائے؟ قرآن و حدیث سے رہنمائی درکار۔۔۔

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
الحمدللہ میں نے اپنا موبائل مستقل "مرتعش" کر رکھا ہے تاکہ اس فتنہ سے بچا جائے
اگر کسی ’خوش قسمت‘ مسجد میں تمام نمازیں اول وقت میں ادا کی جاتی ہوں (مثلاً سعودی عرب وغیرہ میں اور الحمد للہ ہمارے ہاں بھی) تو ایسے سافٹ ویئر دستیاب ہیں کہ روزانہ پانچوں وقت عین نماز کے وقت موبائل کو خود کار طور پر پندرہ بیس منٹ کیلئے Silent کیا جا سکتا ہے۔ انڈرائیڈ موبائلوں کیلئے اس مقصد کیلئے بہترین پروگرام - جسے میں بذات خود استعمال کرتا ہوں اور میں نے اس سے بہتر آذان واقامہ کا سافٹ ویئر نہیں دیکھا - صلاتي (My Prayer) ہے۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
فتاوى اہل الحدیث المعروف فتاوى طاہریہ
بقلم محمد رفیق طاہر

دوران نماز موبائل فون کا استعمال

یہ بات تمام دوستوں کے مشاہدے میں آئی ہو گی کہ بہت سے نماز پڑھنے والے حضرات کے موبائل دوران نماز بج اٹھتے ہیں۔ اور عام رنگ ٹونز سے لے کر مختلف قسم کی موسیقی کی آوازیں تمام نمازیوں کے خشوع و خضوع میں ناگوار قسم کا خلل ڈال دیتی ہیں۔ اس بات سے تو سب متفق ہوں گے کہ یہ سب نمازیوں کے لیۓ تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔ میں اس حوالے سے ایک اور پہلو کی جانب آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ یہ کہ جس نمازی کی جیب میں موجود موبائل پر موسیقی کا یہ پروگرام چل رہا ہوتا ہےوہ اپنی جیب سے موبائل نکالتا ہے اور پھر موبائل کو سائلنٹ کرکے دوبارہ جیب میں رکھ دیتا ہے۔ ابھی پچھلے دنوں ایک صاحب میرے برابر کھڑے تھے نماز کے دوران ان کے موبائل کی رنگ امام کی تلاوت پر اثر انداز ہوئی تو اس نے موبائل نکالا اور اسے آن کیا پھر "اللہ اکبر" کہا اور موبائل دوبارہ جیب میں رکھ لیا۔

میں شیخ صاحب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ دوران نماز ایسا کرنا کیسا ہے۔ کیا اس طرح کرنے سے اس نمازی کے نماز پر کوئ فرق پڑتا ہے یا نہیں؟

الجواب

بعون الوھاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

رسول الله صلى الله عليه وسلم نے دوران نماز موذی جانوروں سانپ اور بچھو کو مارنے کا حکم دیا ہے
(سنن أبی داود کتاب الصلاۃ باب العمل فی الصلاۃ ح 921)

کیونکہ انکی وجہ سے نماز میں خلل واقع ہوتا ہے ۔ لہذا اگر کسی صاحب کا موبائل دوران نماز بول پڑے تو اسکا گلہ دبانا شرعا جائز ہے کیونکہ یہ بھی نماز میں خلل واقع کرتا ہے۔
یاد رہے کہ میوزک والی رنگ ٹونز کا استعمال شریعت نے حرام قرار دیا ہے ۔ خواہ مسجد میں ہوں یا مسجد سے باہر کبھی بھی میوزک والی ٹونز کا استعمال نہ کریں ۔
رہا موبائل کو آن کر کے "أنا فی الصلاۃ " یا "اللہ أکبر" وغیرہ کہنا تو یہ نماز کو توڑ دینے والے امور میں سے ہے۔
دوران نماز موبائل رنگ کا موذی جانوروں سے موازنہ کرنا یا اس کو وجہ دلیل بنانا محل نظر ہے،کیونکہ ’’مخل ‘‘ اور’’مضر‘‘میں فرق ہے
دیگر دوران نماز غیر صلوٰۃ امور میں عمل کثیر کے ساتھ مشغول ہونا ناقض صلوٰۃ ہے اور اس کو ’’لھو لعب‘‘ میں شمار کیا جائے گا

فقط واللہ اعلم بالصواب
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
دوران نماز موبائل رنگ کا موذی جانوروں سے موازنہ کرنا یا اس کو وجہ دلیل بنانا محل نظر ہے،کیونکہ ’’مخل ‘‘ اور’’مضر‘‘میں فرق ہے
دیگر دوران نماز غیر صلوٰۃ امور میں عمل کثیر کے ساتھ مشغول ہونا ناقض صلوٰۃ ہے اور اس کو ’’لھو لعب‘‘ میں شمار کیا جائے گا

فقط واللہ اعلم بالصواب
آپ اپنا موقف بیان فرمائیے کہ اگر کسی شخص کو نماز سے پہلے موبائل آف کرنا بھول جائے اور مسجد میں موبائل جیمر بھی نہ لگا ہو اور موسیقی والی ٹون شروع ہوجائے تو اس شخص کو ’عمل کثیر‘ کرکے موبائل بند کرنا چاہئے یا پھر ’عمل کثیر‘ سے اجتناب کرتے ہوئے نہایت خشوع وخضوع سے نماز پڑھتے رہنا اور دوسرے نمازیوں کو موسیقی سے محفوظ ہونے دینا چاہئے؟

یہ بھی واضح کیجئے گا کہ کیا موبائل بند کرنا بچے کو گود میں اٹھا کر نماز پڑھنے کے مقابلے میں بھی ’عمل کثیر‘ ہے؟ صحیح بخاری میں نبی کریمﷺ سے بچی کو گود میں اٹھا کر نماز پڑھنا ثابت ہے!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
آپ اپنا موقف بیان فرمائیے کہ اگر کسی شخص کو نماز سے پہلے موبائل آف کرنا بھول جائے اور مسجد میں موبائل جیمر بھی نہ لگا ہو اور موسیقی والی ٹون شروع ہوجائے تو اس شخص کو ’عمل کثیر‘ کرکے موبائل بند کرنا چاہئے یا پھر ’عمل کثیر‘ سے اجتناب کرتے ہوئے نہایت خشوع وخضوع سے نماز پڑھتے رہنا اور دوسرے نمازیوں کو موسیقی سے محفوظ ہونے دینا چاہئے؟

یہ بھی واضح کیجئے گا کہ کیا موبائل بند کرنا بچے کو گود میں اٹھا کر نماز پڑھنے کے مقابلے میں بھی ’عمل کثیر‘ ہے؟ صحیح بخاری میں نبی کریمﷺ سے بچی کو گود میں اٹھا کر نماز پڑھنا ثابت ہے!
بہر صورت بند کرنا چاہیے۔
دیگر احادیث میں صرف ایک بار پتھر سجدے کی جگہ سے ہٹانے کا بھی ذکر ہے تو کوشش ہونی چاہیے کہ جیب میں ہاتھ ڈال کر بغیر عمل کثیر کے بند کر دے۔
علماء عمل کثیر کی یہ تعریف کرتے ہیں کہ کرنے والے کو دور سے دیکھنے والا نماز سے خارج سمجھے اور اس کے بغیر موبائل ٹون بند کرنا ممکن ہے۔
البتہ جیسے عابد الرحمان بھائی نے فرمایا کہ ان چیزوں پر قیاس کرنا محل نظر ہے تو یہ درست معلوم ہوتا ہے۔ وہ مضر ہیں اور یہ مخل۔

واللہ اعلم
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اللہ احکم الحاکمین کو "کال "کرنے جارہا ہے ،تو باقی تمام سے کال کا سلسلہ منقطع کرنا ہوگا،
پیارے مصطفی ﷺ کا ارشاد ہے:إن المصلي يناجي ربه " کہ نمازی تو اپنے مالک سے سرگوشی کررہاہوتا ہے "
اور ان تین حضرات کا قصہ تو اکثر نے سن رکھا ہوگا جو مسجد نبوی میں آئے،جبکہ پیارے نبی ﷺ صحابہ کرام کی محفل سجائے تشریف فرما تھے ،
‏أن رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏بينما هو جالس في المسجد والناس معه إذ أقبل ثلاثة نفر فأقبل اثنان إلى رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏وذهب واحد قال فوقفا على رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏فأما أحدهما فرأى ‏ ‏فرجة ‏ ‏في الحلقة فجلس فيها وأما الآخر فجلس خلفهم وأما الثالث فأدبر ذاهبا فلما فرغ رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏قال ‏ ‏ألا أخبركم عن النفر الثلاثة أما أحدهم ‏ ‏فأوى ‏ ‏إلى الله فآواه الله وأما الآخر فاستحيا فاستحيا الله منه وأما الآخر فأعرض فأعرض الله عنه تو ان میں سے دو تو محفل میں شامل ہو کر بیٹھ گئے ،جبکہ ایک منہ موڑ کر چل دیا ،
تو آپ نے فرمایا ،جس نے منہ موڑا ،اللہ نے بھی اس سے منہ موڑ لیا ،
تو عرض ہے کہ مسجد میں آکر اللہ سے منہ مت موڑنا ،بے توجہی نہ کرنا ورنہ کہیں وہ مالک کہیں منہ نہ موڑلے ،‏
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ذرا سوچئے

کمرۂ عدالت میں اگر کسی وکیل کے موبائل کی گھنٹی بج جائے تو اس کا لائسنس منسوخ کردیا جاتا ہے۔
نتیجہ

کسی وکیل کا لائسنس آج تک اس وجہ سے منسوخ نہیں ہؤا (میری معلومات کے مطابق)۔
وجہ

کوئی وکیل کمرہ عدالت میں داخلے سے قبل اپنے موبائل کی گھنٹی بند کرنا نہیں بھولتا۔
کیوں

احساس ذمہ داری کے سبب۔
نوٹ: نماز میں موبائل کی گھنٹی بند کرکے ارتعاش پر رکھنے سے دورے تو محفوظ ہو گئے مگر خود صاحبِ فون ۔۔۔
فَاعْتَبِرُوا يَا أُولِي الْأَبْصَارِ
 
Top