• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز کے فرائض

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
کسی سلفی بھائی کو نماز کے فرائض معلوم ہوں تو بغیر کسی بحث کوچھیڑے ان کی تعداد اور نام ذکرفرمادے؟
اس دھاگہ کی پوسٹ کااقتباس یہاں پیش کیاجاتا ہے۔
امام مالک اور نماز میں فرض،سنت اور نفل کا مسئلہ

حافظ ذہبی نے فرمایا :قال أبو عبد الله محمد بن إبراهيم البوشنجي: سمعت عبد الله بن عمر ابن الرماح، قال: دخلت على مالك، فقلت: يا أبا عبد الله، ما في الصلاة من فريضة ؟ وما فيها من سنة ؟ أو قال نافلة، فقال مالك: كلام الزنادقة، أخرجوه.
ابو عبداللہ محمد بن ابراہیم(بن سعید بن عبدالرحمٰن)البوشنجی(ثقہ حافظ فقیہ)نے کہا:میں نے عبداللہ بن عمر بن(میمون بن)الرماح(بلخ کے قاضی) سے سنا،انھوں نے کہا:
میں (امام)مالک (بن انس المدنی)کے پاس گیا تو پوچھا:اے ابو عبداللہ!نماز میں کیا فرض ہیں اور کیا سنت ہیں؟یا کہا:کیا نفل ہیں؟تو (امام)مالک(بن انس المدنی) نے فرمایا:زندیقوں کا کلام ہے۔اسے باہر نکال دو۔
(سیر اعلام النبلاءح٨ص١١٣-١١٤،تاریخ الاسلام للذہبی ٣٢٧ / ١١،وسندہ صحیح)
اس واقعے سے ثابت ہوا کہ نماز کے ہر مسئلے کے بارے میں فرض،سنت اور واجب وغیرہ کا سوال کرنا اہل سنت کا منہج نہیں بلکہ اہل بدعت کا طریقہ ہے۔نیز دیکھئے مسائل امام احمد و اسحاق(روایۃ الکوسج ١٣٢-١٣٣ / ١ت١٨٩اور الحدیث:١٣ص٤٩)
(ماہنامہ الحدیث،شمارہ نمبر ٧٨،ص٣٥-٣٦،ملخصا)
 
Top