- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,497
- پوائنٹ
- 964
نہیں سلف صالحین کی مجالس عموما کسی خاص عمر کے لوگوں کے لیے نہیں تھیں ، جوان بوڑھے سب ان سے مستفید ہوتے تھے ۔جزاک اللہ خیرا بھائی۔ امرد والی بات سمجھ آئی ہے مجھے۔لیکن مجھے یہ جاننا ہے کہ سلف صالحین عام نوجوانوں کی صحبت کو بھی برا جانتے تھے ؟ اگر چہ وہ علم کے لیے ہی ہو صرف؟ کیا وہ اسے فتنہ سمجھتے تھے ؟برائے مہربانی اس پر ضرور قرآن وسنت سے روشنی ڈالیں۔
لیکن یہ بات بالکل واضح ہے ، اگر کسی عالم دین یا طالب علم کو فتنہ میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہو تو ایسی مجلس چاہے وہ دینی ہی کیوں نہ ہو ، سے اجتناب کرنا چاہیے ۔
اور ایک ضروری فرق کہ ’’ فتنہ سمجھنا ‘‘ الگ ہے ، اور ’’ فتنہ بن جانا ‘‘ الگ بات ہے ۔ جب کوئی چیز آپ کےلیے فتنہ بن جاتی ہے تو پھر آپ کا اس کا اس کو سمجھنا یا نہ سمجھنا بلکہ سمجھ کر بھی نا سمجھ رہنا ، اس کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی ، بلکہ ایسی صورت حال میں فتوی دوسروں سے لینے کی بجائے ’’ دل ‘‘ سے پوچھنا چاہیے ۔ استفت قلبک ، والاثم ما حاک فی صدرک ۔
بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی طالب علم کسی سے علم سیکھنے کے لیے حریص اور مخلص ہوتا ہے ، لیکن استاد یا معلم ی اپنی نفسیاتی کمزوری کی بنا پر فتنہ کا خدشہ محسوس کرتا ہے ، اور طالب علم سے معذرت کرتا ہے ، ایسی صورت میں طالب علم کو اپنے اخلاص کی بنیاد پر اصرار کرنے کی بجائے مد مقابل کا عذر سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
واللہ اعلم بالصواب و إلیہ المرجع والمآب ۔