• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نوجوانوں کی صحبت منع کیوں ؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
جزاک اللہ خیرا بھائی۔ امرد والی بات سمجھ آئی ہے مجھے۔لیکن مجھے یہ جاننا ہے کہ سلف صالحین عام نوجوانوں کی صحبت کو بھی برا جانتے تھے ؟ اگر چہ وہ علم کے لیے ہی ہو صرف؟ کیا وہ اسے فتنہ سمجھتے تھے ؟برائے مہربانی اس پر ضرور قرآن وسنت سے روشنی ڈالیں۔
نہیں سلف صالحین کی مجالس عموما کسی خاص عمر کے لوگوں کے لیے نہیں تھیں ، جوان بوڑھے سب ان سے مستفید ہوتے تھے ۔
لیکن یہ بات بالکل واضح ہے ، اگر کسی عالم دین یا طالب علم کو فتنہ میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہو تو ایسی مجلس چاہے وہ دینی ہی کیوں نہ ہو ، سے اجتناب کرنا چاہیے ۔
اور ایک ضروری فرق کہ ’’ فتنہ سمجھنا ‘‘ الگ ہے ، اور ’’ فتنہ بن جانا ‘‘ الگ بات ہے ۔ جب کوئی چیز آپ کےلیے فتنہ بن جاتی ہے تو پھر آپ کا اس کا اس کو سمجھنا یا نہ سمجھنا بلکہ سمجھ کر بھی نا سمجھ رہنا ، اس کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی ، بلکہ ایسی صورت حال میں فتوی دوسروں سے لینے کی بجائے ’’ دل ‘‘ سے پوچھنا چاہیے ۔ استفت قلبک ، والاثم ما حاک فی صدرک ۔
بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی طالب علم کسی سے علم سیکھنے کے لیے حریص اور مخلص ہوتا ہے ، لیکن استاد یا معلم ی اپنی نفسیاتی کمزوری کی بنا پر فتنہ کا خدشہ محسوس کرتا ہے ، اور طالب علم سے معذرت کرتا ہے ، ایسی صورت میں طالب علم کو اپنے اخلاص کی بنیاد پر اصرار کرنے کی بجائے مد مقابل کا عذر سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
واللہ اعلم بالصواب و إلیہ المرجع والمآب ۔
 
  • پسند
Reactions: Dua

سجاد

رکن
شمولیت
جولائی 04، 2014
پیغامات
160
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
76
سلف نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کو بُرا نہیں جانتے تھے،
بلکہ
داڑھی مونچھ نکلے بغیر چھوٹی عمر کے ایسے نوجوانوں سے خلوت کو ناپسند کرتے تھے اور انکی طرف نظریں ٹکا کر دیکھنے کو بھی بُرا سمجھتے تھے

خلوت کرنا اور تعلیم و تربیت کرنا میں فرق کیجیئے
@
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
نہیں سلف صالحین کی مجالس عموما کسی خاص عمر کے لوگوں کے لیے نہیں تھیں ، جوان بوڑھے سب ان سے مستفید ہوتے تھے ۔
لیکن یہ بات بالکل واضح ہے ، اگر کسی عالم دین یا طالب علم کو فتنہ میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہو تو ایسی مجلس چاہے وہ دینی ہی کیوں نہ ہو ، سے اجتناب کرنا چاہیے ۔
اور ایک ضروری فرق کہ ’’ فتنہ سمجھنا ‘‘ الگ ہے ، اور ’’ فتنہ بن جانا ‘‘ الگ بات ہے ۔ جب کوئی چیز آپ کےلیے فتنہ بن جاتی ہے تو پھر آپ کا اس کا اس کو سمجھنا یا نہ سمجھنا بلکہ سمجھ کر بھی نا سمجھ رہنا ، اس کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی ، بلکہ ایسی صورت حال میں فتوی دوسروں سے لینے کی بجائے ’’ دل ‘‘ سے پوچھنا چاہیے ۔ استفت قلبک ، والاثم ما حاک فی صدرک ۔
بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی طالب علم کسی سے علم سیکھنے کے لیے حریص اور مخلص ہوتا ہے ، لیکن استاد یا معلم ی اپنی نفسیاتی کمزوری کی بنا پر فتنہ کا خدشہ محسوس کرتا ہے ، اور طالب علم سے معذرت کرتا ہے ، ایسی صورت میں طالب علم کو اپنے اخلاص کی بنیاد پر اصرار کرنے کی بجائے مد مقابل کا عذر سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
واللہ اعلم بالصواب و إلیہ المرجع والمآب ۔
بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی طالب علم کسی سے علم سیکھنے کے لیے حریص اور مخلص ہوتا ہے ، لیکن استاد یا معلم ی اپنی نفسیاتی کمزوری کی بنا پر فتنہ کا خدشہ محسوس کرتا ہے ، اور طالب علم سے معذرت کرتا ہے ، ایسی صورت میں طالب علم کو اپنے اخلاص کی بنیاد پر اصرار کرنے کی بجائے مد مقابل کا عذر سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
میرے لیے رہنمائی آپ کی ان سطور میں ہے۔شاید یہ بات درست ہے۔مگر مشکل بہت ہے کہ کوئی کس بات یا چیز کو فتنہ سمجھے،یا فتنہ بنا دے۔اگر فتنوں کے فیصلے دل سے کرتے رہے، تو پھر تین بہترین ادوار سے ملنے والا دین کہاں رہ جائے گا۔
 
Last edited:

سجاد

رکن
شمولیت
جولائی 04، 2014
پیغامات
160
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
76
میرا ذاتی تجزیہ ھے ایک جماعت کے بارہ میں، ان کے ھاں باقاعدہ ایک شعبہ ھے جو اپنی جماعت میں سے اکثر امراء کیساتھ پرسنل سیکرٹری کے لیئے خوبصورت امرد نوجوانوں کی تلاش کرکے انکی ڈیوٹی امراء کیساتھ لگاتے ھیں،
اللہ ھمیں فتنوں سے محفوظ رکھے
 
Top