- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے درج ذیل الفاظ میں اس مسئلہ پر ۔۔ ماشاء اللہ بالکل صحیح اور حق لکھا ،جزاہ اللہ تعالی احسن الجزاء
ایک اور حوالہ مزید پیش ہے ؛
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ صحیح ہے کہ انسان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نیند میں دیدار کرسکتا ہے بشرطیکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی اپنی اصلی صورت میں دیکھے۔ چونکہ ہمارے پاس ایسا کوئی پیمانہ نہیں کہ رؤیت کا دعویدار مصیب ہے یا مخطی لہٰذا ہم اس کے دعویٰ رؤیت کے بارے میں سکوت کرتے ہیں بشرطیکہ اس کا بیان کردہ خواب کتاب و سنت کے مخالف نہ ہو اوروہ شخص صحیح العقیدہ ہو۔
را یہ مسئلہ کہ جو شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھے وہ عنقریب بیداری میں دیکھے گا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کرے گا۔ واللہ اعلم۔
عربی علماء کے فتاویٰ میں ہے کہ ’’لانہ یحتمل ان المراد بانہ: فسیرانی یوم القیامۃ و یحتمل ان المراد: فسیری تاویلہ‘‘ اس کا احتمال ہے کہ اس سے مراد یہ ہو: وہ مجھے قیامت کے دن دیکھے گا اور یہ بھی احتمال ہے کہ اس سے مراد یہ ہو: وہ اس کی تاویل دیکھ لے گا۔ (فتاویٰ اللجنۃ الدائمۃ للجوث العلمیۃ والافتاء ج۲ ص۶۷، بحوالہ المکتبۃ الشاملۃ)
یاد رہے کہ دنیا میں اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت بیداری میں ناممکن (اور کسی دلیل سے ثابت نہ ہونے کی وجہ سے محال) ہے۔
دیکھئے فتاویٰ دارالافتاء سعودی عرب (ج۲ ص۱۷۷، ۱۷۸)
آپ نے پیشانی پر سجدے والی جو حدیث ذکر کی ہے اسے امام احمد (۲۱۴/۵ ح۲۱۸۶۴) وغیرہ نے روایت کیا ہے اور اس کی سند صحیح ہے۔ صحیح ابن حبان (الاحسان: ۷۱۰۵، دوسرا نسخہ: ۷۱۴۹) مں اس کا ایک شاہد بھی ہے اور دوسری سندیں بھی اس کی مؤید ہیں لہٰذا یہ روایت مضطرب نہیں بلکہ صحیح ہے۔ دیکھئے اضواء المصابیح (۴۶۲۴)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ دیکھئے ہدایۃ الرواۃ (۳۰۶/۴ ح۴۵۴۸)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے درج ذیل الفاظ میں اس مسئلہ پر ۔۔ ماشاء اللہ بالکل صحیح اور حق لکھا ،جزاہ اللہ تعالی احسن الجزاء
اور فرمایا :اس دنیا میں عالَم بیداری میں نبی کریم ﷺ کا دیدار کسی صحیح حدیث یا آثار سلف صالحین سے ثابت نہیں ہے لہٰذا شعرانی وغیرہ قسم کے مبتدعین جو دعوے کرتے رہے ہیں، وہ سارے دعوے غلط اور باطل ہیں، علمی و تحقیقی میدان میں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــرہا عالَم خواب اور نیند میں نبی ﷺ کا دیدار ہونا تو بالکل صحیح اور برحق ہے، بشرطیکہ دیدار کا دعویٰ کرنے والا ثقہ اور اہل حق میں سے ہو، اس نے نبی ﷺ کو آپ کی صورتِ مبارکہ پر ہی دیکھا ہواور یہ خواب دلائلِ شرعیہ کے خلاف نہ ہو۔
ایک اور حوالہ مزید پیش ہے ؛
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ صحیح ہے کہ انسان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نیند میں دیدار کرسکتا ہے بشرطیکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی اپنی اصلی صورت میں دیکھے۔ چونکہ ہمارے پاس ایسا کوئی پیمانہ نہیں کہ رؤیت کا دعویدار مصیب ہے یا مخطی لہٰذا ہم اس کے دعویٰ رؤیت کے بارے میں سکوت کرتے ہیں بشرطیکہ اس کا بیان کردہ خواب کتاب و سنت کے مخالف نہ ہو اوروہ شخص صحیح العقیدہ ہو۔
را یہ مسئلہ کہ جو شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھے وہ عنقریب بیداری میں دیکھے گا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کرے گا۔ واللہ اعلم۔
عربی علماء کے فتاویٰ میں ہے کہ ’’لانہ یحتمل ان المراد بانہ: فسیرانی یوم القیامۃ و یحتمل ان المراد: فسیری تاویلہ‘‘ اس کا احتمال ہے کہ اس سے مراد یہ ہو: وہ مجھے قیامت کے دن دیکھے گا اور یہ بھی احتمال ہے کہ اس سے مراد یہ ہو: وہ اس کی تاویل دیکھ لے گا۔ (فتاویٰ اللجنۃ الدائمۃ للجوث العلمیۃ والافتاء ج۲ ص۶۷، بحوالہ المکتبۃ الشاملۃ)
یاد رہے کہ دنیا میں اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت بیداری میں ناممکن (اور کسی دلیل سے ثابت نہ ہونے کی وجہ سے محال) ہے۔
دیکھئے فتاویٰ دارالافتاء سعودی عرب (ج۲ ص۱۷۷، ۱۷۸)
آپ نے پیشانی پر سجدے والی جو حدیث ذکر کی ہے اسے امام احمد (۲۱۴/۵ ح۲۱۸۶۴) وغیرہ نے روایت کیا ہے اور اس کی سند صحیح ہے۔ صحیح ابن حبان (الاحسان: ۷۱۰۵، دوسرا نسخہ: ۷۱۴۹) مں اس کا ایک شاہد بھی ہے اور دوسری سندیں بھی اس کی مؤید ہیں لہٰذا یہ روایت مضطرب نہیں بلکہ صحیح ہے۔ دیکھئے اضواء المصابیح (۴۶۲۴)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ دیکھئے ہدایۃ الرواۃ (۳۰۶/۴ ح۴۵۴۸)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
ج2ص64
محدث فتویٰ