- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,591
- پوائنٹ
- 791
اللہ خیر کرے ۔۔۔۔۔۔لڑکا اور لڑکی دونوں پاکستان سے ھیں.
اللہ خیر کرے ۔۔۔۔۔۔لڑکا اور لڑکی دونوں پاکستان سے ھیں.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!بڑی محنت سے جواب لکھ چکا ،تو دیکھا "انٹرویو کینسل " کا بورڈ آویزاں تھا ،
ایک بار پھر معذرت شیخ.بڑی محنت سے جواب لکھ چکا ،تو دیکھا "انٹرویو کینسل " کا بورڈ آویزاں تھا ،
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ تعالی آپ کی محنتیں قبول فرمائے.آمین!
مجھے اس بات کا احساس تھا کہ یقینا آپ جواب لکھ رہے ہوں گے..اس لیے محترم عمر بھائی کی درخواست کو موخر کر دیا تھا بلکہ مشورے کے لیے محترم شیخ خضر حیات صاحب کو بھی لکھ دیا تھا...ابتسامہ!
مؤخر نہ کریں بلکہ رد کر دیں.اس لیے محترم عمر بھائی کی درخواست کو موخر کر دیا تھا
جب بڑے ہو جائیں تو مطلع کرنا نا بھولیئے گا....ابتسامہ!بچہ سمجھ کہ معاف کیجۓ گا.
اگر آپ جیسے لوگ فورم پر موجود ھوں تو ان شاء اللہ کسی کو کسی کی بات سے تکلیف یا شکایت نہیں پہونچے گی. اور اگر پہونچی بھی تو فورا رفع ھو جاۓ گی.جب بڑے ہو جائیں تو مطلع کرنا نا بھولیئے گا....ابتسامہ!
اگلی نشست کا انتظار ھے. جب آپ کو موقع ملے تب لکھ دیجۓ گا. جزاک اللہ خیرااب رہا دوسری شادی نہ کرنے کی شرط اس پر اگلی نشست میں ان شاء اللہ عرض کرتا ہوں
محترم شیخ!عقد نکاح کے وقت شادی کرنے والی عورت یا اس کے ولی کی جانب طلاق کی صورت میں مال دینے کی شرط رکھنا صحیح ہے ،
یہ بھی مہر کا ایک حصہ ہے جسے مؤخر کرنے پر فریقین کا اتفاق ہوا ہے ،
اگلی نشست کا انتظار ھے. جب آپ کو موقع ملے تب لکھ دیجۓ گا. جزاک اللہ خیرا
محترم شیخ!
کیا یہ اس مہر کے علاوہ ھوگی جو نکاح سے پہلے لڑکا لڑکی کو دیتا ھے؟؟؟
میرا مطلب یہ ھیکہ دو مہر صحیح ھیں نا؟؟؟
ایک لڑکی ھے جسکے ولی (بھائ) نے لڑکے کے سامنے دو شرطیں رکھیں ھیں:
- لڑکا دوسری شادی نہیں کرےگا لڑکی کے ھوتے ھوۓ (بہن کے ھوتے ھوۓ)