• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نہج البلاغۃ سیدنا علی بن ابی طالب کی تصنیف ہے؟؟

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
بہرام صاحب آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ نہجہ البلاغہ سیدنا علی کی تصنیف نہیں ہے ، اگر آپ اس کو تسلیم نھیں کرتے تو تاریخ سے دلائل مہیا کریں، ایک موضوع کو ترک دوسرے کی طرف جانا اس بات کی دلیل ہے کہ آپ جان چھڑانا چاہتے ہیں ، کیا اب تک کسی حق بات کو آپ نے تسلیم کیا ہے؟بات نہجہ البلاغہ کی ہے صرف اسی کی بات کریں، باقی الفاظ کی جنگ میں کیا رکھا ہے، کیا آپ کے پاس کوئی ایسی دلیل ہے جس سے ثابت ہو کہ نہج البلاغۃ جناب علی رضی اللہ عنہ کی کتاب ہے اور یاد رکھیں یہاں صرف تاریخی دلائل ہی کام آتے ہیں


اور میں کیا عرض کررہا ہوں یہی نہ کہ نہج البلاغہ میں حضرت علی کے اقوال اور آثار کو اکھٹا کیا گیا ،
لیکن شاید آپ میری پوسٹوں کو پڑھے بغیر ہی کچھ بھی ارشاد فرماتے رہتے ہیں یہی بات میں اس دھاگے میں بہت پہلے ہی عرض کرچکا ہوں
تھوڑا سا بھی اس پر غور کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ نہج البلاغہ حضرت علی کا کلام ہے جو انھوں نے مختلف موقعوں پر ارشاد فرمایا اور بعد میں ان خطابات حضرت علی کو کتابی شکل دی گئی
جس طرح امام بخاری نے رسول اللہﷺ اور دیگر صحابہ کے آثار کو اپنی صحیح بخاری میں کتابی شکل میں 250 سال بعد یکجا کیا اس لئے کہا جاتا ہے کہ صحیح بخاری امام بخاری کی تصنیف ہے ٹھیک اسی طرح نہج البلاغہ میں آپ کے قاعدے کے مطابق صحابی رسول ﷺ کاتب وحی فاتح خیبر حضرت علی کے آثار کو یکجا کیا گیا ہے
امید ہے بات سمجھ میں آئی ہوگی
والسلام
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
برائے مہربانی مقولہ درست فرمالیں:

”غلط العام“ درست (”فصیح“ پھر بھی نہیں) ہوتا ہے۔ ”غلط العوام“ نہیں۔
اگر آپ کو ان دونوں ”اغلاط“ کا فرق بھی معلوم نہیں تو پوچھ لیجئے۔

پوچھنے کی اب ضرورت نہیں کیونکہ میں آپ کا دھاگہ " غلط العام اور غلط العوام الفاظ " پڑھ چکا ہوں
اس میں آپ کے ارشادات کا مفہوم میں یہ سمجھ سکا ہوں وہ یہ کہ

بعض الفاظ پہلے عوام میں غلط مشہور ہوجاتے ہیں لیکن ان کو درجہ قبولیت حاصل نہیں ہوتا لیکن جب یہی الفاظ غلط العام ہوجاتے ہیں تو درجہ قبولیت پر پہنچ جاتے ہیں
اب آتے ہیں اصل بات کی طرف کہ صحیح بخاری امام بخاری کی تصنیف ہے یہ بات غلط العوام سے غلط العام کے درجہ پر پہنچ چکی ہے کیونکہ جیسا کے حوالہ دیا گیا آپ کے بڑے بڑے محدث اور مفتی ایسے اسی طرح لکھتے ہیں اس لئے یہ بات بھی درجہ قبولیت پر پہنچ چکی ہے

اس کے علاوہ آپ نے ارشاد فرمایا کہ
"غلط العام" درست ("فصیح" پھر بھی نہیں) ہوتا ہے۔
لیکن
کہ آتی ہے اردو زباں آتے آتے
رئیس فاطمہ صاحبہ ایکسپریش نیوز ہفتہ 3 اگست 2013 کے اپنے کالم ""آتی ہے اردو زباں آتے آتے"" میں فرماتی ہیں

غلط العام وہ الفاظ ہیں جو تلفظ یا املا کے غلط ہونے کے باوجود کثرت استعمال کے باعث فصیح سمجھے جاتے ہوں اور شعراء نے بھی انھیں ویسا ہی اپنے اشعار میں باندھا ہو جیسے کہ ''منصَب'' زبر کے ساتھ بولا جاتا ہے جب کہ لغت کے اعتبار سے ''منصِب'' صحیح ہے یعنی ''زیر'' کے ساتھ لیکن چونکہ اہل زبان یونہی بولتے ہیں اس لیے ''منصَب'' ۔ ''غلط العام'' ہے اور یہی بولا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ۔ قالَب کے بجائے قالِب۔ زیر کے ساتھ۔ کافَر کے بجائے کافِر بھی زیر کے ساتھ۔ غلط العام کے زمرے میں آتے ہیں۔
والسلام
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
”غلط العام“ درست (”فصیح“ پھر بھی نہیں) ہوتا ہے۔


ایکسپریس نیوز کی کالم نویس رئیس فاطمہ ہفتہ 3 اگست 2013 کے اپنے کالم" کہ آتی ہے اردو زباں آتے آتے " میں لکھتی ہیں کہ
غلط العام وہ الفاظ ہیں جو تلفظ یا املا کے غلط ہونے کے باوجود کثرت استعمال کے باعث فصیح سمجھے جاتے ہوں اور شعراء نے بھی انھیں ویسا ہی اپنے اشعار میں باندھا ہو جیسے کہ ''منصَب'' زبر کے ساتھ بولا جاتا ہے جب کہ لغت کے اعتبار سے ''منصِب'' صحیح ہے یعنی ''زیر'' کے ساتھ لیکن چونکہ اہل زبان یونہی بولتے ہیں اس لیے ''منصَب'' ۔ ''غلط العام'' ہے اور یہی بولا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ۔ قالَب کے بجائے قالِب۔ زیر کے ساتھ۔ کافَر کے بجائے کافِر بھی زیر کے ساتھ۔ غلط العام کے زمرے میں آتے ہیں۔
والسلام
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اور میں کیا عرض کررہا ہوں یہی نہ کہ نہج البلاغہ میں حضرت علی کے اقوال اور آثار کو اکھٹا کیا گیا ،
لیکن شاید آپ میری پوسٹوں کو پڑھے بغیر ہی کچھ بھی ارشاد فرماتے رہتے ہیں یہی بات میں اس دھاگے میں بہت پہلے ہی عرض کرچکا ہوں
اس کی اگر کوئی سند آپ کے پاس موجود ہے تو سامنے لائیں
 
Top