نہ تین میں نہ تیرہ میں..اس مقولہ کی تحقیق مطلوب ھے میں نے سنا ھیکہ یہ شیعہ کا بنایا ھوا ھے اسکے پیچھے گستاخی صحابہ ھے بالخصوص ابو بکر عمر وعثمان رضی اللہ عنھم..
یہ بات تو درست ہے کہ ”اردوئے معلیٰ“ میں جتنے غیر اسلامی محاورے اور ضرب الامثال موجود ہیں، انہیں شیعہ ادباء و شعراء نے رواج دیا ہے جیسے نو سو چوہے کھاکر بلی حج کو چلی؛ صلواتیں سنانا، انگریزی میں نامعلوم افراد کے لئے مستعمل ”Tom, Dick, and Harry“ کا اردو متبادل ”زید و بکر“ ؛ معاشرے میں ”کمتر“ پیشوں والوں کے اسلامی اصطلاحی نام رکھنا، نماز بخشوانے گئے تھے، روزے گلے پڑ گئے ؛ پنجتن پاک (مطلب یہ کہ نعوذ باللہ اس ”پنج تن“ کے علاوہ باقی ”تن“ پاک نہیں) ؛ وغیرہ وغیرہ
عین ممکن ہے کہ ”نہ تین میں، نہ تیرہ میں“ بھی اسی قسم کے کسی ناموزوں مطلب کے لئے گھڑی گئی ہو ۔ لیکن چونکہ ان الفاظ سے کوئی واضح اور راست ”گستاخی صحابہ رض“ نہیں ہورہی لہٰذا اس کے استعمال میں کوئی مضایقہ نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب