ابو دردا
مبتدی
- شمولیت
- جنوری 24، 2014
- پیغامات
- 10
- ری ایکشن اسکور
- 5
- پوائنٹ
- 21
یہ کسی حکومت کے بس کی بات نہیں ھے کہ آ کہ ھمارے حالات ٹھیک کر دے یہ سب مٹی کے بت ہیں ان سے کچھ بھی نہ ھوگا جب تک ﷲﷻ نہ چاھے گا کچھ نہیں ھو سکتا جب ﷲﷻ چاه لیتا ھے تو پھر سب کچھ تابع ھو جاتا ھے حضرت عمرؓ کے زمانے میں مصر فتح ھوا تو دریاۓ نیل خشک ھو گیا ھر سال دریاۓ نیل خشک ھو جاتا تھا تو مصر کے لوگ ایک جوان بچی کو پکڑ کر زیورات سے اُس کو سجا کر اور اُس کو پہنا کر اُس کو جا کر دریا میں ڈبو دیتے تھے اور بیچاری ذنده اُس میں غرق ھو کر مر جاتی تھی تو شیطان کا کوئی اُس میں تصرف تھا کہ دریا کا پانی چڑ جاتا تھا
تو حضرت عمرؓ کے دور میں جب مصر فتح ھوا تو وه مصری آگۓ حضرت عامر بن عاصؓ کے پاس کہ دریا خشک ھو چکا ھے ھم نے بچی کو ڈبونا ھے حضرت عامر بن عاصؓ نے کہا اسلام ظلم کی اجازت نہیں دیتا اُس نے حضرت عمرؓ کو خط لکھا دریاۓ نیل خشک ھو چکا ھے اور دریا یوں چلتا ھے کہ ایک بچی کو اس میں ڈالا جاتا ھے وه مرتی ھے تو دریا بھر آتا ھے تو حضرت عمرؓ نے دو خط لکھے ایک حضرت عامر بن عاصؓ کو تم نے بلکل ٹھیک کیا ھے ایسا نہیں کرنا اور ایک خط لکھا کسے دریا نیل کو دریاۓ نیل کو خط لکھا جا رھا ھے اج بیٹا باپ کی نہیں سنتا بیٹی ماں کی نہیں سنتی دریاۓ نیل کو خط لکھا جا رھا ھے؛
﷽
مِن عبد اللهِ آمیر المومنین عمر ابن الخطاب الیٰ نیلِ مصرَ
یہ ﷲﷻ کے بندے عمرؓ بن خطاب امیرالمومنین کا خط ھے دریاۓ نیل کے نام
اِن کُنتَ تجری مِن قبلِکَ فلا تجری
اے نیل اگر تو اپنی طاقت سے چلتا ھے تو بند ھو جا
واِن کان اللهُ واحدُ القعارَ یُجری۔
اور اگر تمہیں عمرؓ کا ﷲﷻ چلاتا ھے تو میں اپنے ﷲﷻ سے کہتا ھوں تمہیں جاری کر دے
کہا عامر ؓ یہ خط دریاۓ نیل میں ڈال دو
رات کو دریاۓ نیل میں خط ڈالا گیا صبح سولہ ھاتھ دریا چڑھ کے بہہ رھا تھا
دوستی تھی دوستی تھی ﷲﷻ سے دوستی لگا لو ﷲﷻ سے تعلق بنا لو یہ سارے مسائل کا حل ھے اور ﷲﷻ سے تعلق بنے کا زریعہ ھے جنابِ رسول ﷲﷺ کی مبارک زندگی اپﷺ کی سیرت آپﷺ کی صورت اپﷺ کے اخلاق اپﷺ کا کردار اپﷺ کا قول اپﷺ کا فعل اپﷺ کی حرکت اپﷺ کا سکون اپﷺ کا اٹھنا اپﷺ کا بھیٹنا چلنا اور پھرنا گھر کی زندگی بازار کی زندگی مسجد کی زندگی اور زندگی کے ھر شعبے میں اپنے حبیبﷺ کو ساتھ لے لو تو میرا ﷲﷻ راضی ھے میرے رب کا اعلان ھے یا محمد اپنی امت کو سنا دے جنہیں ﷲﷻ چاھیے انہیں تیرے پیچھے چلنا پڑے گا تیرے پیچھے نہ چلے تو میں نہیں ملوں گا وه ابو لہب چچا ہی کیوں نہ ھو میں کہوں گا
تَبَّت يَدا أَبى لَهَبٍ وَتَبَّ
ابولہب کے ہاتھ ٹوٹیں اور وه ہلاک هـو
تو حضرت عمرؓ کے دور میں جب مصر فتح ھوا تو وه مصری آگۓ حضرت عامر بن عاصؓ کے پاس کہ دریا خشک ھو چکا ھے ھم نے بچی کو ڈبونا ھے حضرت عامر بن عاصؓ نے کہا اسلام ظلم کی اجازت نہیں دیتا اُس نے حضرت عمرؓ کو خط لکھا دریاۓ نیل خشک ھو چکا ھے اور دریا یوں چلتا ھے کہ ایک بچی کو اس میں ڈالا جاتا ھے وه مرتی ھے تو دریا بھر آتا ھے تو حضرت عمرؓ نے دو خط لکھے ایک حضرت عامر بن عاصؓ کو تم نے بلکل ٹھیک کیا ھے ایسا نہیں کرنا اور ایک خط لکھا کسے دریا نیل کو دریاۓ نیل کو خط لکھا جا رھا ھے اج بیٹا باپ کی نہیں سنتا بیٹی ماں کی نہیں سنتی دریاۓ نیل کو خط لکھا جا رھا ھے؛
﷽
مِن عبد اللهِ آمیر المومنین عمر ابن الخطاب الیٰ نیلِ مصرَ
یہ ﷲﷻ کے بندے عمرؓ بن خطاب امیرالمومنین کا خط ھے دریاۓ نیل کے نام
اِن کُنتَ تجری مِن قبلِکَ فلا تجری
اے نیل اگر تو اپنی طاقت سے چلتا ھے تو بند ھو جا
واِن کان اللهُ واحدُ القعارَ یُجری۔
اور اگر تمہیں عمرؓ کا ﷲﷻ چلاتا ھے تو میں اپنے ﷲﷻ سے کہتا ھوں تمہیں جاری کر دے
کہا عامر ؓ یہ خط دریاۓ نیل میں ڈال دو
رات کو دریاۓ نیل میں خط ڈالا گیا صبح سولہ ھاتھ دریا چڑھ کے بہہ رھا تھا
دوستی تھی دوستی تھی ﷲﷻ سے دوستی لگا لو ﷲﷻ سے تعلق بنا لو یہ سارے مسائل کا حل ھے اور ﷲﷻ سے تعلق بنے کا زریعہ ھے جنابِ رسول ﷲﷺ کی مبارک زندگی اپﷺ کی سیرت آپﷺ کی صورت اپﷺ کے اخلاق اپﷺ کا کردار اپﷺ کا قول اپﷺ کا فعل اپﷺ کی حرکت اپﷺ کا سکون اپﷺ کا اٹھنا اپﷺ کا بھیٹنا چلنا اور پھرنا گھر کی زندگی بازار کی زندگی مسجد کی زندگی اور زندگی کے ھر شعبے میں اپنے حبیبﷺ کو ساتھ لے لو تو میرا ﷲﷻ راضی ھے میرے رب کا اعلان ھے یا محمد اپنی امت کو سنا دے جنہیں ﷲﷻ چاھیے انہیں تیرے پیچھے چلنا پڑے گا تیرے پیچھے نہ چلے تو میں نہیں ملوں گا وه ابو لہب چچا ہی کیوں نہ ھو میں کہوں گا
تَبَّت يَدا أَبى لَهَبٍ وَتَبَّ
ابولہب کے ہاتھ ٹوٹیں اور وه ہلاک هـو