محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
اسلام و-علیکم
میں نے کہیں پڑھا ہے -اس واقعے قلم و کاغذ میں اصول حدیث کی رو سے اضطراب ہے. ایک تو یہ کہ اس واقعے کے پہلے راوی ابن عبّاس کی عمر نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی وفات کے وقت صرف پندرہ ١٥ سال تھی -دوسرے یہ واقعہ صرف ایک صحابی رسول ابن عبّاس سے ہی منقول ہے- جب کہ اس واقعے کے دوران اور بھی صحابہ کرام رضوان الله اجمعین وہاں موجود تھے لیکن یہ کسی اور سے منقول نہیں ( واللہ عالم )-
اگرچہ یہ واقعہ صیح بخاری میں موجود ہے لیکن میں نہیں جانتا کہ امام اسماعیل بخاری رحمللہ نے خود اس پر کوئی کلام کیا ہے یا نہیں ؟؟
اگر اس پر کسی کے پاس مزید کوئی معلومات ہو تو ضرور پیش کرے-ممنون ہوں گا.
وسلام -
میں نے کہیں پڑھا ہے -اس واقعے قلم و کاغذ میں اصول حدیث کی رو سے اضطراب ہے. ایک تو یہ کہ اس واقعے کے پہلے راوی ابن عبّاس کی عمر نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی وفات کے وقت صرف پندرہ ١٥ سال تھی -دوسرے یہ واقعہ صرف ایک صحابی رسول ابن عبّاس سے ہی منقول ہے- جب کہ اس واقعے کے دوران اور بھی صحابہ کرام رضوان الله اجمعین وہاں موجود تھے لیکن یہ کسی اور سے منقول نہیں ( واللہ عالم )-
اگرچہ یہ واقعہ صیح بخاری میں موجود ہے لیکن میں نہیں جانتا کہ امام اسماعیل بخاری رحمللہ نے خود اس پر کوئی کلام کیا ہے یا نہیں ؟؟
اگر اس پر کسی کے پاس مزید کوئی معلومات ہو تو ضرور پیش کرے-ممنون ہوں گا.
وسلام -