ابو عبداللہ صغیر
رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2011
- پیغامات
- 26
- ری ایکشن اسکور
- 81
- پوائنٹ
- 58
والدین کے لیے عام ہدایات
کرنے کے کام
1) ایسے والدین بنیں کہ قرآن بچوں پر اثر کرے اور سنت اُن کا کردار بنے۔
2) بچوں کو ایسی بات مت کہیں جس پہ آپ خود عمل نہ کرتے ہوں۔
3) اپنے گھر میں آوازوں کو کنٹرول کیجئے۔
4) اپنی آواز کے لیول اور لہجے کو کنٹرول کیجئے۔
5) حکمت بھری کہانیاں سنائیے لیکن اس کا اخلاقی نتیجہ بیان نہ کیجئے۔
6) اچھے رویے اور اچھے کردار کی خود مثال بنیے۔
7) اپنی غلطیاں تسلیم کیجئے۔
8) صحت مند مشاغل اختیار کیجئے۔
9) بچوں کے تعاون کو تسلیم کیجئے۔
10) بڑوں کی طرح بچوں کی بھی عزت کیجئے یا ایسی عزت کیجئے جیسی آپ اپنے لیے چاہتے ہیں۔
11) اکثر اپنی محبت کا اظہار کرتے رہیں۔
12) مثبت توقعات رکھیے
نہ کرنے کے کام
1) بچوں کی ضروریات ضرور پوری کریں لیکن ان کی خواہشات ہر گز پوری نہ کریں۔
2) اچھے رویوں پر ہمیشہ انعامات کی پیشکش نہ کرتے رہیں۔
3) فضیتہ مچانے پر ہار تسلیم نہ کریں۔
4) آپس کے جھگڑے بچوں کے سامنے نہ کریں۔
5) منفی مثالوں کے ذریعے اچھی باتیں نہ سمجھائیے ۔ مثلاً جھوٹ بولنے والے بچے کی کہانی سنا کر اُسے دیانت داری کا سبق سکھائیں۔
6) اپنے بچوں کا موازنہ نہ کیجئے۔
7) بچوں سے اپنے وعدوں کو نہ توڑیے۔
8) غیر حقیقی سزاؤں کی دھمکی نہ دیجئے۔
9) ہمیشہ جلدی میں نظر نہ آیئے۔
10) جو ہو چکا اُسے چھوڑ دیجئے۔
1) ایسے والدین بنیں کہ قرآن بچوں پر اثر کرے اور سنت اُن کا کردار بنے۔
2) بچوں کو ایسی بات مت کہیں جس پہ آپ خود عمل نہ کرتے ہوں۔
3) اپنے گھر میں آوازوں کو کنٹرول کیجئے۔
4) اپنی آواز کے لیول اور لہجے کو کنٹرول کیجئے۔
5) حکمت بھری کہانیاں سنائیے لیکن اس کا اخلاقی نتیجہ بیان نہ کیجئے۔
6) اچھے رویے اور اچھے کردار کی خود مثال بنیے۔
7) اپنی غلطیاں تسلیم کیجئے۔
8) صحت مند مشاغل اختیار کیجئے۔
9) بچوں کے تعاون کو تسلیم کیجئے۔
10) بڑوں کی طرح بچوں کی بھی عزت کیجئے یا ایسی عزت کیجئے جیسی آپ اپنے لیے چاہتے ہیں۔
11) اکثر اپنی محبت کا اظہار کرتے رہیں۔
12) مثبت توقعات رکھیے
نہ کرنے کے کام
1) بچوں کی ضروریات ضرور پوری کریں لیکن ان کی خواہشات ہر گز پوری نہ کریں۔
2) اچھے رویوں پر ہمیشہ انعامات کی پیشکش نہ کرتے رہیں۔
3) فضیتہ مچانے پر ہار تسلیم نہ کریں۔
4) آپس کے جھگڑے بچوں کے سامنے نہ کریں۔
5) منفی مثالوں کے ذریعے اچھی باتیں نہ سمجھائیے ۔ مثلاً جھوٹ بولنے والے بچے کی کہانی سنا کر اُسے دیانت داری کا سبق سکھائیں۔
6) اپنے بچوں کا موازنہ نہ کیجئے۔
7) بچوں سے اپنے وعدوں کو نہ توڑیے۔
8) غیر حقیقی سزاؤں کی دھمکی نہ دیجئے۔
9) ہمیشہ جلدی میں نظر نہ آیئے۔
10) جو ہو چکا اُسے چھوڑ دیجئے۔