• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

والدین

اداس ساحل

مبتدی
شمولیت
جنوری 04، 2012
پیغامات
22
ری ایکشن اسکور
87
پوائنٹ
0
سلامتی ہو مزہب اسلام پر جس نے بہت ہی عمدگی اور شائستہ طریقے سے ماں اور باپ کے حقوق بیان کیے ہیں۔ یہ مزہب واقعی میں فطرت کا مزہب ہے۔ ماں باپ یا والدین کے حقوق جس قدر اسلام نے محفوظ کیے ہیں شاید ہی کسی اور مزہب نے کیے ہوں۔ اس کی مثال تو دیکھیے کہ کوئی بھی نماز کا اختتام ماں باپ کی مغفرت کی دعا کے بغیر پوری ہی نہیں ہو سکتی۔

رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ

o رَبَّنَا اغْفِرْلِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ

کہتے ہیں ماں کے قدموں تلے جنت ہے اور باپ کی خدمت میں جزا ہے۔ اللہ تعالی نے انسان کی تخلیق کس خوبصورتی سے کی ہے۔ بلکہ تمام جانداروں کی تخلیق واقعی کس قدر دنگ انگیز ہے کہ "سبحان اللہ"۔

اس تھریڈ میں جتنا ہو سکے لکھیں، ثواب حاصل کریں اور وہ لوگ جو ماں باپ کے ہوتے ہوئے خدمت نہیں کر سکتے، ان سے اپیل ہے کہ ماں باپ جیسے رشتے کی قدر کریں۔ مرنے کے بعد رونے ، محفیلیں اور میلاد کرنے سے بہتر ہے کہ ان کی زندگی میں چند لمحے ، صرف چند لمحے، ان کی دعائیں لیں اور ان کے بڑھاپے کا سہارا بنیں۔ ان کی خوشیوں کو دوگنا کریں اور ان کے غموں کو آدھا کریں۔

شکریہ
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
جب ہم روتے تھے تو ماں باپ اس وقت تک نہیں سوتے تھے جب تک ہم چپ نہ کر جاتے تو اسی طرح آج ہم جوان ہیں اگر ماں باپ ناراض ہوں یا پریشان ہوں یا رو رہے ہوں تو ہمیں بھی انھیں کی طرح اس وقت تک نہیں سونا چاہئے جب تک وہ سکون سے سو نہ جائیں ۔
آج اگر والدین سے بے رخی کریں گے تو بڑی جلدی ہم خود والدین بننے والے ہیں ۔
انسان کو ایسا موقع تلاش کرنا چاہئے کہجب والدین کہے کہ بیٹا میں تم سے راضی ہوں مگر فلاں کام کر دو ۔تو وہ کام کرنے کی خاطر خؤاہ کتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے مگر موالدین کی رضا مندی حاصل کر لینی چاہئے،کیونکہ والدین کی رضا مندی اللہ رب العزت کی رضامندی ہے ۔
راقم چند ماہ قبل عمرہ کا پروگرام بنایا حسب استطاعت میرے اکیلے کے پیسے میرے پاس موجود تھے ،میں نے والدین سے دعا کی درخؤاست کی کہ اللہ تعالی مجھے توفیق عطا فرمائے ،ماں سے ملا تو فرمانے لگیں کہ بیٹا میں آپ سے راضی ہوں اگر مجھے بھی اپنے ساتھ عمرہ پر لے جاو اور خڑچہ بھی برداشت کرو۔
اسی وقت میں نے کہا ماں جی !آپ بھی میرے ساتھ ضرور عمرہ پر جائیں گے اور اللہ تعالی کی توفیق سے ماں جی کو بھی اپنے ساتھ عمرہ پر لے کر گیا الحمدللہ علی ذلک
۔جب ماں راضی ہو کسی کام پر تو وہ کرنا چاہئے سعادت سمجھ کر شرط یہ ہے کہ وہ کام قرآن و حدیث کے مخالف نہ ہو ۔
والدین پر کروڑوں صفحات بھی لکھے جائیں تو ان کا حق ادا نہیں ہوتا ۔!!!
 
Top