محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں یہ بات عمومی اعتبار سے کر رہا ہوں کس بھی گروپ یا شخصیت کو سامنے رکھ کر نہیں لکھ رہا
مقصد صرف الدین النصیحۃ مراد ہے
واٹس اپ کے بے شمار اور لاتعداد گروپ اس وقت بنائے گئے ہیں
کیا ان گروپس کی بنیاد اور پھر اراکین کا داخل کیا جانا شریعت کے تابع ہے یا نہیں؟
جتنے بھی گروپس بنانے والے میرے محترم ساتھی ہیں ان سب نے قواعد و ضوابط کے اعتبار سے ایک ہی تحریر کو اختیار کیا ہوا ہے گویا کہ واٹس اپ انتظامیہ نے پابند کیا ہو .
ان قواعد و ضوابط میں اردو املاء کی غلطیاں بھی ہیں
نہ ہی ان قواعد کا تعلق واٹس اپ کے تمام استعمالات اور آداب سے ہے
میں جن گروپس میں موجود ہوں صرف دو گروپ ایسے ہیں جن میں عملا طے شدہ قواعد کی تنفیذ بھی ہوتی ہے
وگرنہ عمومی طور پر مخالفت ہی نظر آتی ہے
کسی بھی گروپ میں کسی بھی ساتھی کو شامل کرنے سے قبل اس سے اجازت لینا ایک شرعی فریضہ ہے جس پر بالکل ہی عمل نہیں ہو رہا جب اور جہاں اور جیسے کی بنیاد پر گروپس بنا کر بغیر اجازت کے کسی بھی بھی شامل کر لیا جاتا ہے
میں اس وقت تقریبا 40 گروپس میں موجود ہوں صرف تین گروپس ایڈمن نے مجھ سے باقاعدہ اجازت لی یعنی پوچھا اور میری حامی کے بعد مجھے شامل کیا گیا
بعض نے صرف بتانا مناسب سمجھا اور اکثریت نے تو اجازت لینا درکنار بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا اور مجھے یہ بھی علم نہیں کہ اس کے ایڈمن صاحب کون ہیں اور مجھے کیسے جانتے ہیں
لہذا میری تمام ان ساتھیوں سے گزارش ہے کہ گروپ ایڈمن شروط اور قواعد کاپی پیسٹ کے بجائے اھل افراد سے مشاورت کے بعد قواعد طے کرے اور
گروپ کے اھداف طے کرے اور اھداف کے حصول کے لیے سختی کی جائے
اور کسی کو اس کی اجازت کے بغیر اس میں شامل نہ کرے بلکہ کچھ افراد پر مبنی ایک کمیٹی ہو جو ان تمام امور کا خیال رکھے
گروپ بنا کر اس کا معیار ایسا رکھا جائے کہ اھل افراد خود شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کریں نہ کہ جسے آج شامل کیا جائے وہ اگلے دن خود ہی چھوڑ دے
میں یہ بات عمومی اعتبار سے کر رہا ہوں کس بھی گروپ یا شخصیت کو سامنے رکھ کر نہیں لکھ رہا
مقصد صرف الدین النصیحۃ مراد ہے
واٹس اپ کے بے شمار اور لاتعداد گروپ اس وقت بنائے گئے ہیں
کیا ان گروپس کی بنیاد اور پھر اراکین کا داخل کیا جانا شریعت کے تابع ہے یا نہیں؟
جتنے بھی گروپس بنانے والے میرے محترم ساتھی ہیں ان سب نے قواعد و ضوابط کے اعتبار سے ایک ہی تحریر کو اختیار کیا ہوا ہے گویا کہ واٹس اپ انتظامیہ نے پابند کیا ہو .
ان قواعد و ضوابط میں اردو املاء کی غلطیاں بھی ہیں
نہ ہی ان قواعد کا تعلق واٹس اپ کے تمام استعمالات اور آداب سے ہے
میں جن گروپس میں موجود ہوں صرف دو گروپ ایسے ہیں جن میں عملا طے شدہ قواعد کی تنفیذ بھی ہوتی ہے
وگرنہ عمومی طور پر مخالفت ہی نظر آتی ہے
کسی بھی گروپ میں کسی بھی ساتھی کو شامل کرنے سے قبل اس سے اجازت لینا ایک شرعی فریضہ ہے جس پر بالکل ہی عمل نہیں ہو رہا جب اور جہاں اور جیسے کی بنیاد پر گروپس بنا کر بغیر اجازت کے کسی بھی بھی شامل کر لیا جاتا ہے
میں اس وقت تقریبا 40 گروپس میں موجود ہوں صرف تین گروپس ایڈمن نے مجھ سے باقاعدہ اجازت لی یعنی پوچھا اور میری حامی کے بعد مجھے شامل کیا گیا
بعض نے صرف بتانا مناسب سمجھا اور اکثریت نے تو اجازت لینا درکنار بتانا بھی مناسب نہیں سمجھا اور مجھے یہ بھی علم نہیں کہ اس کے ایڈمن صاحب کون ہیں اور مجھے کیسے جانتے ہیں
لہذا میری تمام ان ساتھیوں سے گزارش ہے کہ گروپ ایڈمن شروط اور قواعد کاپی پیسٹ کے بجائے اھل افراد سے مشاورت کے بعد قواعد طے کرے اور
گروپ کے اھداف طے کرے اور اھداف کے حصول کے لیے سختی کی جائے
اور کسی کو اس کی اجازت کے بغیر اس میں شامل نہ کرے بلکہ کچھ افراد پر مبنی ایک کمیٹی ہو جو ان تمام امور کا خیال رکھے
گروپ بنا کر اس کا معیار ایسا رکھا جائے کہ اھل افراد خود شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کریں نہ کہ جسے آج شامل کیا جائے وہ اگلے دن خود ہی چھوڑ دے
Last edited by a moderator: