• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وحدۃ الوجود کیا ہے ؟

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
وحدت الوجود ایک انتہائی شرکیہ عقیدہ ہے ۔ جس کے بارہ میں "اہل السنہ" کی دو رائے نہیں ۔ تنظیم اسلامی کے بانی اور معروف مفسر قرآن جناب ڈاکٹر اسرار احمد اسی عقیدہ کے حامل تھے ۔
وحدت الوجود کے اس عقیدہ کو ابن العربی صوفی نے پروان چڑھایا ہے ۔ وہ اپنی کتاب فصوص الحکم میں لکھتے ہیں :
فأنت عبد وأنت رب یعنی تو بندہ ہے اور تو رب ہے ۔
ڈاکٹر اسرار احمد صاحب ابن عربی کے اسی عقیدہ کو یوں پیش کرتے ہوئے اپنی تصنیف " ام المسبحات ص ۸۸" میں لکھتے ہیں :
" میرے نزدیک اس کا حل وہ ہے جو شیخ ابن عربی نے دیا ہے ‘ جو میں بیان کر چکا ہوں ‘ کہ حقیقت وماہیت کے وجود کے اعتبار سے خالق ومخلوق کا وجود ایک ہے ، کائنات میں وہی وجود بسیط سرایت کیے ہوئے ہے ۔۔۔۔۔۔۔"
یعنی ڈاکٹر اسرار صاحب کے نزدیک بھی خالق ومخلوق کا وجود ایک ہے ۔ گویا انسان خالق بھی ہے مخلوق بھی !
یعنی وہی عقیدہ وحدت الوجود !
اعاذنا اللہ منہا
کیا اللہ کا بھی کوئی وجود ہے یعنی جسمانی اعتبار سے یا صرف وجود سےتشبیہ دی گئی ہے
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
میرے خیال میں شیخ اپنی زندگی کے آخری ایام میں جب وہ زاکر ناءیک کے سٹیج پر آے اس سے تاءب ھو چکے تھے۔
اللہ تعالی بہتر جانتے ھیں۔
ذاکر نایک نہیں بلکہ کھل نا یک کہو یہ بھی غیر مقلدین کی ایک شاخ ہے جماعت اسلامی ہیڈ کوارٹر ہے
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
یہ تو آپکا خیال ہے ۔
لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے
کیونکہ اپنی وفات سے چند دن قبل ملتان میں انکا جلسہء عام تھا ۔ وہاں ان سے توحید کے بارہ میں سوال کیا گیا تو غصہ سے لال پیلے ہوگئے ، دماغ پھٹنے لگا اور انہیں سٹیج سے بالآخر غائب کر دیا گیا ۔ ملتان میں تنظیم اسلامی کے تمام تر مسؤلین اور اکثر کارکنان اس کے عینی شاہد ہیں ۔
فاللہ المستعان
تنظیم اسلامی کے بانی اور معروف مفسر قرآن جناب ڈاکٹر اسرار احمد اسی عقیدہ کے حامل تھے ۔
شاید آپ اس بات کا افسوس ہے کہ انہوں نے آپ کے باطل نظریات کو قبول نہیں کیا
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
السلام علیکم ! ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے "" وحدت الوجود "" کی بحث اپنے سورۃ الحدید کے درس میں بیان کی ہے جو آڈیو ، وڈیو اور کتابی شکل میں موجود ہے ۔ نیز یہ بحث سورۃ لقمان کے درس میں بھی ہے ۔ جہاں آپ نے وحدت الوجود ، وحدت الشہود ، ہمہ اوست ، ہمہ از اوست کو بیان کیا ہے ۔
و حدت الوجود کے تصور بیان کرنے والے "" محی الدین ابن عربی ہیں ۔ اپنی کتب " فصوص الحکم مٰیں انتہائی دقیق فلسفیانہ اور منطقی اصطلاحات کے ساتھ بیان کیا ہے ۔ اور ساتھ میں تنزلات ستہ کو بیان کیا ہے ۔
و حدت الوجود کو بیان کرنے والے بہت سے لوگ گزرے ہیں اور انہوں نے اسکی مختلف تعبیرات کی ہیں ۔ خود تصوف کے حلقہ میں اسکی مختلف تعبیرات ملیں گی ۔
محی الدین ابن عربی کے بعد مجدد الف ثانی نے " و حد ت الشہود " کا نظریہ پیش کیا ۔
ماضی قریب میں علامہ اقبال بھی "" فلسفہ وحدت و الوجود " کو اپنی شاعری میں بیان کیا ہے ۔ اور انکی شاعری کے معروف شارح " پروفیسر یوسف سلیم چشتی " اپنی ان شروح میں اسے بیان کیا ہے ۔
قدیم ہندوں کے ہاں بھی " ہمہ اوست کا تصور پایا جاتا ہے جسے " پروفیسر یوسف سلیم چشتی نے " تاریخ تصوف " میں بیان کیا ۔
محی الدین ابن عربی کے فلسفہ و حدت الوجود پر بہت کچھ لکھا گیا ہے ۔ فلسفہ اور اور منطق کی رو سے اشکالات بھی وارد کیئے گئے ہیں ۔
اقبال اکادمی سے شائع ہونے والے میگزین اور پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ سے شائع ہونے والے رسائل میں مضامین دیکھے جاسکتے ہیں ۔ ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے متعلقہ مضامین کا حوالہ نہیں دے سکتا ۔
اس سلسلہ میں سلف میں امام ابن تیمیہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے فلسفلہ ، منطق ، علم کلام کا ناقدانہ جائزہ لیا ۔آپ کی چند کتب درج ذیل ہیں اگر انکے اردو تراجم موجود ہیں تو لائبریری میں شامل کیا جائے ۔
١۔ نقض منطق ، ٢۔ الرد علی المنطقین ٣۔ در تعارض العقل و النقل
دوسرے پارے شروع کی آیات جس کو آیت کرسی کہا جاتا ہے اس میں یہی تعلیم ہے کہ اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے اور اس کا علم ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے
اس کے علاوہ کائنات کی ہر چیز اس بات کی گواہی دے رہی کہ کوئی رب ہے جو ان تمام چیزوں کا خالق مالک ہے
اور ایک جگہ اللہ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ ہم عنقریب اپنی نشانیاں زمین و آسمان میں دکھائیں گے یعنی ہر چیز میں ہماری کرشمہ سازی ظاہر ہوگی دوسرے لفظوں میں اگر یہ کہہ دیا جائے کہ کائنات کی ہر چیز سے ہمارا مشاہدہ ہوگا
اور اس طرح کے الفاظ ہم رات دن بولتے ہیں کہ یہ بات ان جیتا جاگتا ثبوت ہے یا یہ ان کا عظیم قلمی علمی شاہکار ہے اور یہ منہ بولتی تصویر ہے
اگر ان سب باتوں پر غور کرلیا جائے تو شاید تمام شیخ الکل کو ہی تائب ہونا پڑ جائے
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
الطاف اعظمی صاحب کی یہ کتاب میں نے بھی پڑھی ہے ۔ اس موضوع پر اتنی تفصیل اور کہیں نہیں ملی اب تک۔ کتاب میں ابو زید ضمیر حفظہ اللہ کو پڑھنے دی تھی ۔ اب تک واپس نہیں مل سکی
کیا یہ کتاب کوئی حدیث شریف ہے یا اعظمی صاحب بھی کوئی عظیم چیز ہیں
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
قاری کا فرض ہے کہ جو پیش کیا گیا ہے صرف اسے ہی بغور پڑھے اور سمجھنے کی کوشش کرے کہ جو دعوى کیا گیا ہے اس پر یہ دلیل دلالت کرتی ہے یا نہیں ۔

اگر آپکے اصول "صاحب مراسلہ کا فرض تھا کہ وہ ان کی تمام عبارات کو پیش کرتے" کو درست تسلیم کر لیا جائے تو نتیجہ یہ نکلے گا کہ دنیا میں آج تک کوئی کتاب بھی مکمل نہیں ہے ۔ حتى کہ قرآن مجید بھی ۔ کیونکہ اللہ تعالى نے بہت سے باتوں کو ترک فرمایا ہے ۔
فتدبر !
مبارک ہو کہ آپ بھی قرآن پاک کو ناقص تصور فرما رہے ہیں اب آپ کو کیا ہونا پڑے گا
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
یعنی آپ خود یہ محنت نہیں کرنا چاہتے بلکہ مجھ سے کروانا چاہتے ہیں ؟
ان باتوں کا رد اگر آپ نے کرنا ہے تو بھائی یہ محنت آپ کرو
اپ نے با لکل سہی فرمایا چار گھنٹے کی تقریر تو اپ لوڈ کردی چار الفاظ نہیں لکھ سکتے کبھی پول کھل جائے
 

مشہودخان

مبتدی
شمولیت
جنوری 12، 2013
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
0
Top