گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرے پاس وراثت کےمتعلق کچھ سوالات کا ذخیرہ جمع ہے میں انشاءاللہ یہاں پیش کروں گا۔جس انداز سےمیرے پاس سوالات موجود ہیں میں بھی اسی طرح شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔علماء حضرات سے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب مطلوب ہوگا۔
ان سوالات میں میرا پہلا سوال یہ ہے کہ مولانا محمد طاہر مرحوم کی کل ملکیتی اراضی ساڑھے تین ایکڑ تھی (ایک ایکڑ بارانی باقی اڑھائی ایکڑ نہری) ان کے ورثا میں بیوہ، چار بیٹے اور پانچ بیٹیاں تھیں۔ بعد ازاں ایک بیٹی کا انتقال ہوگیا، جس کے دو بیٹے، دوبیٹیاں اور شوہر زندہ ہیں۔ پھر مولانا محمد طاہر کی بیوہ کا بھی انتقال ہوگیا۔ والدہ کی وفات کے چند سال بعد دوسری بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا۔ اس کا شوہر، پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ اس وقت مولانا طاہر کے چار بیٹے، تین بیٹیاں زندہ ہیں۔ مزید یہ کہ ساری اَراضی فروخت شدہ ہے۔ اس کی کل رقم 945000 (مبلغ نولاکھ پینتالیس ہزار روپے) ایک بھائی کے پاس موجود ہیں۔ قرآن وسنت کی رو سے ورثا میں کتنی کتنی زمین اور کتنی کتنی رقم حصے میں آئے گی؟ براہِ مہربانی جواب عنائت فرمادیں۔ جَزَاکُمُ اﷲُ خَیرًا (سائل: محمد زبیر عابد بن مولانا محمد طاہر مرحوم، ماچھی کے، ضلع شیخوپورہ)
میرے پاس وراثت کےمتعلق کچھ سوالات کا ذخیرہ جمع ہے میں انشاءاللہ یہاں پیش کروں گا۔جس انداز سےمیرے پاس سوالات موجود ہیں میں بھی اسی طرح شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔علماء حضرات سے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب مطلوب ہوگا۔
ان سوالات میں میرا پہلا سوال یہ ہے کہ مولانا محمد طاہر مرحوم کی کل ملکیتی اراضی ساڑھے تین ایکڑ تھی (ایک ایکڑ بارانی باقی اڑھائی ایکڑ نہری) ان کے ورثا میں بیوہ، چار بیٹے اور پانچ بیٹیاں تھیں۔ بعد ازاں ایک بیٹی کا انتقال ہوگیا، جس کے دو بیٹے، دوبیٹیاں اور شوہر زندہ ہیں۔ پھر مولانا محمد طاہر کی بیوہ کا بھی انتقال ہوگیا۔ والدہ کی وفات کے چند سال بعد دوسری بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا۔ اس کا شوہر، پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ اس وقت مولانا طاہر کے چار بیٹے، تین بیٹیاں زندہ ہیں۔ مزید یہ کہ ساری اَراضی فروخت شدہ ہے۔ اس کی کل رقم 945000 (مبلغ نولاکھ پینتالیس ہزار روپے) ایک بھائی کے پاس موجود ہیں۔ قرآن وسنت کی رو سے ورثا میں کتنی کتنی زمین اور کتنی کتنی رقم حصے میں آئے گی؟ براہِ مہربانی جواب عنائت فرمادیں۔ جَزَاکُمُ اﷲُ خَیرًا (سائل: محمد زبیر عابد بن مولانا محمد طاہر مرحوم، ماچھی کے، ضلع شیخوپورہ)