- شمولیت
- اگست 28، 2019
- پیغامات
- 58
- ری ایکشن اسکور
- 11
- پوائنٹ
- 56
ملعون وسیم رضوی نے ایسا کیوں کہا ہے ؟
ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی
برادران اسلام!
آپ سب نے تو یہ سنا ہی ہوگا کہ ایک ملعون شیعہ وسیم رضوی نے قرآن کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی کہ قرآن کی 26 آیات ایسی ہیں جو آتنکواد کو بڑھاوادیتی ہیں لہذا ان تمام آیتوں کو قرآن سے نکال دیا جائے وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔
میرے مسلمان بھائیو!سب سے پہلے آپ اس باریکی کو سمجھیں کہ وسیم رضوی نے ایسا کیوں کہا ہے؟ آخر ایسا بول کر کے وہ کس کو خوش کرنا چاہتا ہے؟ آخر اس کے پیچھے اس کے مقاصد کیا ہیں کہ اس نے صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے خلاف دشمنی مول لی ہے؟ قبل اس کے کی میں ان تمام سوالوں کا جواب دوں سب سے پہلے آپ یہ بات یاد رکھ لیں کہ اہل کفار اور اہل زیغ وضلال کے اس طرح کی حرکتوں سے غم وفکر نہ کھائیں کیونکہ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جس کے نازل کرنے کے وقت ہی رب العالمین نے دوٹوک الفاظ میں یہ اعلان کردیا ہے کہ: ’’ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالذِّكْرِ لَمَّا جَاءَهُمْ وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ،لَا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِيلٌ مِنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ ‘‘ جن لوگوں نے اپنے پاس قرآن پہنچ جانے کے باوجود اس سے کفر کیا (وہ بھی ہم سے پوشیدہ نہیں ہے) بے شک یہ بڑی باوقعت کتاب ہے، جس کے پاس باطل پھٹک بھی نہیں سکتا نہ اس کے آگے سے نہ اس کے پیچھے سے،یہ ہے نازل کردہ حکمتوں والے خوبیوں والے اللہ کی طرف سے۔(فصلت:41-42) بلا شک وشبہ وقت کی ترقی اور جدید سائنس وٹکنالوجی کے اس دور میں بڑے بڑے سائنٹسٹ،فلاسفر اور چاند تک سفر کرنے والے بھی مل کر کے بھی قرآن کی تعلیمات کو جھوٹا ثابت نہ کر سکےاور نہ کبھی کرسکیں گے ،زمانہ گواہ ہے کہ جس جس نے بھی اس قرآن کے خلاف آواز اٹھائی وہ یا تو اس کتاب کا اسیر ہوگیا یا پھر وہ لوگوں کے لئے دیدۂ عبرت بن گیا،ایسا ہی ایک واقعہ صحیح بخاری کتاب المناقب کے اندر منقول ہے سیدنا انسؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص جو عیسائی تھا وہ مسلمان ہوا اور سورہ بقرہ وسورۃ آل عمران سیکھ لیں اور وہ وحی کی کتابت بھی کرنے لگا پھر کچھ دنوں کے بعد مرتد ہوگیا اور لوگوں میں یہ کہتا پھرنے لگا کہ دیکھو’’ مَا يَدْرِي مُحَمَّدٌ إِلَّا مَا كَتَبْتُ لَهُ ‘‘ محمدﷺ کو کچھ آتا جاتا نہیں ہے بلکہ وہ وہی کہتے تھے جو میں ان کو لکھ کر دیا کرتا تھا!(نعوذ باللہ) اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ اس انسان کی کچھ ہی دنوں میں موت واقع ہوگئی عیسائیوں نے اسے دفن کردیا مگر جب صبح ہوئی تو دیکھا کہ اس کی لاش زمین کے باہر پڑی ہوئی ہے،عیسائیوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کا کام ہے چونکہ یہ مرتد ہوگیا تھا اسی لئے انہوں نے اس کی لاش کے ساتھ ایسی حرکت کی ہے!چنانچہ پھر ان عیسائیوں نے ایک دوسری اور پہلے سے زیادہ گہری قبرکھودی اور اسے دفن کردیا،لیکن جب صبح ہوئی تو پھر لاش باہر پڑی تھی،پھر ان عیسائیوں نے یہی کہاکہ یہ مسلمانوں کا کام ہےاور مسلمان دشمنی میں ایساکر رہے ہیں،چنانچہ انہوں نے پھرتیسری مرتبہ جتنی گہری قبر کھود سکتے تھے اپنی طاقت بھر کھودا اور اسے دفن کردیا لیکن جب صبح ہوئی تو پھر اس کی لاش باہر پڑی ہوئی تھی!اب کی بار ان عیسائیوں نے ’’ فَعَلِمُوا أَنَّهُ لَيْسَ مِنَ النَّاسِ فَأَلْقَوْهُ ‘‘ یہ جان لیا کہ ایسا کوئی انسان نہیں کر سکتا ہے(بلکہ یہ اللہ کے عذاب میں گرفتار ہے) چنانچہ انہوں نے اس کی لاش کو ایسے ہی چھوڑ دیا۔(بخاری:3617) دیکھا آپ نے قرآن اور رسالت کے خلاف جب اس نے آواز اٹھائی تو اس کا کیسا عبرتناک انجام ہوا!
اسلامی بھائیو اور بہنو!
اب آئیے میں آپ کو بتاتا ہوں کہ اس ملعون نے ایسا کیوں کہا ہے؟ آخر وہ ایسا کہہ کرکے کس کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتا ہے؟ پوری امت مسلمہ کا دل ناراض کر کے اسے کیا ملنے والا ہے؟ دراصل اس نے ایسا ایک سوچی سمجھی پلاننگ اور منصوبے کے تحت کیا ہے اور اس کے پیچھے اس کا مقصد یہ ہے کہ وہ دنیا کے سامنے ذلیل ورسوا ہونے سے بچ جائے،جیل جانے سے بچ جائے کیونکہ جب وہ شیعہ وقف بورڈ(اترپردیش) کا چئیرمین تھا تب اس نے بڑی بڑی خیانتیں اور بڑے بڑے گھوٹالے کئے ہیں،اس نے شیعہ وقف بورڈ کی بے شمار جائیدادوں پر ناجائز قبضہ بھی جمالیا ہے اور ساتھ ہی بہت ساری جائیدادوں کو بیچ کر کے کھا بھی لیا ہے اسی طرح سے اس نے اپنے کئی رشتے داروں کو بھی شیعہ وقف بورڈ کی جائیدادوں کا مالک بنا دیا ہے الغرض اس کے اوپرچوری اور گھوٹالے جیسے کئی کیسیں درج ہیں جس کی وجہ سے سی بی آئی اس کو گرفتار بھی کرنے والی تھی اور جب اسے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ اب میں نہیں بچ پاؤں گا اور اپنی بدعنوانیوں کی وجہ سے جیل کے پیچھے چلا جاؤں گا تو اس نے موجودہ حکومت کی ہمدردی اور خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ایسا کہا ہے تاکہ وہ جیل جانے سے بچ جائے کیونکہ وہ شخص اور پوری دنیا اس بات کو اچھی طرح سے جانتی ہے کہ موجودہ حکومت کے سربراہان مسلم دشمنی کا جذبہ رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے جو لوگ بھی مسلم دشمنی میں پیش پیش رہتے ہیں ان کو یہ حکومت پھولوں کا ہار پہنا کر بڑی بڑی سہولیتیں اور عنایتیں دیتی ہیں اور ان کو بڑے بڑے عہدے بھی دیتی ہے اور ساتھ ہی ان کے تمام مقدمات کو بھی خارج کردیتی ہے ،موجودہ حکومت صرف مسلم دشمنی کی وجہ سے ہی ایسا نہیں کرتی ہے بلکہ ہر اس انسان کو خصوصی عنایات عطا کرتی ہے جو ان کی ہاں میں ہاں ملائے اور اس انسان کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا دیتی ہے جو ان کے خلاف جائے اس کی جیتی جاگتی مثال اور ثبوت تو آپ کو یاد ہی ہوگا کہ ابھی کچھ ہی دن پہلے ایک تیلگو ہیروئن تاپسی نے جب کسانوں کی حمایت میں کچھ بات کی تو اس حکومت نے اس کے گھر پر رائڈ کرا کرکے اسے ہراسمینٹ کیا اسی کے برعکس اسی فلم انڈسٹری کی اور ایک ہیروئن نے جب ان کی ہاں میں ہاں ملایا تو اس حکومت نے اس کو اعلی سطح یعنی ہائی سیکورٹی عطا کی،جب معاملہ ایسا ہے تو ملعون وسیم رضوی نے بھی یہی سوچ کر کے ایک منصوبے کے تحت ایسی حرکت کی ہے تاکہ سربراہان حکومت اس کی اس حرکت سے خوش ہو جائے اوراسے عدالتوں کے جھمیلوں اور دنیا کے سامنے ذلیل ورسوا ہونے سے بچا لے۔
برادران اسلام!!
جب معاملہ ایسا ہے تو ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم مسلمان عقلمندی سے کام لیں کیونکہ جتنا ہم اس ملعون کے خلاف اچھلیں گے اتنا ہی یہ حکومت کی نظر میں ہیرو بن جائے گا اور حکومت کی پشت پناہی اسے مل جائے گی اسی لئے جذبات میں نہ آئیں عقلمندی سے کام لیتے ہوئے اس کے خلاف اسی قانون کا سہارا لیں جس قانون کی سزا سے بچنے کے لئے اس نے یہ سازش رچی ہے اور اس کے منصوبے پر پانی پھیر دیں اور اس ملعون کی سازشوں کو ناکام کردیں،یاد رکھ لیں!ہم اس کی اس حرکت کو جتنا زیادہ پرچار کریں گے اتنا ہی اس ملعون کی پیٹھ تھپتھپائی جائے گی اور اسے شاباشی دے کراس کو خصوصی مراعات دئے جائیں گے۔۔۔۔۔حسبنا اللہ ونعم الوکیل۔۔۔۔۔۔۔
طالب دعا
ابومعاویہ شارب بن شاکر السلفی
ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی
برادران اسلام!
آپ سب نے تو یہ سنا ہی ہوگا کہ ایک ملعون شیعہ وسیم رضوی نے قرآن کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی کہ قرآن کی 26 آیات ایسی ہیں جو آتنکواد کو بڑھاوادیتی ہیں لہذا ان تمام آیتوں کو قرآن سے نکال دیا جائے وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔
میرے مسلمان بھائیو!سب سے پہلے آپ اس باریکی کو سمجھیں کہ وسیم رضوی نے ایسا کیوں کہا ہے؟ آخر ایسا بول کر کے وہ کس کو خوش کرنا چاہتا ہے؟ آخر اس کے پیچھے اس کے مقاصد کیا ہیں کہ اس نے صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے خلاف دشمنی مول لی ہے؟ قبل اس کے کی میں ان تمام سوالوں کا جواب دوں سب سے پہلے آپ یہ بات یاد رکھ لیں کہ اہل کفار اور اہل زیغ وضلال کے اس طرح کی حرکتوں سے غم وفکر نہ کھائیں کیونکہ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جس کے نازل کرنے کے وقت ہی رب العالمین نے دوٹوک الفاظ میں یہ اعلان کردیا ہے کہ: ’’ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالذِّكْرِ لَمَّا جَاءَهُمْ وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ،لَا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِيلٌ مِنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ ‘‘ جن لوگوں نے اپنے پاس قرآن پہنچ جانے کے باوجود اس سے کفر کیا (وہ بھی ہم سے پوشیدہ نہیں ہے) بے شک یہ بڑی باوقعت کتاب ہے، جس کے پاس باطل پھٹک بھی نہیں سکتا نہ اس کے آگے سے نہ اس کے پیچھے سے،یہ ہے نازل کردہ حکمتوں والے خوبیوں والے اللہ کی طرف سے۔(فصلت:41-42) بلا شک وشبہ وقت کی ترقی اور جدید سائنس وٹکنالوجی کے اس دور میں بڑے بڑے سائنٹسٹ،فلاسفر اور چاند تک سفر کرنے والے بھی مل کر کے بھی قرآن کی تعلیمات کو جھوٹا ثابت نہ کر سکےاور نہ کبھی کرسکیں گے ،زمانہ گواہ ہے کہ جس جس نے بھی اس قرآن کے خلاف آواز اٹھائی وہ یا تو اس کتاب کا اسیر ہوگیا یا پھر وہ لوگوں کے لئے دیدۂ عبرت بن گیا،ایسا ہی ایک واقعہ صحیح بخاری کتاب المناقب کے اندر منقول ہے سیدنا انسؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص جو عیسائی تھا وہ مسلمان ہوا اور سورہ بقرہ وسورۃ آل عمران سیکھ لیں اور وہ وحی کی کتابت بھی کرنے لگا پھر کچھ دنوں کے بعد مرتد ہوگیا اور لوگوں میں یہ کہتا پھرنے لگا کہ دیکھو’’ مَا يَدْرِي مُحَمَّدٌ إِلَّا مَا كَتَبْتُ لَهُ ‘‘ محمدﷺ کو کچھ آتا جاتا نہیں ہے بلکہ وہ وہی کہتے تھے جو میں ان کو لکھ کر دیا کرتا تھا!(نعوذ باللہ) اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ اس انسان کی کچھ ہی دنوں میں موت واقع ہوگئی عیسائیوں نے اسے دفن کردیا مگر جب صبح ہوئی تو دیکھا کہ اس کی لاش زمین کے باہر پڑی ہوئی ہے،عیسائیوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کا کام ہے چونکہ یہ مرتد ہوگیا تھا اسی لئے انہوں نے اس کی لاش کے ساتھ ایسی حرکت کی ہے!چنانچہ پھر ان عیسائیوں نے ایک دوسری اور پہلے سے زیادہ گہری قبرکھودی اور اسے دفن کردیا،لیکن جب صبح ہوئی تو پھر لاش باہر پڑی تھی،پھر ان عیسائیوں نے یہی کہاکہ یہ مسلمانوں کا کام ہےاور مسلمان دشمنی میں ایساکر رہے ہیں،چنانچہ انہوں نے پھرتیسری مرتبہ جتنی گہری قبر کھود سکتے تھے اپنی طاقت بھر کھودا اور اسے دفن کردیا لیکن جب صبح ہوئی تو پھر اس کی لاش باہر پڑی ہوئی تھی!اب کی بار ان عیسائیوں نے ’’ فَعَلِمُوا أَنَّهُ لَيْسَ مِنَ النَّاسِ فَأَلْقَوْهُ ‘‘ یہ جان لیا کہ ایسا کوئی انسان نہیں کر سکتا ہے(بلکہ یہ اللہ کے عذاب میں گرفتار ہے) چنانچہ انہوں نے اس کی لاش کو ایسے ہی چھوڑ دیا۔(بخاری:3617) دیکھا آپ نے قرآن اور رسالت کے خلاف جب اس نے آواز اٹھائی تو اس کا کیسا عبرتناک انجام ہوا!
اسلامی بھائیو اور بہنو!
اب آئیے میں آپ کو بتاتا ہوں کہ اس ملعون نے ایسا کیوں کہا ہے؟ آخر وہ ایسا کہہ کرکے کس کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتا ہے؟ پوری امت مسلمہ کا دل ناراض کر کے اسے کیا ملنے والا ہے؟ دراصل اس نے ایسا ایک سوچی سمجھی پلاننگ اور منصوبے کے تحت کیا ہے اور اس کے پیچھے اس کا مقصد یہ ہے کہ وہ دنیا کے سامنے ذلیل ورسوا ہونے سے بچ جائے،جیل جانے سے بچ جائے کیونکہ جب وہ شیعہ وقف بورڈ(اترپردیش) کا چئیرمین تھا تب اس نے بڑی بڑی خیانتیں اور بڑے بڑے گھوٹالے کئے ہیں،اس نے شیعہ وقف بورڈ کی بے شمار جائیدادوں پر ناجائز قبضہ بھی جمالیا ہے اور ساتھ ہی بہت ساری جائیدادوں کو بیچ کر کے کھا بھی لیا ہے اسی طرح سے اس نے اپنے کئی رشتے داروں کو بھی شیعہ وقف بورڈ کی جائیدادوں کا مالک بنا دیا ہے الغرض اس کے اوپرچوری اور گھوٹالے جیسے کئی کیسیں درج ہیں جس کی وجہ سے سی بی آئی اس کو گرفتار بھی کرنے والی تھی اور جب اسے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ اب میں نہیں بچ پاؤں گا اور اپنی بدعنوانیوں کی وجہ سے جیل کے پیچھے چلا جاؤں گا تو اس نے موجودہ حکومت کی ہمدردی اور خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ایسا کہا ہے تاکہ وہ جیل جانے سے بچ جائے کیونکہ وہ شخص اور پوری دنیا اس بات کو اچھی طرح سے جانتی ہے کہ موجودہ حکومت کے سربراہان مسلم دشمنی کا جذبہ رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے جو لوگ بھی مسلم دشمنی میں پیش پیش رہتے ہیں ان کو یہ حکومت پھولوں کا ہار پہنا کر بڑی بڑی سہولیتیں اور عنایتیں دیتی ہیں اور ان کو بڑے بڑے عہدے بھی دیتی ہے اور ساتھ ہی ان کے تمام مقدمات کو بھی خارج کردیتی ہے ،موجودہ حکومت صرف مسلم دشمنی کی وجہ سے ہی ایسا نہیں کرتی ہے بلکہ ہر اس انسان کو خصوصی عنایات عطا کرتی ہے جو ان کی ہاں میں ہاں ملائے اور اس انسان کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا دیتی ہے جو ان کے خلاف جائے اس کی جیتی جاگتی مثال اور ثبوت تو آپ کو یاد ہی ہوگا کہ ابھی کچھ ہی دن پہلے ایک تیلگو ہیروئن تاپسی نے جب کسانوں کی حمایت میں کچھ بات کی تو اس حکومت نے اس کے گھر پر رائڈ کرا کرکے اسے ہراسمینٹ کیا اسی کے برعکس اسی فلم انڈسٹری کی اور ایک ہیروئن نے جب ان کی ہاں میں ہاں ملایا تو اس حکومت نے اس کو اعلی سطح یعنی ہائی سیکورٹی عطا کی،جب معاملہ ایسا ہے تو ملعون وسیم رضوی نے بھی یہی سوچ کر کے ایک منصوبے کے تحت ایسی حرکت کی ہے تاکہ سربراہان حکومت اس کی اس حرکت سے خوش ہو جائے اوراسے عدالتوں کے جھمیلوں اور دنیا کے سامنے ذلیل ورسوا ہونے سے بچا لے۔
برادران اسلام!!
جب معاملہ ایسا ہے تو ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم مسلمان عقلمندی سے کام لیں کیونکہ جتنا ہم اس ملعون کے خلاف اچھلیں گے اتنا ہی یہ حکومت کی نظر میں ہیرو بن جائے گا اور حکومت کی پشت پناہی اسے مل جائے گی اسی لئے جذبات میں نہ آئیں عقلمندی سے کام لیتے ہوئے اس کے خلاف اسی قانون کا سہارا لیں جس قانون کی سزا سے بچنے کے لئے اس نے یہ سازش رچی ہے اور اس کے منصوبے پر پانی پھیر دیں اور اس ملعون کی سازشوں کو ناکام کردیں،یاد رکھ لیں!ہم اس کی اس حرکت کو جتنا زیادہ پرچار کریں گے اتنا ہی اس ملعون کی پیٹھ تھپتھپائی جائے گی اور اسے شاباشی دے کراس کو خصوصی مراعات دئے جائیں گے۔۔۔۔۔حسبنا اللہ ونعم الوکیل۔۔۔۔۔۔۔
طالب دعا
ابومعاویہ شارب بن شاکر السلفی