• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وہا بیوں ( غیر مقلدین سے گذارچ

سیماب

مبتدی
شمولیت
اگست 06، 2013
پیغامات
33
ری ایکشن اسکور
73
پوائنٹ
17
تم نے بلا تحقیق بخاری شریف کی احادیث کو صحیح مان لیا کیوں کہ نہ قرآن میں ہے اور نہ ہی حدیث میں کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ اور تم خود بھی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم سے نہیں ملے کہ تصدیق کر لو کہ یہ احادیث صحیح ہیں بلکہ تم نے محقیقن کے کہنے پر اس بات کو مان لیا کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ کسی معتبر کی بات بلا تحقیق مان لینا یہی تقلید ہے تو پھر اہل حدیث اپنے آپ کو کیوں کہتے ہو اور تقلید کا انکار کیوں کرتے ہو
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
تم نے بلا تحقیق بخاری شریف کی احادیث کو صحیح مان لیا کیوں کہ نہ قرآن میں ہے اور نہ ہی حدیث میں کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ اور تم خود بھی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم سے نہیں ملے کہ تصدیق کر لو کہ یہ احادیث صحیح ہیں بلکہ تم نے محقیقن کے کہنے پر اس بات کو مان لیا کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ کسی معتبر کی بات بلا تحقیق مان لینا یہی تقلید ہے تو پھر اہل حدیث اپنے آپ کو کیوں کہتے ہو اور تقلید کا انکار کیوں کرتے ہو
جناب تقلید کی تعریف عنایت کر دیں جس پر آپ بھی اور آپ کے بزرگ متفق ہوں ورنہ قابل قبول نہیں ہوگی ۔
اور امام ابوحنیفہ سے دکھائیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کو ماننا تقلید ہے ۔ک
یونکہ مقلد کے لئے قول امام ہی وظیفہ ہے ۔
 

سیماب

مبتدی
شمولیت
اگست 06، 2013
پیغامات
33
ری ایکشن اسکور
73
پوائنٹ
17
جناب تقلید کی تعریف عنایت کر دیں جس پر آپ بھی اور آپ کے بزرگ متفق ہوں ورنہ قابل قبول نہیں ہوگی ۔
اور امام ابوحنیفہ سے دکھائیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کو ماننا تقلید ہے ۔ک
یونکہ مقلد کے لئے قول امام ہی وظیفہ ہے ۔
سیدھی سی جو بات میں نے کہی ہے اسکا جواب دیجئے ،قول امام امام والوں سے پوچھیے
 

Urdu

رکن
شمولیت
مئی 14، 2011
پیغامات
199
ری ایکشن اسکور
341
پوائنٹ
76
لو جی۔کر لو بات (-:
سیماب ،اجماع اور تقلید کا مطلب پتہ کیجئے آپ۔
بخاری والا معاملہ اجماع کا ہے، نہ کہ تقلید کا۔اور اجماع نص سے ثابت شدہ ہے۔
بخاری و مسلم کی احادیث کی صحت پر پوری امت کا اجماع ہے،یہ بات یاد رکھئے آپ۔
 

ابوطلحہ بابر

مشہور رکن
شمولیت
فروری 03، 2013
پیغامات
674
ری ایکشن اسکور
843
پوائنٹ
195
وہا بیوں ( غیر مقلدین سے گذارچ
تم نے بلا تحقیق بخاری شریف کی احادیث کو صحیح مان لیا
بات واضح نہیں ہوئی ۔ ذرا اس کی وضاحت کر دیں اگر وہابیوں نے صحیح مان لیا تو کس نے صحیح نہیں مانا۔
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
تم نے بلا تحقیق بخاری شریف کی احادیث کو صحیح مان لیا کیوں کہ نہ قرآن میں ہے اور نہ ہی حدیث میں کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ اور تم خود بھی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم سے نہیں ملے کہ تصدیق کر لو کہ یہ احادیث صحیح ہیں بلکہ تم نے محقیقن کے کہنے پر اس بات کو مان لیا کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ کسی معتبر کی بات بلا تحقیق مان لینا یہی تقلید ہے تو پھر اہل حدیث اپنے آپ کو کیوں کہتے ہو اور تقلید کا انکار کیوں کرتے ہو
ضد کا کوئی علاج نہیں
 

سیماب

مبتدی
شمولیت
اگست 06، 2013
پیغامات
33
ری ایکشن اسکور
73
پوائنٹ
17
لو جی۔کر لو بات (-:
سیماب ،اجماع اور تقلید کا مطلب پتہ کیجئے آپ۔
بخاری والا معاملہ اجماع کا ہے، نہ کہ تقلید کا۔اور اجماع نص سے ثابت شدہ ہے۔
بخاری و مسلم کی احادیث کی صحت پر پوری امت کا اجماع ہے،یہ بات یاد رکھئے آپ۔
پکی بات ہے آپ صرف اجماع کومانتے ہیں۔کیا امام بخاری ؒ کے اجماع پر قرآن اور حدیث میں ذکر آیا ہے؟ ذرا نص پیش کیجئے ۔ بات پھر امت کی آ گئی ہے ،بزرگوں کی آ گئی ہے۔ تقلید کی آ گئی ہے، ہائے میں کیا کروں تقلید کو مانتا بھی نہیں ،اور چارہ بھی نہیں۔
 
شمولیت
جون 16، 2011
پیغامات
100
ری ایکشن اسکور
197
پوائنٹ
97
بھائی سیماب۔ اگر آپ کچھ سیکھنے کے لئے سوال پوچھتے ہیں تو ہم ان شاء اللہ ضرور جواب دیں گے۔۔ لیکن اگر صرف آپ کی غرض تنگ کرنا ہو۔ اور اپنی ضد پر آپ اڑے رہیں تو ضد کا علاج کسی کے پاس نہیں۔۔اللہ ہی آپ کو ہدایت دے۔
ان شاء اللہ اللہ کی توفیق سے میں خود ہی آپ کے اعتراض کا جواب دوں گا۔ پھر آپ بھی ہمارے اعتراض کا جواب دیں یا اپنے عالموں سے پوچھیں۔جو چپ ہو گیا وہ پیچھے رہ گیا ۔
اب آپ کے اعتراض کا جواب پیش خدمت ہے۔
بھائی جان ۔ ہم نے امام بخاری رحمہ اللہ کی تقلید نہیں کی بلکہ حدیث رسول کو مانا ہے۔ اور اسی کی پیروی کی ہے۔ بخاری کی احادیث سنداًٍ ہیں ۔۔اور اس کی صحت پر امت کا اجماع ہے۔ جس کو آپ کے احناف نے بھی تسلیم کیا ہے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے اپنی کتاب میں اس شخص کو بدعتی کہا ہے۔ جو بخاری و مسلم کی احادیث یا ان ان دو کتابوں کے مؤلفین کی توہین کرے۔
آپ کو یہ مغالطہ اس لئے لگا ہے کہ آپ تقلید کے صحیح مفہوم سے واقف نہیں ہیں۔ تقلید تو امام بخاری کی تب ہو گی کہ جب اس کے خلاف کوئی آیت یا اجماع نقل ہو جائے اور پھر بھی ہم صرف امام بخاری کی پیروی کریں۔ تو یہ امام بخاری کی تقلید ہے۔
ہم نے تو ان صحیح احادیث کی پیروی کی ہے جس پر امت کا اجماع ہے۔ اگر آپ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے کوئی حدیث پیش کریں جو آپ سے باسند ثابت ہو اور محدثین کی جماعت نے بھی اس کو صحیح کہا ہو تو پھر اگر ہم نے نہ مانا تو پھر آپ کا اعتراض صحیح ہے۔
ہم نے نے جس تقلید سے روکا ہے وہ فقہا کے اجتہادات ہیں جو سراسر احادیث کے خلاف ہیں۔ یا پھر احناف نے کمزور اور ضعیف احادیث کا سہارا لیا ہے۔ اور جو آپ یہ اعتراض کر رہیں ہیں ۔ کہ بخاری کی احادیث صحیح ہیں یہ صحابہ سے یا رسول ﷺ سے دکھاؤ۔۔ تو یہی اعتراض ہمارا ہے۔ کہ آپ اپنی حنفی فقہ کو صحابہ سے ثابت کریں کہ انہوں نے اس بات کا درس دیا ہو کہ صرف اور صرف حنفیوں کی پیروی کرنا ۔۔اس کے علاوہ کسی اور کے پیچھے نہ جانا۔۔امید ہے آپ کو سمجھ آگئی ہوگی۔۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
تم نے بلا تحقیق بخاری شریف کی احادیث کو صحیح مان لیا کیوں کہ نہ قرآن میں ہے اور نہ ہی حدیث میں کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ اور تم خود بھی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم سے نہیں ملے کہ تصدیق کر لو کہ یہ احادیث صحیح ہیں بلکہ تم نے محقیقن کے کہنے پر اس بات کو مان لیا کہ بخاری شریف کی احادیث صحیح ہیں۔ کسی معتبر کی بات بلا تحقیق مان لینا یہی تقلید ہے تو پھر اہل حدیث اپنے آپ کو کیوں کہتے ہو اور تقلید کا انکار کیوں کرتے ہو
میرے بھائی - احادیث کو پرکھنے کا اصول محدثین نے بیان کر دیا ہے - حدیث میں را ویوں کے حیثت ایک گواہ کی ہوتی ہے - ان کی گواہی کی بنا پر حدیث کو ضعیف یا صحیح تسلیم کیا جاتا ہے - امام بخاری کے اصول احادیث کو پرکھنے کے معاملے میں بہت سخت تھے -جن کی بنا پر ہی بخاری کی احادیث کو باقی کتب کی احدیث پر فوقیت دی جاتی رہی ہے -

جہاں تک اماموں کے اجتہادات کا تعلق ہے - وہ ان کی اپنی راے اور قیاس پر مبنی رہے ہیں اور ان کی راے میں تغیر بھی پایا جاتا رہا ہے- جس کی بنا پر ان کی تقلید نا قابل قبول ہے - اور خود آئمہ اربع نے بھی اسی بنیاد پر اپنی تقلید سے سختی سے منع فرمایا ہے -آپ کے پاس کیا ثبوت ہے کہ امام کی آپ جس مسلے میں تقلید کر رہے ہیں اس مسلے میں امام کی راے حتمی تھی یا نہیں ؟؟؟

آپ کا یہ کہنا صحیح نہیں کہ بخاری کی احادیث صرف محقق کے کہنے پر صحیح مان لی جاتی ہیں- اصل بات یہ ہے کہ تمام محققین کے نزدیک بخاری کی احدیث کے راوی نا صرف مستند ہیں بلکہ ان کا سماع بھی ایک دوسرے سے ثابت ہے - اور ہم غیر مقلدین اس اجماع کے فیصلے کی بنیاد پر ہی بخاری کی احادیث کو حجت مانتے ہیں - جب کہ امام کے اقوال اجماع سے ثابت نہیں ہوتے - بلکہ ان کے قول پر تو ان کے اپنے شاگردوں نے جرح کی ہے اور ان سے اختلاف کیا ہے -
 
Top