السلام علیکم۔ معذرت محترم موحد صاحب ، کچھ مصروفیات کی وجہ سے میں فورم پر وقت کم دے پا رہا ہوں۔
موحد نے لکھا:
وعلیکم سلام ورحمۃ اللہ۔
جی جناب عبدل بھائی ، ہمارے ہاں کچھ نوجوان تذکرہ کر رہے تھے اس بارے کہ یہ گمراہ فرقے مرجیئہ کی دوبارہ سر اٹھانے کی کوشش میں بنائی گئی ہے۔
میں بحمد اللہ ، اس سائٹ کو کافی تفصیلا دیکھا ہے۔ اس میں کسی قسم کا ایسا کوئی مواد نہیں پایا جو مرجئیہ کی ترجمانی کرتا ہو۔
عرب علماء سلف اور چند پاکستانی علماء سلف کا لٹریچر پڑا ہوا، اور کافی مفید معلوم ہوتا ہے۔ میں حیران ہوں کہ وہ نوجوان کن بنیادوں پر اس سائٹ کو مرجئیہ کی سائٹ قرار دیا؟؟
استغفراللہ !!!
آپ کے پاس کیا ثبوت ہے کہ یہ لوگ علامہ البانی رحمہ اللہ کو مرجئیہ کہتے ہیں؟
بھائی ایک بات یاد رکھیئے گا کہ جب بھی اس امت میں ناجائز اور نا حق تکفیر و تفجیر کا سرطان ہوا تو علماء امت نے اس کا بھرپور رد کرتے تھے۔ جس جواب میں ان علماء حق کو طرح طرح کے القابات مثلا درباری مولوی اور مرجئیہ کے طعنے دیئے جاتے تھے اور یہ کارنامے آج بھی جاری ہیں۔ کوئی کہتا ہے علامہ البانی رحمہ اللہ جہمیہ مرجیئہ تھے، کوئی کہتا کہ بن باز ارو ابن العثمین رحمہ اللہ درباری مولوی اور خوشنما گمراہیاں تھیں اور شیخ صالح الفوزان تلفی ہیں سلفی نہیں۔۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ۔
اگر میں مزید وضاحت کرو ں تو:
اوائل اسلام میں جب مختلف فتنوں نے سر اُٹھایا تو ائمہ اہل السنۃ کی طرف سے ان کی بھرپور علمی تردید کی گئی۔ ان میں سے ’مسئلۂ ایمان و کفر‘ میں ایک طرف خوارج و معتزلہ تھے تو دوسری انتہا پر مرجئہ و جہمیہ جمے ہوئے تھے ۔ جبکہ اہل السنّۃان دو انتہاؤں کے وسط میں راہِ اعتدال پر قائم تھے اور آج بھی ہیں اور یہ بھی حقیقت بلا ریب ہے کہ مرجئہ و جہمیہ کی طرف سے اہل السنۃکو خارجی ہونے کا طعنہ دیا گیا اور خوارج و معتزلہ کی طرف سے اہل السنۃکو مرجئہ ہونے کا الزام دیا گیا جبکہ ائمہ اہل السنۃ نے اِفراط و تفریط پر مبنی ان افکار ونظریات اور ان کے حاملین کا ردّ کرتے ہوئے ان سے ہمیشہ برات کا اظہار کیا۔
اب ماضی قریب میں بعض عرب علاقوں میں خوارج و معتزلہ کے نظریات کے زیر اثر اور بعض مسلم حکام کے ظلم وستم کے ردّ عمل میں تکفیری افکار اور تحریکوں نے سر اُٹھایا تو علماےاہل السنّۃ نے اُن کا بھر پور تعاقب کیا ۔ جس پر اِن تکفیری حضرات کی جانب سے اپنے بڑوں کی روش پر اہل السنۃو الجماعہ اورسلفی نظریات کے حامل علما کو مرجئہ و جہمیہ کے القابات سے نوازا گیا اور ہمارے اس دور میں پاکستان میں بھی انہی نظریات کے زیر اثر یا لاعلمی کی بنا پر بعض حضرات ابو بصیر عبد المنعم طرطوسی([2]) اور ابو عزیر عبدالالٰہ یوسف الجزائری ایسے حضرات کے انہی افکار ونظریات کو اُمت میں بیداری و اِحیا کے نام سے پیش کر رہے ہیں۔ پھر انہی افراد کی طرف سے شیخ ابن باز ، شیخ محمد بن صالح عثیمین اور شیخ صالح فوزان وغیرہ علما کو طرح طرح کے القاب و اِلزامات سے نوازنے کے علاوہ شیخ البانی اور ان کے اصحاب کو مرجئہ وجہمیہ کے طعنے بھی دیے جا رہے ہیں۔
اب اگر آپ چاہتے ہیں میں ان باتوں یا الزامات کے ثبوت دوں تو الحمد اللہ ہمارے فاضل نوجوان ساتھی محترم ڈاکٹر ابوالحسن علوی بھائی نے بہت ہی شاندار کام کیا کہ ان چیزوں کو اس فورم پر جمع کر دیا، ضرور مطالعہ فرمائیں ، سب جوابات مل جائیں گے انشاء اللہ العزیز۔
لنک:
توحید حاکمیت اور ظالم و فاسق حکمرانوں کی تکفیر
اگر پھر بھی کمی رہ جائے تو میں حاضر ہوں انشاء اللہ۔۔۔