ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
سید ناعبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سےروایت ہے انہوں نے کہا ایسا ہوا میں اور عمر بن ابی سلمہ (دونوں کم سن تھے) جنگ احزاب میں عورتوں بچوں میں چھوڑدیے گئے پھر میں نے جو نگاہ کی تو دیکھا سید نا زبیررضی اللہ عنہ اپنے گھوڑے پر سوار ہیں اور دوبار یا تیں بار بنی قریظہ کے یہودیوں کے پاس گئے اور آئے جب میں لوٹ کر آیا (جنگ ہو چکی ) تو میں نے کہا با با میں نے دیکھا آپ بار بار آتے جاتے تھے یہ کیا معاملہ تھا انہوں نے کہا ہوا یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا ہے جو بنی قریظہ کے پاس جائے ان کی خبر لائے میں گیا (خبر لایا) جب میں لوٹ کر آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی ماں اور باپ دونوں کو میرے لیے جمع کیا یوں فرمایا تجھ پر میرے ماں باپ صدقے (سبحان اللہ کیا فضیلت ہے)۔
صحیح بخاری کتاب فضائل الصحابہ
سید نا علی رضی اللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی کے لئے اپنے آپ کو قربان کرنے کا لفظ کہتے نہیں سنا ، سوا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے ۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے ۔ تیر مارا ے سعد ! میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں ، میرا خیال ہے کہ یہ غزوہ احد کے موقع پر فرمایا
صحیح بخاری کتاب الادب
صحیح بخاری کتاب فضائل الصحابہ
سید نا علی رضی اللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی کے لئے اپنے آپ کو قربان کرنے کا لفظ کہتے نہیں سنا ، سوا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے ۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے ۔ تیر مارا ے سعد ! میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں ، میرا خیال ہے کہ یہ غزوہ احد کے موقع پر فرمایا
صحیح بخاری کتاب الادب