السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سنا ہے ؛
تقسیم ہند اور برطانوی استعمار کے دور میں یہاں کےکچھ علماء نماز جمعہ کی صحت کی نفی کرتے تھے ،اسی لئے احتیاطی ظہر پڑھا کرتے تھے
اس کی ایک وجہ درج ذیل بھی ہے:
فقہ حنفیہ میں نماز جمعہ کی شروط
(بَابُ صَلَاةِ الْجُمُعَةِ)
(لَا تَصِحُّ الْجُمُعَةُ إلَّا فِي مِصْرٍ جَامِعٍ، أَوْ فِي مُصَلَّى الْمِصْرِ، وَلَا تَجُوزُ فِي الْقُرَى) لِقَوْلِهِ - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ - «لَا جُمُعَةَ وَلَا تَشْرِيقَ وَلَا فِطْرَ وَلَا أَضْحَى إلَّا فِي مِصْرٍ جَامِعٍ» وَالْمِصْرُ الْجَامِعُ: كُلُّ مَوْضِعٍ لَهُ أَمِيرٌ وَقَاضٍ يُنَفِّذُ الْأَحْكَامَ وَيُقِيمُ الْحُدُودَ، وَيُقِيمُ الْحُدُودَ، وَهَذَا عِنْدَ أَبِي يُوسُفَ - رَحِمَهُ اللَّهُ -، وَعَنْهُ أَنَّهُمْ إذَا اجْتَمَعُوا فِي أَكْبَرِ مَسَاجِدِهِمْ لَمْ يَسَعْهُمْ،
صفحه 371 – 372 جلد 01 الهداية - مكتبة البشری كراتشي
صفحه177 جلد 01 الهداية - مكتبة رحمانية لاهور
صفحه 150 – 151 جلد 01 الهداية - المكتبة رشيدية كوئته
یہ باب جمعہ کی نماز کا بیان میں ہے،
جمعہ صحیح نہیں ہوتا مگر ایسے شہر میں جو جامع ہو، یا شہر جامع کے مصلی میں، اور جمعہ جائز نہیں ہے قری یعنی گاؤں میں دلیل ہماری قول حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کہ نہیں جمعہ اور نہ تشریق اور نہ نماز عید و نہ نماز بقر عید مگر شہر جامع میں ، اور مصر جامع (شہر جامع) سے مراد ہر ایسا موضع کہ اسکا سردار و قاضی ہو جو احکام کو نافظ کرتا اور حدود کو قائم کرتا ہو۔ اور یہ ابو یوسف سے مروی ہے، اور ابو يوسف سے مصر جامع کی پہچان یہ بھی مروی ہے کہ جہاں کے لوگ اگر وہاں کی سب سے بڑی مسجد میں مجتمع ہوں تو سب لوگوں کی سمائی اس میں نہ ہو
صفحہ 639 ۔ 641 جلد 01 عین الہدایہ ۔ سید امیر علی ۔ مطبوعہ نامی منشی نولکشور لکھنؤ
ترجمہ:۔ باب جمعہ کی نماز کا بیان میں ہے،
جمعہ کی نماز صحیح نہیں ہوتی مگر ایسے شہر میں جو جامع ہو یا شہر جامع کے مصلی میں اور دیہاتوں میں جائز نہیں ہوتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی وجہ سے کہ نہ جمعہ ہے نہ تشریق ہے نہ فطر ہے نہ اضحیٰ ہے مگر مصر جامع میں، اور مصر جامع کل ایسی جگہ جس کے لئے امیر اور قاضی ہو جو احکام نافذ کرتا ہو، اور حدود قائم کرتا ہو، یہ تعریف امام یوسف رحمہ اللہ سے منقول ہے، اور ان سے ہی یہ منقول ہے کہ جب شہر والے اپنے شہر کی سب سے بڑی مسجد میں حاضر ہونا چاہیں تو اس میں وہ نہ سما سکیں،
صفحہ 523 ۔ 525 جلد 01 عین الہدایہ (جدید) ۔ سید امیر علی ۔ دار الاشاعت کراچی
ترجمہ ۔۔۔ جمعہ صحیح نہیں ہوتا مگر جامع میں یا شہر کی فناء میں اور جمعہ گاؤں میں جائز نہیں ہے کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جمعہ تشریق، نماز عید اور نماز بقر عید جائز نہیں مگر شہر جامع میں۔ اور شہر جامع ہر وہ موضع کہ اس کا ایک امیر ہو اور قاضی ہو جو احکام کو نافذ کرتا ہو اور حدود کو قائم کرتا ہو۔ اور ابو یوسف رحمہ اللہ سے مروی ہے۔ اور ابو یوسف سے یہ بھی مروی ہے کہ جب لوگ وہاں کی سب سے بڑی مسجد میں جمع ہوں تو سب لوگوں کی اس میں سمائی نہ ہو۔
صفحہ 293 جلد 02 اشرف الہدایہ شرح اردو الہدایہ ۔ جمیل احمد سکرڈوی، مدرس دار العلوم دیوبند ۔ دار الاشاعت کراچی