وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میرا تو خیال ہے کہ مختلف ”ڈے“ منانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، جس چیز کا ڈے منایا جارہا ہو، وہ بذات خود غیر اسلامی نہ ہو اور ڈے منانے کے دوران کوئی غیر اسلامی رسومات ادا نہ کی جائیں۔
جیسے آج چار ستمبر کو عالمی طور پر ”یوم حجاب“ منایا جارہا ہے۔ ”اعتراض برائے اعتراض“ یہ کیا جاسکتا ہے کہ ”حجاب کا صرف ایک دن؟“ حالانکہ ڈے منانے کا یہ مقصد نہیں ہوا کرتا ۔ آج یوم حجاب منانے کا یہ مقصد ہوگا کہ ہم دنیا پر ”حجاب“ کی اہمیت کو اجاگر کریں۔ بالخصوص ان مسلمان خواتین کو جو حجاب نہیں کرتیں۔ اسی طرح مدر ڈے اور فادر ڈے منانے کا یہ مطلب ہرگزنہیں کہ ہم سال میں صرف ایک دن مدر اور فادر کے لئے منائیں۔ بلکہ اسڈے کا مٖقصد یہ ہوتا ہے کہ چونکہ اولاد ماں باپ سے دور ہوتی جارہی ہے۔ چنانچہ سال میں ایک دن سب مل کر یہ دن منائیں تاکہ اجتماعی طور پر اطفال کو والدین کی اہمیت اور ان سے جڑے رہنے کی طرف توجہ دلائیں۔
بہت سارے کام انفرادی طور پر کرنے والے ہوتے ہیں۔ لیکن جب ہم سب کی اکثریت اپنے اپنے انفرادی کاموں سے بے توجہی برتنے لگیں تو اجتماعی طور پر ایک ایسا دن منانے میں کوئی حرج نہیں جس روز ہم سب مل کر صرف ایک ”کام“ کی اہمیت کی طرف سب کی توجہ دلائیں۔ یہ مختلف ڈےز اسی لئے منائے جاتے ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب