• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پانچ نمازیں قرآن سے

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
پانچ نمازیں قرآن سے



تعداد نماز اورکس کس وقت:

فجر، مغرب اور عشاء کی نماز کا حکم:
سورۃ هود:10 , آیت:114
اور آپ دن کے دونوں کناروں میں اور رات کے کچھ حصوں میں نماز قائم کیجئے۔ بیشک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں۔ یہ نصیحت قبول کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے۔


نماز فجر اور عشاء‌ کی تعلیم و حکم:

سورۃ النور:23 , آیت:58
اے ایمان والو! چاہئے کہ تمہارے زیردست (غلام اور باندیاں) اور تمہارے ہی وہ بچے جو (ابھی) جوان نہیں ہوئے (تمہارے پاس آنے کے لئے) تین مواقع پر تم سے اجازت لیا کریں: (ایک)
نمازِ فجر
سے پہلے اور (دوسرے) دوپہر کے وقت جب تم (آرام کے لئے) کپڑے اتارتے ہو اور (تیسرے)
نمازِ عشاء
کے بعد (جب تم خواب گاہوں میں چلے جاتے ہو)، (یہ) تین (وقت) تمہارے پردے کے ہیں، ان (اوقات) کے علاوہ نہ تم پر کوئی گناہ ہے اور نہ ان پر، (کیونکہ بقیہ اوقات میں وہ) تمہارے ہاں کثرت کے ساتھ ایک دوسرے کے پاس آتے جاتے رہتے ہیں، اسی طرح اللہ تمہارے لئے آیتیں واضح فرماتا ہے، اور اللہ خوب جاننے والا حکمت والا ہے


پانچوں نمازوں کی تعلیم اور حکم،:

سورۃ الاسراء / بني إسرآءيل:16 , آیت:78
آپ سورج ڈھلنے سے لے کر رات کی تاریکی تک (ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی) نماز قائم فرمایا کریں اور نمازِ فجر کا قرآن پڑھنا بھی (لازم کر لیں)، بیشک نمازِ فجر کے قرآن میں (فرشتوں کی) حاضری ہوتی ہے (اور حضوری بھی نصیب ہوتی ہے)


ظہر اور عصر کی نماز کی تعلیم اور اسکا حکم:

سورۃ الروم:29 , آیت:18
اور ساری تعریفیں آسمانوں اور زمین میں اسی کے لئے ہیں اور (تم تسبیح کیا کرو) سہ پہر کو بھی (یعنی عصر کے وقت) اور جب تم دوپہر کرو (یعنی ظہر کے وقت)

عصر کی نماز کی تعلیم اور اسکا حکم:

سورۃ البقرۃ:1 , آیت:238
سب نمازوں کی محافظت کیا کرو اور بالخصوص درمیانی نماز کی، اور اﷲ کے حضور سراپا ادب و نیاز بن کر قیام کیا کرو
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
پانچ نمازیں قرآن سے



تعداد نماز اورکس کس وقت:

فجر، مغرب اور عشاء کی نماز کا حکم:
سورۃ هود:10 , آیت:114
اور آپ دن کے دونوں کناروں میں اور رات کے کچھ حصوں میں نماز قائم کیجئے۔ بیشک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں۔ یہ نصیحت قبول کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے۔


نماز فجر اور عشاء‌ کی تعلیم و حکم:

سورۃ النور:23 , آیت:58
اے ایمان والو! چاہئے کہ تمہارے زیردست (غلام اور باندیاں) اور تمہارے ہی وہ بچے جو (ابھی) جوان نہیں ہوئے (تمہارے پاس آنے کے لئے) تین مواقع پر تم سے اجازت لیا کریں: (ایک)
نمازِ فجر
سے پہلے اور (دوسرے) دوپہر کے وقت جب تم (آرام کے لئے) کپڑے اتارتے ہو اور (تیسرے)
نمازِ عشاء
کے بعد (جب تم خواب گاہوں میں چلے جاتے ہو)، (یہ) تین (وقت) تمہارے پردے کے ہیں، ان (اوقات) کے علاوہ نہ تم پر کوئی گناہ ہے اور نہ ان پر، (کیونکہ بقیہ اوقات میں وہ) تمہارے ہاں کثرت کے ساتھ ایک دوسرے کے پاس آتے جاتے رہتے ہیں، اسی طرح اللہ تمہارے لئے آیتیں واضح فرماتا ہے، اور اللہ خوب جاننے والا حکمت والا ہے


پانچوں نمازوں کی تعلیم اور حکم،:

سورۃ الاسراء / بني إسرآءيل:16 , آیت:78
آپ سورج ڈھلنے سے لے کر رات کی تاریکی تک (ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی) نماز قائم فرمایا کریں اور نمازِ فجر کا قرآن پڑھنا بھی (لازم کر لیں)، بیشک نمازِ فجر کے قرآن میں (فرشتوں کی) حاضری ہوتی ہے (اور حضوری بھی نصیب ہوتی ہے)


ظہر اور عصر کی نماز کی تعلیم اور اسکا حکم:

سورۃ الروم:29 , آیت:18
اور ساری تعریفیں آسمانوں اور زمین میں اسی کے لئے ہیں اور (تم تسبیح کیا کرو) سہ پہر کو بھی (یعنی عصر کے وقت) اور جب تم دوپہر کرو (یعنی ظہر کے وقت)

عصر کی نماز کی تعلیم اور اسکا حکم:

سورۃ البقرۃ:1 , آیت:238
سب نمازوں کی محافظت کیا کرو اور بالخصوص درمیانی نماز کی، اور اﷲ کے حضور سراپا ادب و نیاز بن کر قیام کیا کرو
قرآن کریم سے اس طرح چیزوں کو ہم اس لیے ثابت کر لیتے ہیں ، کیونکہ سنت کے اندر ان مسائل کی توضیح ثابت ہے ۔ ورنہ اگر صرف قرآن کریم ہی ہوتا ، اور سنت طرح کی کوئی رہنمائی نہ ہوتی ، تو پانچ کیا ایک نماز بھی ثابت نہ ہوپاتی ۔ ہر کوئی اپنی اپنی سوچ سمجھ کے مطابق مرضی کی نمازیں اور مرضی کے وقت بنالیتا ۔
اسی لیے میرے نزدیک جو اپروچ بالکل بھی درست نہیں کہ صرف قرآن سے یہ بات ثابت کریں ، کیونکہ اس سے لوگ سنت سے ہی نہیں ، بلکہ قرآن کریم کی حقیقی روح سے بھی دور ہوجائیں گے ۔
حضور نے قرآن کریم کے معانی و مفاہیم کو متعین کیا ہے ، اگر اس ’ تعین ‘ سے محروم ہوگئے ، تو الفاظ کے سوا کچھ بھی باقی نہیں رہے گا۔
 
Top