مطلقا ایسا نہیں کہ سکتے کیونکہ جہاں شریعت نافذ ہو اس وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے
نہیں ہر گز نہیں کی سمجھ نہیں آئی کہ محترم عمران بھائی کی نہیں اوپر والی پوسٹ کے انکار میں ہے یا تاکیدا اقرار میں ہے
میرا مقصد یہ تھا کہ یہ بات غیر مناسب ہے کہ وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے، جناب علامہ البانی اس بات کی وضاحت فرماتے ہوے لکھتے ہیں؛
إذ إن حب الوطن كحب النفس والمال ونحوه ، كل ذلك غريزي في الإنسان ، لا يمدح بحبه ، ولا هو من لوازم الإيمان ، ألا ترى أن الناس كلهم مشتركون في هذا الحب ، لا فرق في ذلك بين مؤمنهم وكافرهم ؟! ( " الضعيفة:1/ 110 ) رقم ( 36) :
اور جہاں تک وطن کی محبت کا تعلق ہے تو محبت ایسے ہی ہے جیسے نفس،مال وغیرہ کی محبت ہے یہ تمام چیزیں انسان میں پائی جاتی ہیں اس لیے وطن کی محبت قابل ستائش نہیں ہے ، کیا آپ لوگوں کو اس محبت میں مشترک نہین دیکھتے ہو، اس معاملے میں مومن اور کافر کے درمیان کو فرق نہیں ہے"
اور جہاں تک کسی جگہ میں شریعت کے نفاذ کا تعلق ہے تو وہ صرف شریعت سے محبت ہے نہ کہ کسی وطن سے ۔ واللہ اعلم بالصواب