ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
اس حدیث سے بھی وہی مضمون ثابت ہوتا ہے جو اس کے قبل کی حدیث سے ثابت ہوتا ہے ص۸۲ وفي رد المحتار تحت مسئلۃ کراھۃ تعیین السورۃ في الصلوٰۃ من الدر المختار ما نصہ حاصل کلام ھذین الشیخین بیان وجہ الکراھۃ في المداومۃ وھو أنہ إن رأی ذلک وحتما یکرہ من حیث تغییر المشروع وإلا یکرہ من حیث إیھام الجاھل۔ (ج۱ ص۵۶۸)
آیت اور حدیث اور فقہ سب سے یہ قاعدہ ثابت ہوا کہ جس عمل سے عوام و جُہلا میں مفسدہ و فتنہ اعتقادیہ یا عملیہ قالیہ یا حالیہ پیدا ہو اُس کا ترک خواص پر واجب ہے باقی فتنہ کا حدوث یا عدم حدوث یہ مشاہدہ سے معلوم ہوسکتا ہے سوال میں بعض حالات میں جو فتنہ سبعہ پر مرتب ہوتا ہوا مذکور ہے وہ مشاہدہ ہے پس فتویٰ شرعی ہوگا۔ کہ خاص اُن احوال میں سبعہ کا استعمال ممنوع ہوگا اور اگر اس کے ساتھ قاری کی نیت بھی اظہار علم و دعوائے کمال دریاء و تصنع و تفاخر ہو تو یہ فتنہ اس کے لیے مزید برآں ہے لہٰذا اس باب میں جو مشورہ سوال میں مذکور ہے۔ واجب الاتباع ہے۔ ۱۴ ذی
لحجہ ۱۳۳۵ھ (تتمہ خامسہ ص۴۱)
آیت اور حدیث اور فقہ سب سے یہ قاعدہ ثابت ہوا کہ جس عمل سے عوام و جُہلا میں مفسدہ و فتنہ اعتقادیہ یا عملیہ قالیہ یا حالیہ پیدا ہو اُس کا ترک خواص پر واجب ہے باقی فتنہ کا حدوث یا عدم حدوث یہ مشاہدہ سے معلوم ہوسکتا ہے سوال میں بعض حالات میں جو فتنہ سبعہ پر مرتب ہوتا ہوا مذکور ہے وہ مشاہدہ ہے پس فتویٰ شرعی ہوگا۔ کہ خاص اُن احوال میں سبعہ کا استعمال ممنوع ہوگا اور اگر اس کے ساتھ قاری کی نیت بھی اظہار علم و دعوائے کمال دریاء و تصنع و تفاخر ہو تو یہ فتنہ اس کے لیے مزید برآں ہے لہٰذا اس باب میں جو مشورہ سوال میں مذکور ہے۔ واجب الاتباع ہے۔ ۱۴ ذی
لحجہ ۱۳۳۵ھ (تتمہ خامسہ ص۴۱)
٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭