• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں جہاد کے حوالے سے شیخ اسامہ بن لادن رحمہ اللہ کا موقف

شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
63
پاکسان میں جاری جہاد کے حوالے سے
اسد الاسلام شیخ اسامہ بن لادن شہید رحمہ اللہ
کا مؤ قف

''۔۔۔۔۔ ہم پاکستانی مسلم بھائیوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ حکومت پاکستان کا مؤقف انتہائی افسوس ناک ہے اور پاکستان تو اس منحوس صلیبی اتحاد کا ایک اہم ترین رکن ہے،اور پاکستان میں اللہ کے حکم سے ہمارے پاکستانی بھائیوں کا حرکت میں آنا،اس منحوس صلیبی اتحاد پہ ضرب کاری لگائے گا۔سو جوکوئی بھی امریکہ کے ساتھ اس اتحاد میں کھڑا ہواجیساکہ سہولتیں دینا ،طبی یا غیر طبی تو یہ ''کفر اکبر''ہے جوکہ ملت اسلامیہ سے خارج کردینے والا ہے۔پاکستانی بھائیوں کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں دین الٰہی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت کے لئے شدید حرکت میں آئیں ۔آج اسلام ان پاکستانیوں کو پکار رہا ہے ، ہائے میرا اسلام!'' ۔
(الجزیرۃ نیوز چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو سے اقتباس)
اپنے جاری کردہ ایک اور بیان میں فرماتے ہیں :
''ایک ایسے ہی امتحان سے ہم لوگ اس وقت بھی گزر رہے ہیں جو ہمیں صلیبی صہیونی اتحاد اور ان کے مرتد معاونین کے زیر قیادت میں جاری ان جنگوں کی صورت میں درپیش ہے۔اسی سلسلے کی ایک کڑی آج کل جاری کردہ وہ جنگ ہے جسے امریکہ اور اس کی آلہئ کار زرداری کی حکومت نے سوات اور قبائلی علاقوں میں اللہ کے دین کا مطالبہ کرنے والوں پر مسلط کررکھا ہے ۔لہذا اپنا احتساب خود کیجئے اس سے پہلے کے آپ کا حساب کیا جائے اور اپنے عمل کو خود تول لیجئے اس سے پہلے کے آپ کے عمل کو تولا جائے۔یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ یہ امتحان اپنی نوعیت کے اعتبار سے انتہائی آسان اور سہل ہے ۔اس کو اگر سادہ اور مختصر الفاظ میں بیان کیا جائے تو یہ کچھ یوں ہے کہ کیا تم اللہ کی شریعت قائم کرنے والوں کے ساتھ ہویا اس کے خلاف برسرِ جنگ امریکہ ،زرداری یا ان کے معاونین کے ساتھ۔اگر آپ پہلے گروہ کے ساتھ ہیں ،تو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیجئے کہ اس آپ کو اپنے دین پر راضی رہنے اور اس کی نصرت کرنے کی توفیق عطافرمائی ۔لہذا اس راہ میں اپنے جہاد کو جاری رکھیئے۔لیکن اگر آپ زرداری اور اس کی فوج کے ساتھ ہیں تو آپ تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں اور اگر اسی حال میں آپ کو اگر موت آگئی تویہ مصیبت پر مصیبت ہوگی اور اس کا نتیجہ واضح خسارہ ہے کیونکہ خود اللہ تعالیٰ نے ایسے لوگوں کے ایمان کی نفی فرمائی ہے جو اس کی شریعت کی بالادستی پر راضی نہ ہوں .سو اے اللہ کے بندو!تم اپنے رب کو کیا جواب دوگے ،اگر تم اللہ کے دین کے خلاف لڑنے والوں کی خندق میں کھڑے پائے گئے(کیونکہ)وہ تو طاغوت کی راہ میں قتال کررہے ہیں اور تم اپنی زبان اور ہتھیار سے ان کی نصرت کررہے ہو۔آخراس بات کا تمہارے پاس کیا جواب ہوگا کہ تم اللہ کے دشمن کو تو اچھا کہواور مجاہدین پر الزام تراشی کرو۔بالکل اسی طرح جس طرح وائٹ ہاؤس کا فرما روا ان پر دہشت گرد اور تخریب کار ہونے کا الزام لگاتا ہے۔جب تم پوچھا جائے گاکہ تمہارا دین کیا ہے؟تو کیا تم اس وقت جھوٹ بول سکو گے ؟جبکہ جھوٹ تمہارے کسی کام بھی نہ آئے گا!اگر آپ یہ کہیں کہ میرا دین اسلام ہے لیکن آپ اس کے جھنڈے کی جگہ اس کے خلاف برسر پیکار اوباما اور زرداری کے جھنڈے تلے کھڑے پائیں جائیں تو کیاآپ کا یہ دعویٰ تسلیم کرلیا جائے گا.........؟
زرداری اور اس کی فوج واضح طور پر شیطان کے مدد گار ہیں ۔سورۃ النساء کی آیت ۷۶میں ان لوگوں کے اس شبہ کا بھی رد ہے جو یہ سوال کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ مجاہدین کیسے پاکستانی فوج کے خلاف جنگ کرتے ہیں جبکہ یہ ایک مسلمان فوج ہے حالانکہ ہر شخص بخوبی جانتا ہے کہ پاکستانی فوج خو د امریکی مطالبات اور مقاصد کی تکمیل کے لئے (پاکستان کے )قبائل میں آئی،اسی نے مجاہدین کے خلاف جنگ کا آغاز کیا ۔پھر یہ بات بھی بالکل واضح ہے کہ کوئی مسلمان کفار کے ساتھ دوستی کرتا ہے اور مسلمانوں کے خلاف ان کی مدد کرتاہے تو وہ اپنے اس عمل کی وجہ سے دائرہ اسلام سے خارج ہوکر کافر اور مرتد ہوجاتاہے،کیونکہ جس طرح وضو کے نواقض ہیں اسی طرح ایمان کے بھی نواقض ہیں جن کا مرتکب ایمان سے ہاتھ دھوبیٹھتاہے اور کفار سے دوستی اور اہل اسلام کے خلاف ان کی مدد،اسلام سے خارج کردینے والے ایسے ہی اعمال میں سے ایک ہے۔اللہ تعالیٰ نے یہ بات اپنی کتاب مبارک میں بالکل واضح فرمادی ہے.شریعت مطہرہ کا یہی حکم ہے کہ تم میں سے جس شخص نے ان سے دوستی کی وہ ان ہی میں سے ہے یعنی ان ہی کی طرح کا کافر ہے تو پھر بتائیے کہ نصرانی امریکہ سے دوستی اور اس کی مدد کرنے والا کون ہے ؟کیا یہ زرداری اور اس کی فوج نہیں ؟پھر بھلا ایسی باتوں کی کیا گنجائش رہ جاتی ہے ؟جو کافروں سے دوستی کرے گا وہ ان ہی میں شمار ہوگااور اس کے خلاف قتال ''فرض ''ہے،چاہے وہ نماز پڑھتا ہو،روزے رکھتا ہواور اپنے تئیں خود کو مسلمان سمجھے۔یہاں میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ روس مجاہدین کے خلاف افغان فوج سے مدد لیا کرتا تھا ،آج بالکل اسی طرح امریکہ ان کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کررہا ہے۔ عالم اسلام کی تمام فوجیں اور عسکری قوتیں آج دشمن کے ہاتھ کا آلۂ کار بن چکی ہیں ،چاہے داخلی طور پر چاہے خارجی طور پراور چاہے دونوں جانب سے ،اس اعتبار سے ان کا حصہ بننا صریحاًحرام ہے.........(اس وقت)مجاہدین روس سے اور اس کی آلہ ٔ کار فوج سے بیک وقت لڑتے تھے کیونکہ دونوں کا حکم ایک جیسا تھا۔پاکستان اور دیگر ممالک کے علماء نے ان کے خلاف ''قتال ''کے فتوے بھی دیئے چونکہ وہ کفار کی خندق میں کھڑے لڑ رہے تھے،چاہے وہ نمازیں پڑتے رہیں ،روزے رکھتے رہیں اور اپنے آپ کو مسلمان تصور کریں ۔اہل بصیرت کے لئے اس میں عبرت کی بہت سی نشانیاں ہیں ۔آج پاکستانی فوج کا حال بھی بالکل ویسا ہی ہے،وہ اور امریکہ ایک ہی خندق میں کھڑے اسلام کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں ۔ایمان کے سچے دعوے داروں پر فرض ہے کہ وہ ان کے خلاف علم قتال بلند کریں ۔
دیکھئے !زرداری اور یوسف رضاگیلانی پر راضی ہوکر نہ بیٹھئے گا ،یہ دنوں ملت محمدی سے خارج اور اسلام کے خلاف برسرپیکار ہیں ۔آپ پر لازم ہیں کہ ان سے اور ان کے تمام مدد گاروں سے واضح طور پر لاتعلقی اور برأت کا اظہار کریں ۔ خاص طور پر ان'' علمائے سوء ''اور ذرائع ابلاغ سے منسلک ان بے ضمیر لوگوں سے واضح بیزاری کا اظہار کریں جنہوں نے کل ایک سابق ایجنٹ کے قبیح فعل کو جواز عطا کیا اور اس کی پردہ پوشی کی جب اس نے لال مسجد پر دھاوا بول کر ان طلبہ و طالبات کو قتل کردیا ،جن کا قصور اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ کی شریعت کا عملی نفاذ چاہتے تھے،محض امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اس پاکیزہ لہو کو رکوع اور سجود کی حالت میں بہادیا گیا .اسی طرح آج علمائے سوء نئے ایجنٹ کی مدد کرکے اسی طرح کا مذموم کردار ادا کررہے ہیں ،کسی مسلمان کو ان کے نفاق اور کفر میں شک بھی نہیں ہوسکتا ۔یہ لوگ محض اپنی جان اور مال کو بچانے کی خاطر اسلام اور مجاہدین کو قربان کرنے پر تیار ہیں،ان (علمائے سوء)کو بزور طاقت مرتدین کی پشت پناہی سے روکنا واجب ہے.اہل پاکستان کی یہ اولین ذمہ داری ہے کہ وہ سب مل کر زرداری اور اس کی فوج کا مقابلہ کریں جو ان کے دین و اتحاد، امن اور معیشت کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور اسے مسند اقتدار سے معزول کرکے اس کے انجام تک پہنچانے کے عمل کا حصہ بنیں .زرداری اور اس کی فوج کے پھیلائے ہوئے اس فتنے کے سدباب کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ صر ف اور صرف ''جہاد فی سبیل اللہ '' ہے ۔اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب مبارک میں واضح طورپر فرمادیا کہ﴿وَقَاتِلُوْہُمْ حَتّٰی لاَ تَکُوْنَ فِتْنَةٌ وَّیَکُوْنَ الدِّیْنُ کُلُّہ، لِلّٰہ ٰ﴾(الانفال:۳۹)''ان سے قتال کرویہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین سارے کا سارا اللہ ہی کے لئے ہوجائے''۔
(سوات آپریشن پر جاری کردہ بیان ''شریعت یا شہادت''سے اقتباس ۔ادارہ السحاب۲۰۰۹ء)
واضح رہے کہ ادارہ السحاب القاعدہ کا میڈیا کا ادارہ جو تنظیم القاعدہ کے موقف کی ترجمانی کرتا ہے ۔ اس لئے درج بالا بیان کی صحت ہر قسم کے شک شبہ سے بالا تر ہے ۔​
 
Top